لندن (پ ر) پاک سرزمین پارٹی یوکے و یورپ کے جنرل سیکرٹری جنرل غلام نبی عامر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مہاجروں کے نام پر سیاست کرنے والوں نے مہاجروں کو رسوائی، بدنامی کے سوا کچھ نہ دیا۔ مہاجر جو بانیان پاکستان کی اولادوں میں شمار کیے جاتے تھے، آج ان کی پیشانی پر اسی ملک کے ایجنٹ کا داغ لگا دیا گیا۔ 30سالہ مہاجر سیاست نے اہل کراچی کو کیا دیا، ایک اندازے کے مطابق22ہزار لاشیں،14ہزار قیدی، دو ہزار بیوائوں، 38ہزار یتیم بچے، کرائے کے مکانوں میں مقیم60لاکھ سے زائد بے گھر افراد جہیز نہ ہونے کی وجہ سے گھروں میں بیٹھی25لاکھ بیٹیاں، کھیلوں، سکولوں، ہسپتالوں کے36ہزار پلاٹوں پر قبضے کی داستان مہاجر سیاست نے دی۔ ظلم کے اس تسلسل کے بعد اہل اردو کو اگر اپنی پناہ نظر آئی تو23مارچ2016ء کو پاکستانی پرچم میں نظر آئی جو دو افراد سید مصطفی کمال اور انیس احمد قائم خانی نے اپنے ہاتھوں میں تھاما ہوا تھا۔ یہ دو سیاست کے مست قلندر اس وقت اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر میدان سیاست میں آئے جب کراچی کی سیاست میں کسی بھی جرم کی سب سے کم سزا موت تھی۔ اپنی جان کی پروا کیے بغیر ان دو افراد نے دہشت اور باردو کی فضا میں صدائے حق بلند کی۔ آج ایک مرتبہ پھر پاکستانی پرچم بلند ہے اور دہشت اور خوف کی جگہ ہر چہرے پر مسکراہٹ ہے۔ آنے والا وقت صرف اور صرف پی ایس پی کا ہوگا۔