• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

روس،23برطانوی سفارتکار بے دخل،برٹش کونسل کی سر گرمیاں بھی روکنے کا حکم

کراچی(نیوزڈیسک)ماسکو حکومت نے23 برطانوی سفارتکاروں کو ملک بدر کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے، ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ لندن حکومت کی طرف سے ’جارحانہ‘ اقدامات کی وجہ سے روس میں برٹش کونسل کی تمام تر سرگرمیوں کو بھی روک دیا گیا ہے۔سابق روسی ڈبل ایجنٹ اور ان کی بیٹی پر برطانیہ میں ہوئے کیمیکل حملے کے باعث دونوں ممالک کے مابین کشیدگی اور ’لفظی جنگ‘ میں شدت آتی جا رہی ہے۔ قبل ازیں برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے نے بھی 23روسی سفارتکاروں کو برطانیہ سے بیدخل کیا تھا۔برطانیہ نے اپنے سفارتی اہلکاروں کو بیدخل کیے جانے کے اس روسی فیصلے کے بعد کہا ہے کہ لندن حکومت کی اب ترجیح روس میں موجود اپنے سفارتی عملے کی حفاظت اور دیکھ بھال یقینی بنانا ہے۔ ایک سینئر روسی سفارتکار کا کہناہےکہ ڈبل ایجنٹ سیرگئی اسکریپل پر ’نرو ایجنٹ‘ حملہ برطانیہ اور امریکانے کیا۔دوسری جانب جرمنی، امریکا، فرانس اور برطانیہ کے رہنماؤں نے سابق روسی جاسوس سیرگئی اسکریپل اور ان کے بیٹی ژولیا پر ہوئے کیمیکل حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اس کارروائی کے لیے ماسکو کو ذمہ دار قرار دے چکے ہیں۔غیرملکی میڈیا کے مطابق ایک سینئر روسی سفارت کار الیگزانڈر شلگین کار نے آج ان الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ در اصل ڈبل ایجنٹ پر ’نرو ایجنٹ‘ حملہ مغربی ممالک نے کیا ہے۔ شُلگین کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کے عالمی ادارے (او پی سی ڈبلیو) میں روسی نمائندے بھی ہیں۔ان کا کہنا تھا ’’میں ادھر اُدھر کی بات نہیں کروں گا بلکہ ان ممالک کے براہ راست نام لے رہا ہوں۔ (حملے میں ملوث ممالک) خود برطانیہ اور امریکا ہیں۔‘‘برطانیہ میں پناہ گزین ایک روسی کاروباری شخصیت نکولائی گُلشکوف اپنے کمرے میں مردہ حالت میں پائے گئے۔ تفتیشی اداروں کے رپورٹ کے مطابق گلشکوف کی موت گردن دبائے جانے سے ہوئی۔گلشکوف کسی زمانے میں پوٹن کے قریبی دوست سمجھے جانے والے روسی بزنس مین بورس برزوفسکی کے پارٹنر اور دوست تھے۔
تازہ ترین