• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ماتلی بیوٹی فکیشن پروگرام، نکاسی آب منصوبے کا صرف 65 فیصد کام مکمل ہوسکا

ماتلی( نامہ نگار) ماتلی سمیت سندھ کے 5شہروں ماتلی، میرپور خاص،ٹنڈوالہیار،دادو اورنوشہروفیروز میں تقریبا 10 ارب روپے کی لاگت سے جاری بیوٹیفکیشن پروگرام کے تحت سندھ کی وزات بلدیات کے توسط سے کام جاری ہے حکومت سندھ کی جانب سے ان شہروں میں فراہمی ونکاسی آب اور سڑکوں کی تعمیر و خوبصورتی اور دیگر بنیادی سہولتوں کی فراہمی کیلئے شروع کئے گئے اس میگا پروجیکٹ پر متعلقہ اداروں اور ٹھیکیدارفرموں کی مبینہ ملی بھگت کے سبب یہ منصوبہ سست روی کا شکار ہے جبکہ مبینہ کمیشن کے سبب تعمیراتی کاموں میں ناقص میٹریل استعمال کئے جانے کی شکایت بھی موصول ہورہی ہیں حکومت سندھ کی طرف سے یہ منصوبہ ضلعی ہیدکوارٹروں کے شہروں کو صوبے کے خوبصورت اور مثالی شہربنانے کیلئے شروع کیا گیا ہے جبکہ ماتلی واحد تحصیل ہیڈکوارٹر ہے جسے پیپلزپارٹی کی بعض اہم شخصیات کی ذاتی اور خصوصی دلچسپی کے سبب اس اہم منصوبے میں شامل کیا گیا ہے۔ ماتلی بیوٹیفکیشن پروگرام کیلئے ابتدائی طور پر 1 ارب 71 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جس میں 20 فی صد اضافے کی گنجائش موجود ہے جس کے مطابق اب یہ منصوبہ تخمینے سے بڑھ کر 2ارب 5 کروڑ روپے تک جاپہنچا ہے۔ مذکورہ منصوبے کے تحت ماتلی سٹی کی پرانی اور نئی کالونیوں اور محلوں میں صاف پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کے فرسودہ نظام کو جدید خطوط پر استوار کیا جارہاہے جس کا ٹھیکہ مختلف نجی تعمیراتی کمپنیوں کو دیاگیا ہے غلط اور ناقص منصوبہ بندی کے سبب وقتی طور پر لاکھوں عوام سخت اذیت میں مبتلا ہیں مرحلہ وار کام کے بجائے پورے شہر کی سڑکوں اور گلیوں کو کھودا جاچکا ہے جس سے راہگیروں کیلئے مسائل کھڑے ہوگئے ہیں نکاسی آب کے منصوبے کا کام 65 فی صد مکمل ہوچکا یے تعمیراتی کام کی سست رفتاری نے عوام کیلئے مسائل کھڑے کردیئے ہیں کھودے گئے نالوں اور سڑکوں پر سارا دن مٹی دھول اڑتی رہتی ہے جسکی وجہ سے شہری سانس دمے الرجی اور جلدی امراض سمیت دیگر وبائی امراض میں مبتلا ہورہے ہیں دوسری جانب فراہمی آب کے ٹھیکیدار فرم نے من مانی کرتے ہوئے ٹھیکہ ایک بااثر اور غیر تجربہ کار ٹھیکیدار کے حوالے کردیا ہے جو شہر میں واٹرسپلائی کا کام من مانی اور سست رفتاری سے کررہا ہے۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر تشکیل کردہ واٹر کمیشن کے سربراہ جسٹس (ر ) امیر مسلم ہانی کے دورہ ماتلی کے موقع پر میونسپل انتظامیہ نے انکی توجہ کام کی سست رفتاری پر دلائی تھی جس پر انہوں نے موقع پر موجود فوکل پرسن غلام حیدر آرائیں کی سخت سرزنش کی تھی جنہوں نے کام کی رفتار تیز کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی تاہم تعمیراتی کمپنیوں اور فوکل پرسن نے واٹر کمیشن کے احکامات کو نظر انداز کر دیا۔
تازہ ترین