• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کسی کو قومی دولت لوٹنے دینگے نہ کرپٹ عناصر کو رعایت ملے گی، پائی پائی وصول کرینگے، چیئرمین

کسی کو قومی دولت لوٹنے دینگے نہ کرپٹ عناصر کو رعایت ملے گی، پائی پائی وصول کرینگے، چیئرمین

لاہور (نمائندہ جنگ / نیوز ایجنسیز) چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہاہے کہ کرپشن ملک کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے، کرپشن روکنے کیلئے مجھے جو کرنا ہے کروں گا ، کسی کی پروا نہیں، کسی کو قومی دولت نہیں لوٹنے دیں گے اور نہ ہی کرپشن عناصر کو رعایت ملے گی ، پائی پائی وصول کریں گے ، پنجاب سمیت ملک میں نیب غیر جانبدارانہ انداز میں ملزموں کو پکڑ رہا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان اقبال لاہور میں 2؍ روزہ انٹرنیشنل لائیو اسٹاک ڈیری اینڈ پولٹری کانگریس کی تقریب اور نیب لاہور کے دفاتر کے دورے کے دوران افسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ نیب لاہور پہنچنے پر چیئرمین نیب کو پنجاب کمپنیز اسکینڈل ، رانا مشہود، پی ٹی آئی کے علیم خان، احد چیمہ اور چوہدری برادران کے مقدمات پر بریفنگ دی جبکہ بریفنگ کے دوران چیئرمین نیب نے ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن کے روئیے پر سخت ناراضی کااظہار کیا ۔ تفصیلات کے مطابق پیر کو ایوان اقبال لاہور میں 2؍ روزہ انٹرنیشنل لائیو اسٹاک ڈیری اینڈ پولٹری کانگریس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ کرپشن ملک کو دیمک کی طرح کھارہی ہے، نیب ایک انسان دوست ادارہ ہے جو ملک کو کرپشن سے پاک کر رہا ہے، نیب ہر اس شخص کے ساتھ تعاون کیلئے تیار ہے جو ایمانداری سے کام کرتا ہے، ہمیں ذاتی چیزوں سے بڑھ کر ملکی ترقی کی فکر ہونی چاہئے، یہ تاثرغلط ہے کہ نیب قومی ترقی میں حائل ہورہا ہے، نیب کسی قسم کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہیں، میں ملک کی خدمت کے لیے پوری طرح کوشاں ہوں، مجھے جو کرنا ہے کروں گا اور مجھے کسی کی پروا نہیں لیکن میرا ہر عمل قانون کے مطابق ہوگا۔ پاکستان ہے تو ہم ہیں، اگر پاکستان نہیں تو ہم بھی نہیں۔معاشرے سے برائیوں کو ختم کرنا صرف چیئرمین نیب کا کام نہیں، معاشرے سے کرپشن کا خاتمہ کرنا ہم سب کا کام ہے۔ ہمیں چاہیے تمام ترجدوجہد پاکستان کیلئےکریں، ہمیں ملکی ترقی کی فکر ذاتی چیزوں سے بڑھ کر ہونی چاہیے، میں پوری طرح کوشاں ہوں کہ ملک کی خدمت کروں ۔ ہروہ شخص جوایمانداری سےکام کرتاہے نیب اس کی معاونت کیلئے حاضر ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں مختلف یونیورسٹیوں اور کالجوں کے نوجوانوں سے خطاب کا موقع ملاہے انہیں ملکی ترقی کے لئے کام کرنا ہے۔ بعد ازاں چیئرمین نیب جاوید اقبال نے نیب لاہور بیورو کا دورہ کیا۔ اس موقع پر چیئرمین نیب نے نیب افسران سے گفتگو کر رہے تھے کہا کہ قوم کی دولت کسی کو لوٹنے نہیں دیں گے۔ ملک 84؍ ارب ڈالر کا مقروض ہے، کرپٹ عناصر سے پائی پائی وصول کریں گے، نیب افسران ملک سے کرپشن کے خاتمہ میں مسلمہ کردار ادا کریں اور کسی بھی دباؤ کو بالائے طاق اور میرٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے تفتیش کریں۔ نیب بطور قومی ادارہ ملک سے کرپشن کے خاتمے کیلئے کسی حد تک بھی جانے سے گریز نہیں کریگااور اس مقصد کیلئے تمام کرپٹ عناصر سے انتہائی سختی سے پیش آیا جائیگا۔ نیب لاہور بیورو پہنچنے پر ڈائریکٹر جنرل نیب لاہورشہزاد سلیم نے چیئر مین کا استقبال کیا۔ چیئر مین نیب کے دورے کا مقصد نیب لاہور کی مجموعی کارکردگی اور بالخصوص نیب لاہور میں زیر سماعت میگا کرپشن کیسز میں ہونیوالی حالیہ اہم پیش رفت پر بریفنگ لینا تھی۔ ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی جانب سے نیب لاہور کے افسران کی انتھک محنت کی بناء پرزیر تفتیش کیسز میں ہونیوالی پیش رفت کے طور پر میگا کرپشن کیسز میں حاصل شواہد کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ ڈی جی نیب لاہور کو ہدایات جاری کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ کسی بدعنوان کے ساتھ کسی بھی قسم کی رعایت نہ برتی جائے، تمام کرپٹ عناصر کو انکے منطقی انجام تک پہنچایا جائے بلکہ لوٹی گئی مکمل رقم کی وصولی اور اسکو قانون کے مطابق قومی خزانے میں لوٹائے جانے کو یقینی بنایا جائے۔ میگا کرپشن کیسز کے حوالے سے چیئر مین نیب کی جانب سے جاری کی گئی ہدایات کے مطابق تمام کیسزکو ٹھوس شواہد کی بنیاد پر بغیر کسی دبائو اور غیر ضروری التواء کے فوری طور پر مکمل کرنے کا کہا گیا۔انہوں نے ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی سربراہی میں نیب لاہور کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا اور مزید لگن کے ساتھ کام جاری رکھنے کی تلقین کی تاکہ ارض پاک کو کرپٹ عناصر سے نا صرف پاک کیا جائے بلکہ شفاف پاکستان کی بنیاد بھی رکھی جاسکے۔ گزشتہ روز نیب لاہور کے دفاتر کے دورے پر ڈی جی نیب لاہور نے چیئرمین نیب کو مختلف کیسز کے حوالے سے بریفنگ دی ۔بریفنگ کے دوران چیئرمین نیب نے ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن کے روئیے پر سخت ناراضی کااظہار کیا ۔ ڈی جی نیب لاہور نے چیئرمین نیب کو بتایا کہ نیب لاہور کے پاس زیر تکمیل انکوائریوں کے حوالے سے پنجاب حکومت کے بعض محکمہ جات نیب سے تعاون نہیں کررہے ہیں اور نہ ہی ابھی تک متعلقہ اداروں نے نیب لاہور کو انکوائریوں سے متعلق ریکارڈ فراہم کیا ۔ ڈی جی نیب لاہور نے چیئرمین نیب کو بتایا کہ ایل ڈی اے نے پلاٹوں کی الاٹمنٹ سے متعلق تاحال ریکارڈ فراہم نہیں کیا۔ ڈی جی نیب لاہور نے آشیانہ ہائوسنگ اسکیم صاف پانی پروجیکٹ سمیت پنجاب کی 56؍ اتھارٹیز اور کمپنیوں کے حوالے سے بریفنگ دی۔ اس موقع پر چیئرمین نیب نے ڈی جی نیب لاہور کوزیر تفتیش ریفرنسز کی انکوائریاں فوری طور پر مکمل کرنے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ نیب لاہور سے تعاون نہ کرنے والے سرکاری اداروں کے سربراہان سے متعلق پنجاب حکومت کے ساتھ ساتھ متعلقہ محکموں کے سربراہان کو تحریری طورپر آگاہ کیا جائے۔ ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے چیئرمین نیب کو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سوسائٹی، ایل ڈی اے پلاٹوں کی الاٹمنٹ،لاہور میں غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیز، پی ٹی آئی رہنما علیم خان اور چوہدری برادران کی انکوائریز کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ اس دوران چیئرمین نیب کو بتایا گیا کہ پنجاب کمپنیز اسکینڈل کے حوالے سے بعض کمپنیوں سے متعلق کئی اہم ریکارڈ نیب کو فراہم ہی نہیں کیا گیا۔ چیئرمین نیب کو ڈی جی انٹی کرپشن کے خلاف شروع کی گئی انکوائری میں ہونے والی پیشرفت کے بارے بھی آگاہ کیا گیا ۔علاوہ ازیں نیب لاہور کے دفاتر کے دورے کے موقع پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے امریکا میں نامزد کئے جانے والے پاکستانی سفیر علی جہانگیر سے متعلق کیس انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ نیب لاہور نے انہیں بائیس مارچ کو انکوائری کیلئے طلب کررکھا ہے ۔ پیش ہوں گے تو ان سے مکمل تحقیقات کی جائیں گی ۔

تازہ ترین