کراچی میں ٹھیکے دار کی ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے ایک روز قبل تعمیر شدہ مرکزی شارع پر سیوریج کا پانی جمع ہوگیا ہے، جس سے اس نئے منصوبے کی چند ماہ میں ٹوٹ پھوٹ کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔
کراچی کے مختلف علاقوں میں یکدم شروع کیے گئے تعمیراتی منصوبے جہاں شہریوں کے لئے مشکل کا سبب بن رہے ہیں وہیں جلد بازی اور ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے غیر معیاری کام کیا جا رہا ہے۔
راشد منہاس روڈ کے ملینیم سگنل سے نیشنل اسٹیڈیم کی جانے والے ڈالمیا روڈ کا تعمیراتی کام ابھی جاری ہے۔ اس مرکزی شارع پر گلشن جمال کے قریب بند سیوریج لائن کی مرمت کئے بغیر ہفتے کی رات کو نئی سڑک بنا دی گئی۔ تعمیراتی عملے کے جاتے ہی ٹوٹی ہوئی سیوریج لائن کا پانی نئی نویلی سڑک پر جمع ہوگیا ہے۔
اسی مقام پر چند قدم دور پروجیکٹ پر کام کرنے والوں نے سیوریج کا پانی بند بنا کر روک دیا اور نئی سڑک تعمیر کرکے چلے گئے۔ یہاں بھی سیوریج کا پانی سڑک پر آگیا ہے۔ سیوریج کے پانی کی وجہ سے یہاں سڑک سالوں سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار تھی اور اب نئی سڑک پر یہ پانی آنے سے چند دنوں میں ٹوٹ پھوٹ کا اندیشہ ہے۔
ٹھیکیداروں کی اس نوعیت کی غفلت اور سیوریج کے پانی کی معمولی لیکج کی وجہ سے اربوں روپے کے منصوبے برباد ہوجاتے ہیں ۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ تعمیراتی کام شروع کرنے سے پہلے سیوریج کا نقص ٹھیک کرنا ضروری ہوتا ہے۔