• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فٹبال کی ترقی کیلئے جو بھی ہوسکے گا کریں گے،فیصل صالح حیات

فٹبال کی ترقی کیلئے جو بھی ہوسکے گا کریں گے،فیصل صالح حیات

پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے صدر سید فیصل صالح حیات نے کہا ہے کہ کھیل کی ترقی کیلئے جو بھی ہوسکے گا کریں گے، چین سمیت دیگر ممالک کی فٹبال فیڈریشنوں سے رابطے میں ہیں، ان ممالک سے نہ صرف پاکستان میں فٹبال کے کھیل کو فروغ ملے گا بلکہ ہمارے کھلاڑی، کوچز اور ریفریز بھی وہاں کے تجربے سے بھرپور استفادہ کریں گے۔

ملکی فٹ بال کو ناقابل تلافی نقصان بھرپور احتساب ہونا چاہئے۔ اس بات کا اظہار انہوں نے جنگ سے باتیں کرتے ہوئے کیا۔ فیصل صالح حیات نے کہا کہ تین سالہ بندش نے نہ صرف ہماری دس سال کی محنت پر پانی پھیر دیا ہے بلکہ پاکستان کو کئی دہائیوں پیچھے دھکیل دیا گیا ہے جس نے پاکستان میں فٹ بال ڈویلپمنٹ کی بنیادیں ہلا کر رکھ دی ہیں۔

میں پاکستان فٹ بال کی تباہی کے ذمہ داران سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ انہیں اس تمام قصے سے کیا ملا۔ انہوں نے قومی فٹ بال کو تباہی کے آخری کونے پر پہنچا دیا ہے۔ ہماری محنت اور توجہ کے باعث پاکستان نے بہتر گول ایوریج کی بنیاد پر 2005پہلی پاک بھارت سیریز میں کامیابی حاصل کی۔

سنگا پور سے المپک کوالیفائینگ رائونڈ میں 2005میں کامیابی حاصل کی،2016 میں نیپال میں ہونے والی ساف انڈر 16میں 2011میں گولڈ میڈل حاصل کیا۔ پاکستان کی قومی ٹیم نے نچلی فیفا رینکنگ کے باوجود بھارت اور افغانستان کو شکست کو شکست دی۔

پی ایف ایف نے کلب کلچر کے فروغ کے لئے جو کوششیں کیں ان کے نتیجے میں پاکستان کے کلب کے آر ایل اے نے ا یف سی پریزیڈنٹ کپ کے فائنل رائونڈ تک رسائی حاصل کی۔ اسی کے نتیجے میں پاکستان کے 8مرد اور 2خواتین کھلاڑیوں کو پاکستان سے باہر پروفیشنل کلبز میں کھیلنے کا موقعہ ملا۔

اسی طرح 2013 میں پاکستان کو اے ایف سی اسپائرنگ نیشن کے اعزاز سے بھی نوازا گیا جبکہ اس موقع پر جب پاکستان بین الاقوامی کھیلوں کے مقابلوں کے لئے نو گو ایریا بن چکا تھا۔ پاکستان فٹ بال فیڈریشن نے پاکستان میں ساف وومین چیمپئن شپ سمیت 35 بین الاقوامی مقابلوں کا انعقاد کیا۔ گزشتہ تین سال میں فٹ بال کی تباہی اور دنیا بھر میں پاکستان کی بدنامی کے علاوہ کیا حاصل ہوا۔

تازہ ترین