• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رواں برس کے ابتدائی چند ہفتوں میں 5 سال کے مقابلے میں 10 ہزار زیادہ پراسرار اموات

لندن( جنگ نیوز) برطانیہ میں سال 2018کے ابتدائی چند ہفتوں میں گزشتہ پانچ برسوں کے مقابلے میں  10000 زائد پر اسرار اموات ہوئیں جو تشویش ناک ہے، آکسفورڈ یونیورسٹی اور لندن سکول آف ہائیجین اینڈ ٹراپیکل میڈیسن کی ریسرچ میں انکشاف کیا گیا کہ گزشتہ پانچ برسوں کے مقابلے میں اموات میں تقریباً 12 فیصد اضافہ ہوا ہے تاہم یہ اموات فلو یا خراب موسم کی وجہ سے نہیں ہوئی ہیں۔ ہیلتھ ماہرین کا کہنا ہے کہ سال کے ابتدائی سات ہفتوں میں اموات کی شرح میں یہ اضافہ حکومت اور ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے لئے لمحہ فکریہ ہے، ریسرچ میں بتایا گیا ہے کہ انگلینڈ اینڈ ویلز میں 2018ے ابتدائی چند ہفتوں میں 93990 اموات ہوئیں پانچ سال کے قبل یہ تعداد 83615 تھی، ریسرچ نے زور دیا کہ ان اموات کے اسباب کا پتہ چلانے کے لئے فوری طورپر انویسٹی گیشن کا آغاز کیا جانا چاہیے۔ ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق ہیلتھ ماہرین کو یقین ہے کہ یہ اموات وائرس کی وجہ سے نہیں ہوئی ہیں اور وہ این ایچ ایس پرانگشت نمائی کررہے ہیں۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر آف جیو گرافی ڈینی ڈارلنگ نے کہاکہ اموات کی تعداد میں خاصا اضافہ ہوا ہے اور یہ لمحہ فکریہ ہےکیونکہ یہ اموات فلو یا خراب موسم کی وجہ سے نہیں ہوئی ہیں۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کے ریسرچرز نے برٹش میڈیکل جرنل سے کہا کہ اس کی فوری تحقیقات کی جانی چاہئیں، ہم نے 2015میں بھی اس طرح اموات کی تعداد میں اضافہ دیکھا تھا۔ بعدازجنگ عہد میں دو بے مثال چیزیں سامنے آئی ہیں جن پر اموات کے اسباب کے حوالے سے توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ ایک یہ کہ پورا ہیلتھ اینڈ سوشل کیئر سسٹم خراب کام کررہا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کی اموات زیادہ ہورہی ہیں2010کے بعد سے ہیلتھ امپرومنٹ بھی خاصی سست ہوگئی ہے۔ لندن سکول آف ہائیجین اینڈٹراپیکل میڈیسن کی لوزنڈا ہیام نے کہا کہ صورتحال اب بدترین ہورہی ہے۔ ڈیپارٹمنٹ آف ہیلتھ اینڈ سوشل کیئر اموات کے تناسب میں اضافہ کو سنجیدگی سے نہیں لے رہا اور اس سال اموات کے جو اعداد وشمار سامنے آئے ہیں ان کی فوری تحقیقات کی ضرورت ہے۔ ہیلتھ ماہرین کو یقین ہے کہ یہ اموات اضافہ فلو کی وجہ سے نہیں ہوا ہے ڈیپارٹمنٹ آف ہیلتھ اینڈ سوشل کیئر نے کہاکہ ہم لوگوں کی طویل العمری اور صحت مندی میں مدد دینے کے لئے مخلص اور پرعزم ہیں اس لئے ہم نے موسم خزاں کے بجٹ میں اس مد میں زیادہ رقم رکھی ہے اور این ایچ ایس کو اضافی 2.8 بلین پونڈ کنٹری بیوشن دیا ہے اور 21/2020تک کنٹری بیوشن 10بلین پونڈ سالانہ کرنے کی ترجیح ہے پبلک ہیلتھ انگلینڈ نے گزشتہ ہفتے متنبہ کیا تھا کہ اس موسم سرما میں برطانیہ میں شرح اموات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ پروفیسر پال کوسفورڈ میڈیکل ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ انگلینڈ نے کہا کہ چار ہفتے یا اس سے زیادہ عرصے کے دوران شرح اموات بڑھ سکتی ہیں۔ رواں سال11فروری تک ختم ہونے والے چھ ہفتوں میں تقریباً 11300 اموات ہوئیں۔
تازہ ترین