• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
شکیب الحسن نے ڈریسنگ روم کا شیشہ کیوں توڑا؟

حال ہی میں سری لنکا میں اختتام پذیر ہونے والے نیڈہاس ٹرافی میں میچ کے دوران بنگلہ دیش کے کپتان شکیب الحسن نے غصےمیں آکر بنگلہ دیشی پویلین کے ڈریسنگ روم کا دروازہ اتنی زور سے بند کیا کہ اسکا شیشہ ٹوٹ گیا۔

اس ایونٹ میں بہت اتار چڑھاؤ نظرآئے، جس میں بنگلہ دیش کی جانب سے کانٹے کے مقابلے کے بعد فائنل تک رسائی، بھارتی پلیئر دنیش کارتک کی جانب سے آخری گیند پر چھکا لگاکر ٹرافی بھارت کو جتوانا شامل ہے۔

تاہم جو بات اس تین قومی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں سب سے زیادہ زیربحث رہی وہ اس شرفا کے کھیل سے تعلق نہیں رکھتی تھی۔ جی ہاں وہ معاملہ شکیب الحسن کے غصے کا تھا، یہ معاملہ اس وقت پیش آیا جب گروپ کے آخری میچ میں میزبان ٹیم اور بنگلہ دیش کے درمیان میچ ٹائی ہوا اور مستفیض الرحمان رن آئوٹ ہوئے۔

اس موقع پر پہلی دو گیندیں باؤنسر ہونے کی وجہ سے بنگلہ دیش کا خیال تھا کہ دوسری بال کو نو بال قرار دیا جائے گا، مگر امپائر نے ایسا کوئی سگنل نہیں دیا۔ اس دوران بنگلہ دیش کے متبادل کھلاڑیوں کی سری لنکا کے کوشل مینڈس سے تلخ کلامی ہوئی۔

جس پر باؤنڈری لائن کے قریب کھڑے بنگلہ دیشی کپتان شکیب الحسن نے غصے میں اپنے کھلاڑیوں کو فیلڈ سے واپس آنے کو کہا۔ یاد رہےکہ بنگلہ دیشی بیٹسمین محمود اللہ نے آخری سے ایک گیند قبل چھکا مار کر اپنی ٹیم کو کامیاب کرایا۔

لیکن دونوں ٹیموں میں تنازع ابھی ختم نہیں ہوا تھا کہ دوسری جانب بنگلہ دیشی پویلین میں ٹوٹے ہوئے شیشوں کی تصاویر سامنے آنا شروع ہوگئیں۔ بعد ازاں سری لنکن اخبار دی آئی لینڈ کے مطابق اس میچ کے ریفری کرس براڈ نے میچ ختم ہونے پر پویلینز کے کیٹررز سے ڈریسنگ روم میں توڑ پھوڑ کے ذمہ دار شخص کا پتہ لگانے کو کہا۔

گوکہ سی سی ٹی وی فوٹیج زیادہ واضح نہیں تھی، لیکن بعض اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ بنگلہ دیشی کپتان شکیب الحسن نے دروازے کو بہت زور سے بند کیا تھا جس کی وجہ سے یہ نقصان ہوا۔

جس پر میچ ریفری نے شکیب الحسن پر میچ فیس کا پچیس فیصد جرمانہ کرنے کے ساتھ ساتھ ایک ڈی میرٹ پوائنٹ ایوارڈ کیا۔ اس کے علاوہ بنگلہ دیشی ریزرو کھلاڑی نورالحسن پر جھگڑا کرنے اور غیر ذمہ دارانہ رویہ اپنانے پر میچ فیس کا پچیس فیصد جرمانہ اور ایک ڈی میرٹ پوائنٹ ایوارڈ کیا۔

تازہ ترین