• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نواز شریف کو کبھی کک بیکس، کمیشن یا کرپشن میں ملوث نہیں پایا، نثار

نواز شریف کو کبھی کک بیکس، کمیشن یا کرپشن میں ملوث نہیں پایا، نثار

کراچی(جنگ نیوز) سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ میں نے کبھی میاں نواز شریف کو ، ککس بیک، کمیشن یا کرپشن میں ملوث نہیں پایا، ن لیگ میں اختلاف رائے کی وہ آزادی جو پچھلے تیس سالوں میں تھی گزشتہ چار سالوں میں نہیں دیکھی، نوازشریف کے جیل جانے سے پارٹی کو نقصان ہوگا۔ایک انٹر ویو میں چوہدری نثار نے کہا کہ میرا مسلم لیگ ن سے اختلاف رائے 34سالوں میں کئی بارہوا مگر گزشتہ چار سالوں میں جہاں تک نوبت آئی وہاں تک نہیں آئی۔ سیاسی جماعت ایک فیملی کی طرح ہوتی ہے وہاں آپ تلخ و شیریں دونوں باتیں کرسکتے ہیں میں نے کئی بارآن ریکارڈ کہا کہ کسی سیاسی جماعت میں اظہاررائے کی اتنی آزادی نہیں جتنی مسلم لیگ ن میں ہے پچھلے چار سالوں میں وہ ماحول دیکھنے میں نہیں آیا جو پچھلے تیس سالوں میں تھا۔ میں نے ہمیشہ پارٹی میں کھل کر اظہار خیال کیا تجاویز دیں کبھی مانا گیا اور کبھی نہیں مانا گیا لیکن میں روٹھ کر نہیں بیٹھا لیکن جو تبدیلی پچھلے تین چار سالوں میں آئی یہ پارٹی کے اندر کے ماحول کی وجہ سے آئی خا ص کر پچھلے آٹھ دس ماہ میں ایسا ہوا اختلاف رائے کی وہ آزادی جو پچھلے تیس سالوں میں تھی اب نہیں ہے ۔نواز شریف کی نا اہلی سے قبل میں نے ان سے ملاقات کی اور کہا کہ میرا کردار ہمشیہ جماعت میں ڈیول ایڈووکیٹ کا رہا ہے میرے لیے کوئی مشکل کام نہیں کہ آپ کی تعریف کروں میں نے ہمیشہ کہا کہ یہ چیز غلط ہے اسی کی دہائی میں میرے جیسے دو چار لوگ اس پارٹی میں تھے نوے کی دہائی میں دو رہ گئے اور اس بار میں نے دیکھا کہ اب ایک بھی نہیں رہا۔میرا ساری عمر یہ ہی کردار رہاہے پہلے کبھی مجھے آپ(نوازشریف) کے چہرے پر فرعون نظر نہیں آیا لیکن ان چار سالوں میں ، میں نے دیکھا ہے کہ جب میں تلخ بات کروں تو آپ کے چہرے پرفرعون آجاتا ہے۔ اس کے جواب میں میاں صاحب کا کہنا تھا کہ چوہدری صاحب مجھے آپ کے جذبات کا احساس ہے آپ کی وفاداری پر کوئی شک نہیں ہے آپ نیک نیتی سے اپنی باتیں جاری رکھیں میاں صاحب نے یہ کہا ضرور لیکن اس کے بات حالات بدل گئے۔نواز شریف آپ کے لیے کیا ہیں ؟ جواب میں چوہدری نثار نے کہا1985 کی اسمبلی میں ہم پندرہ لوگوں نے وزیر اعلیٰ کے امیدوار کے لیے نواز شریف کا نام منتخب کیا اور انھیں صوبائی اسمبلی میں سپورٹ کیا۔ ہم نے نواز شریف کو سیاست کے داؤ پیچ سیکھائے۔ نواز شریف صاحب بہت سادہ اور ہمدردانسان ہیں۔نواز شریف کھلے دل سے تنقید سنتے تھے ان کا اپنا مئوقف ہوتا تھا وہ مشاورت کرتے تو اپنا مئوقف بدل لیتے تھے لیڈر میں سب سے بڑی خوبی مشاورت کی ہوتی ہے وہ آج نہیں ہے اور یہ ہی میرے اختلافات کی سب سے بڑی بنیاد ہے۔میں نے کبھی میاں نواز شریف سے کوئی وزارت نہیں مانگی نہ کسی رشتے دار کے لیے سیٹیں مانگی میں ایک سے زائد سیٹوں پر الیکشن لڑتا ہوں اور پھر وہ سیٹیں پارٹی کے کارکنوں کو دیتا ہوں نہ کہ اپنے رشتے داروں کو۔ میں نے صرف نواز شریف سے عزت مانگی جب تک وہ عزت ملتی رہی حالات ٹھیک رہے۔ایک سوال کے جواب میں چوہدری نثار نے کہا شروع میں نواز شریف سیاست سے واقف نہیں تھے انھوں نے مشاورت کے زریعے اپنے آپ کو منوایا۔نواز شریف کی سیات میں وقت کے ساتھ ساتھ کافی بہتری آئی۔ میں نے اپنے دور میں وزارت داخلہ میں بہت سارے اقدامات کیے ، جن میں ویزوں کا اجراء، کراچی آپریشن جیسے اقدامات کیے وہ سب واپس ہوگئے کوئی پوچھنے والا نہیں، اس ملک کی بدقسمتی یہ ہے کہ یہاں اچھے کام کی قدر نہیں ہے اور برے کی پکڑ نہیں ہے۔ کیا آپ عوام کو تسلی دے سکتے ہیں کہ نواز شریف کم سے کم کرپٹ نہیں ہیں؟ جواب میں چوہدری نثار کا کہناتھا کہ مجھے غیب کا علم نہیں لیکن میں نے اپنے سامنے کبھی نواز شریف کو ککس بیک، کمیشن، کرپشن کرتے ہوئے نہیں دیکھا۔ اگرمیں کرپشن دیکھتا تو میاں نواز شریف کے ساتھ نہ ہوتا مجھے غیب کا علم نہیں ہے انھوں نے پیسہ کہاں سے بنایا ، فلیٹس کہاں سے لیے اس کا معلوم نہیں ہے۔ لندن فلیٹس کا الزام پہلے پیپلزپارٹی کے دور میں لگا وہ منطقی انجام تک کیوں نہیں پہنچا۔ پھر جنرل مشرف کے دور میں لگا یہ کیسز کیوں آگے نہیں چلے۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ شریف برادران سے پوچھ گچھ کررہی ہے اور وہ جواب دے رہے ہیں۔

تازہ ترین