پولینڈ کی ایک بین الثقافتی تنظیم ’’یاسمین ایسوسی ایشن‘‘ نے گذشتہ شب دارالحکومت وارسا میں ایک پروقار ثقافتی تقریب ’’پاکستانی شام‘‘ منعقد کی۔
اس تقریب کا اہتمام وارسا شہر کے پرانے حصے ’’اولڈ ٹاؤن‘‘ میں واقع کلچر ہاؤس میں کیا گیا جس میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے پولش باشندوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پرپولینڈ میں مقیم پاکستانی بھی موجود تھے۔
یاسمین ایسوسی ایشن جو مختلف ثقافتوں کے مابین تعاون کے لیے کام کرنے والے افراد پر مشتمل ہے، اس سے قبل پولینڈ میں کئی ممالک کی ثقافتی تقریبات منعقد کرچکی ہے۔
پاکستانی ثقافتی شام کے دوران تنظیم سے وابستہ ایک پاکستانی خاتون حنا نثار نے بڑے خوبصورت انداز میں پاکستان کی تاریخ اور ثقافت پر بریفنگ دی۔
انہوں نے پاکستان کے نقشے اور دو دستاویزی فلموں اور متعدد تصاویراور ویڈیو کلپس کے ذریعے پاکستان کے بارے میں شرکا کو آگاہ کرنے کی کوشش کی۔
انہوں نے بتایاکہ پاکستان متعدد ثقافتی رنگوں سے بھرپور ملک ہے۔ خطے میں حالات ناپائیدار ہونے کے باوجود پاکستان کے لوگ پرامن اور عادی زندگی بسر کررہے ہیں۔
حنا نثار نے پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے بارے میں کہاکہ یہ صوبہ ملک کے مشرق میں واقع ہے اور اس کا دارالحکومت لاہور پورے ملک کا ثقافتی مرکز شمار کیا جاتا ہے۔ لاہور کی بھرپور ثقافت کا پورے ملک پر اثر ہے۔ لاہور کے لوگ کھلے دل والے ہیں اور پورا سال مختلف ثقافتی فیسٹیول اور تقریبات مناتے رہتے ہیں۔
انہوں نے خاص طور پر لاہور میں شادی کی تقریبات کا ذکر کرتے ہوئے تصاویر اور ویڈیوزکلپس کے ذریعے بتایاکہ لاہورمیں شادی تقریبات عام طور پر کم از کم تین دن رہتی ہے اور بعض فیملیز میں شادی سے متعلق رسومات کا آغاز چند ماہ پہلے ہی ہوجاتاہے۔
شادی کے موقع پر دلہن خوبصورت لباس پہنتی ہے، دیدہ زیب زیورات زیب تن کرتی ہے اور اس کے ہاتھ مہندی سے سجے ہوتے ہیں۔ اس موقع پر شادی کی رسومات کے بارے میں سوالات بھی کئے گئے۔ تقریب کے دوران ہال کی دیواروں پر پاکستانی روایتی لباس کے نمونے بھی آویزاں تھے۔
تقریب کے اختتامی مرحلے میں بعض پولش خواتین نے پاکستانی مہندی بھی ہاتھوں پر لگوائی۔ یاسمین ایسوسی ایشن کے صدر ثمیر جن کا بنیادی طور پر تعلق تیونس سے ہے اور ان کی اہلیہ پولش ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ اس طرح کی تقریبات کا مقصد لوگوں کو ثقافت کے ذریعے قریب تر لانا ہے تاکہ معاشرے میں اعتدال پسندی اور برداشت کے رحجانات کو فروغ دیا جاسکے۔