• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اقرار کے بعد انکار سمجھ سے باہر، جو پاکستان نہیں آتا اسے ڈرافٹ میں شامل نہ کریں، سرفراز

اقرار کے بعد انکار سمجھ سے باہر، جو پاکستان نہیں آتا اسے ڈرافٹ میں شامل نہ کریں، سرفراز

لاہور (نمائندہ خصوصی) پاکستانی کرکٹ ٹیم اور پاکستان سپر لیگ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ شین واٹسن اور سیم بلنگز نے پاکستانی آنے کی حامی بھری لیکن مکر گئے۔ چارلس جانسن نے ابھی تک تصدیق نہیں کی ہے۔ شین اور کیون پیٹرسن کا کوئی نعم البدل نہیں ہے۔ کھلاڑیوں نے دھوکا نہیں دیا لیکن اپنی بیویوں کی وجہ سے منع کردیا۔ غیر ملکی آرہے ہیں لیکن پورا انحصار ملکی کھلاڑیوں پر ہے۔ اگر کوئی پاکستان آکر نہیں کھیلنا چاہتا تو ہم اسے زبردستی نہیں لاسکتے۔ کمٹمنٹ کے باوجود انکار سمجھ سے بالاتر ہے۔ کوشش کررہے ہیں کہ اچھا کمبی نیشن بنے۔ توجہ پاکستانی کھلاڑیوں پر ہے امید ہے وہ میچ وننگ کارکردگی دیں گے۔ میرا خیال ہے کہ آئندہ صرف ان کھلاڑیوں کو ڈرافٹ کا حصہ بنایا جائے، جو پاکستان آنے کی حامی بھریں۔ وہ پیر کو لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ کوشش کریں گے کہ لوکل پلیئرز اچھا پرفارم کریں۔ انہی پر فوکس کررہے ہیں۔ فرنچائز کے بس میں یہ صورتحال نہیں ہے۔ محمود اللہ اور تھسارا پریرا کو ٹیم میں شامل کر لیا گیا ہے۔ ٹام کوہلر بھی لاہور پہنچ گئے ہیں۔ دو سال سے فائنل کھیلتے آ رہے ہیں ، اس بار کوشش ہو گی کہ غلطیاں نہ دہرائیں۔ پشاور زلمی کے خلاف میچ میں دونوں ٹیموں پر پریشر ہوگا ہارنے والی ٹیم باہر ہو جائے گی۔ پشاور زلمی سے ایک میچ جیتا ہے اور ایک میں ناکامی ہوئی۔ واضح رہے کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے شین واٹسن، کیون پیٹرسن اور بین لافلین کے پاکستان آنے سے انکار کے بعد بطور متبادل محموداللہ اور تھسارا پریرا کو اسکواڈ کا حصہ بنایا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں سرفراز نے کہا کہ جو کھلاڑی ہمیں دستیاب تھے، ہم نے ان میں سے اپنی ٹیم کی ضرورت کے مطابق بہترین کا انتخاب کیا ہے۔ تھسارا پریرا پہلے بھی ہمارے ساتھ کھیل چکے ہیں، وہ اچھی فارم میں بھی ہیں امید ہے کہ ٹیم کو تھوڑی بہت کمی ہے، یہ دونوں کھلاڑی اسے پورا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے دونوں ایڈیشنز میں ہم براہ راست فائنل میں پہنچ گئے تھے لیکن اس مرتبہ صورتحال کافی مشکل ہے۔ ہماری کوشش ہو گی کہ اچھی کرکٹ کھیلیں۔ کپتان نے پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس مرتبہ ایڈیشن بہت اچھا ہوا جس میں کافی اچھی بیٹنگ دیکھنے کو ملی جہاں کامران اکمل، شین واٹسن اور لیوک رونکی کے ساتھ ساتھ ہمارے نوجوانوں نے چند اچھی اننگز کھیلیں لیکن جس معیار کی بولنگ ہماری لیگ میں ہوئی ہے، میرے خیال میں وہ دنیا کی کسی اور لیگ میں دیکھنے کو نہیں ملتی ۔

تازہ ترین