• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رخ دو نہیں ایک ہوتا ہے
سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے: عمران، زرداری ایک ہی سکے کے دو رخ، اگر حقائق کی دنیا میں جا کر دیکھیں تو ہم من حیث القوم ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، مطلب یہ کہ متحد ہیں، اب کس بات پر یہ بھی کوئی پوچھنے والی بات ہے، ہم میں سے کچھ دانشور و تجزیہ کار یہ سمجھتے ہیں کہ عمران خان کھرا سکہ ہے، حالانکہ اس سکے کے دوسرے رخ زرداری کا رخِ روشن نقش ہے، زرداری، نواز ہمیں اس لئے اچھے نہیں لگتے کہ وہ اقتدار کے مزے لوٹ چکے ہیں، عمران اس لئے کھرا لاڈلا لگتا ہے کہ اسے ہنوز اقتدار اعلیٰ نصیب ہی نہیں ہوا، تھوڑی بہت جھلک کے پی حکومت میں دیکھ چکے ہیں مگر ابھی خان وزیراعظم نہیں بنا جس روز گھوڑی چڑھ گئے تو پتا چلے گا کہ ویر نے دیس کا راجا بن کر پرجا کے ساتھ کیا سلوک کیا، ابھی تو ہم خوش ہیں کہ تین بڑی ٹی پارٹیوں کو تین بڑی سیاسی پارٹیاں سمجھ کر ان میں سے کس کوچننے کے لئے انتخابات کا انتظار کر رہے جبکہ ہونا یہی ہے کہ؎
نہ گل کھلے ہیں، نہ ان سے ملے، نہ مے پی ہے
عجیب رنگ میں اب کے بہار گزری ہے
سکہ، سکہ ہی ہوتا ہے اس کے دو رخ نہیں ہوتے، دکاندار کسی طرف سے بھی اسے دیکھ کر سودا دے دیتا ہے جب ایک کے دو دو نظر آنے لگیں تو سیاست چھوڑ دینی چاہئے، بہرحال سکہ جدھر سے دیکھیں سکہ ہی نظر آئے گا، بلکہ ہم تو کہتے ہیں پوری ملکی سیاست فقط ایک سکہ ہے جس کے ہر چند کہیں کہ دو رخ ہیں، نہیں ہیں، ہم تو جانیں ایک بات، کہ سیاست خدمت ہے قوم کی، اور اگر یہ خدمت ہو جائے اپنی ذات کی تو پھر یہی سیاست بھگو بھگو کر مارتی ہے، ہمیں 70برسوں میں کوئی عمر بن عبدالعزیز کی پرچھائیں تک نظر نہیں آئی، اس لئے ہمارا تمام عزیز ہم وطنو کو مشورہ ہے کہ چاہے کچھ بھی ہو، کڑی دھوپ میں چل چھیاں، چھیاں، چھیاں!
٭٭٭٭
کچھ حیاء کرو کچھ شرم کرو
افغان صدر اشرف غنی:پاکستان دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے مدد کرے، امریکہ:حقانی و دیگر گروپوں کے خلاف مزید اقدامات کی ضرورت ہے،
خدا کی شان ہے ہم مزید قرضے مانگتے ہیں امریکہ دہشت گردوں کے خلاف مزید اقدامات کا سوالی بن کر ہمارے در پر افغانستان میں بیٹھا منتیں ترلے کر رہا ہے، اور افغان صدر موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان سے افغانستان میں دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے کاسۂ گدائی لئے المدد المدد پکار رہا ہے گویا ہماری قسمت اوجِ ثریا پر ہے، ہم نے امریکہ سے کئی بار کہا؎
میں نے دل دیا میں نے جان دی مگر آہ تو نے نہ قدر کی
جو ظفرؔ نے کبھی دل کی کہی اسے چٹکیوں میں اُڑا دیا
پاکستان کی سفارتکاری کیلئے سنہری موقع ہے کہ امریکہ سے اشرف غنی اور طالبان دونوں چھین لیں یہ دونوں میڈ اِن امریکہ ہیں، اپنی انہی پراڈکٹس پر وہ افغانستان کی سرزمین کو خالہ جی کا باڑا سمجھ کر ہل من مزید (Do More) کی صدائیں دے رہا ہے، ہم نے امریکہ کو ہمیشہ اس کے صدور کے حوالے سے جاننے کی کوشش کی اور کچھ سمجھ نہ پائے، براہ راست امریکہ کو جاننے کی کوشش کرتے تو اب تک اس کا منہ بند کر چکے ہوتے اور ڈالرز بھی کشید کر لیتے، مگر
نہ امریکہ کی سمجھ آئی نہ پورا معاوضہ ملا
نہ ادھر کے رہے نہ ادھر کے رہے
بھارت بڑا چالاک نکلا، اس نے پہلے ہمیں بذریعہ روس اور اب بوساطت امریکہ بیوقوف بنایا، صنم خانے کو کلیسا کو بچانے کے لئے اور خود کو واحد سپر پاور بنانے کے لئے جہاد کرایا، ہمارے ایک باوردی مفتی نے فتویٰ دیا، کہ جائز ہے لڑ جائو، اگر ہم ایسی کوشش کشمیر کے لئے کرتے تو اسے آزاد کرا چکے ہوتے کہ یہ کام تو ایک سپر پاور کے حصے بخرے کرنے سے کہیں آسان تھا بس ہم سے غلط اجتہاد ہو گیا اور باطل کے حق میں جہاد کر ڈالا، جس کی سزا ہمیں بدستور مل رہی ہے مگر ہمیں سمجھ اب بھی نہیں آئی کہ ہم ایک لنگڑی لولی خارجہ پالیسی کے ممولے کو شہباز سے لڑا رہے ہیں جو وقفے وقفے سے کہتی ہے کچھ حیا کرو کچھ شرم کرو۔
٭٭٭٭
سونے کا چمچہ اور سکہ
....Oبلاول:ن لیگ کہتی تھی روک سکو تو روک لو دیکھو روک کر دکھا دیا۔
اسکرین پر یہ کہتے دیکھا تو لگا کہ مریم اپنے آپ سے مخاطب ہیں۔
....Oنواز شریف:عمران زرداری بھائی بھائی،
تسلی رکھیں اب آزادی مل جائیگی پاکستان نہیں بنے گا،
....O اسفند یار ولی:سیاست اور شرافت عمران کے پاس سے ہو کر نہیں گزری۔
اگر کسی اور کے پاس سے بھی گزری ہوتی تو آج پاکستان کا یہ حال نہ ہوتا۔
....Oعمران خان:بے بی بلاول! بابا سے پوچھو ارب پتی کیسے بنے،
پوچھنے کی ضرورت ہی نہیں وہ تو سونے کا چمچہ منہ میں لے کر پیدا ہوا،
....Oچانڈیو! پی پی، پی ٹی آئی کے راستے الگ ہیں،
راستہ بھی سب کا ایک منزل بھی ایک اسی لئے پاکستان منزل سے دور،
(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)

تازہ ترین