• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈاؤ یونیورسٹی کی مجرمانہ غفلت طالبات کے گلے پڑ گئی

ڈاؤ یونیورسٹی کی مجرمانہ غفلت طالبات کے گلے پڑ گئی

کراچی کی ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی مجرمانہ غفلت طالبات کے گلے پڑ گئی۔ ذرائع کے مطابق یونیورسٹی انتظامیہ نے طالبات کی تصاویر، فون نمبر اور ایڈریس والے فارم ردی میں بیچ دیے۔

تصاویر اور نمبر ملنے پر لوگوں نے طالبات کو تنگ کرنا شروع کردیا اور مستقبل کی ڈاکٹروں کو نامعلوم نمبرز سے فون اور میسجز آنا شروع ہوگئے۔

ذرائع نےبتایا کہ ڈاؤ یونیورسٹی انتظامیہ نے2015 کے ایڈمٹ کارڈ ردی میں فروخت کیےاور میڈیکل کی طالبہ کے ایڈمٹ کارڈ پر ٹھٹھہ میں پان بیچا گیا۔

اس دوران پان خریدنے والے ایک شخص نے طالبہ کو وٹس ایپ میسیج کرکے ساری کہانی بتائی کہ اُس کے فارم میں پان رکھ کربیچا جارہا ہے، جس کے بعد طالبہ نے ساری کہانی سوشل میڈیا پرلا کر یونیورسٹی انتظامیہ کی غفلت بے نقاب کردی۔

دوسر ی جانب ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر سعید قریشی کا کہنا ہے کہ ردی میں ملنے والے ایڈمٹ کارڈ 2015 کے ہیں اور وہ خود ایڈمٹ کارڈز کی ردی میں فروخت کی تحقیقات کررہے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ایک سال بعد ایڈمٹ کارڈز خود ضائع کرتے ہیں، انہیں بیچا نہیں جاتا ہے۔

تازہ ترین