• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں بہرے بچوں کے علاج کے لئے کوشاں ہیں، ڈاکٹر ہارون

برمنگھم (نمائندہ جنگ) پاکستانی ریجن ڈاکٹرز برطانیہ میں اپنی سروسز کے ساتھ ساتھ پاکستان کے مختلف شہروں میں گونگے اور بہرے بچوں میں جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ قوت سماعت کے آلے لگانے جیسے پراجیکٹ پر عمل پیرا ہیں تاکہ وہ بچے بھی نارمل ہوکر زندگی کی رنگینیوں سے لطف اندوز ہوسکیں۔ ان خیالات کا اظہار برطانیہ میں مقیم پاکستانی ڈاکٹرز کی تنظیم کے سربراہ ڈاکٹر فاروق نے تنظیم کے سالانہ ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈنر میں شدید برف باری اور منفی تین سینٹی گریڈ درجہ حرارت کے باوجود برطانیہ بھر سے ڈاکٹرز اور لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ ڈاکٹر ہارون کا کہنا تھا کہ جب2012ء میں انسانی خدمت کے تحت مختلف شعبہ ہائے زندگی میں کام ہورہا تھا لیکن ترقی پذیر ممالک جیسے پاکستان میں جہاں ہر پیدا ہونے والے بچوں میں ایک ہزار میں دو بچے مکمل سماعت سے محروم ہوتے ہیں اور اگر پانچ برس کی عمر تک پہنچنے سے قبل ان کا علاج نہ کیا جاسکے تو وہ ساری زندگی سن نہیں سکتے، چند ڈاکٹرز نے فیصلہ کیا تو متعدد رکاوٹیں کھڑی تھیں، کراچی میں متعدد ڈاکٹرز اغوا اور قتل ہورہے تھے، کراچی میں دائود میڈیکل یونیورسٹی ہسپتال میں ابتدائی طور پر برطانیہ سے ڈاکٹرز کی ٹیم سخت سیکورٹی کے سائے تلے پہنچی اور کام شروع کردیا، آج کراچی اور لاہور دو مقامات پر سرجری جاری ہے، ضرورت مند، غریب بچے جن کا علاج سرکاری طور پر ناممکن تھا، ہماری تنظیم نے برطانیہ میں آباد اوورسیز کمیونٹی اور ڈاکٹرز تنظیم کے تعاون سے ممکن بنایا، ڈاکٹر ہارون نے مزید کہا کہ اس وقت دنیا میں سات ایٹمی صلاحیت کے ممالک ہیں مزید دو یہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں مگر جدید قوت سماعت کا آلہ اس وقت دنیا بھر میں صرف تین ممالک بناسکتے ہیں۔ اس موقع پر ویڈیو فلم کے ذریعے جن بچوں میں سرجری کی گئی تھی انہیں نارمل زندگی گزارتے دکھایا گیا۔ آخر میں موسیقی کا پروگرام بھی کیا گیا۔
تازہ ترین