• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تمام شعبہ جات میں ہراسمنٹ واچ کمیٹی قائم کی جائیگی ، ڈاکٹر اجمل

کراچی (اسٹاف رپورٹر)جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اجمل خان نے کہا کہ ہراسمنٹ ایٹ ورک پلیس کے ایکٹ کے تحت انکوائری کمیٹی آزادانہ طور پر کام کررہی ہے ۔ماضی میں بھی کمیٹی نے شکایات کی انکوائری کے بعد آزادانہ فیصلے دیئے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمیٹی کو کسی فرد،گروہ یا ادارے کی جانب سے دبائو میں لانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے تمام صدور شعبہ جات، سینٹر ز اور انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر ز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام شعبہ جات، سینٹرز،انسٹیٹیوٹس میں سہہ رکنی ہراسمنٹ واچ کمیٹی قائم کی جائے گی جس میں صدر شعبہ سمیت سینئر ترین خاتون اور مرد پروفیسرز شامل ہوں گے۔علاوہ ازیں اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ وائس چانسلر سیکریٹریٹ میں ایک شکایتی بکس نصب کیا جائے گاجس میں ہراسمنٹ کے حوالے سے کسی بھی قسم کی شکایت جمع کرائی جاسکتی ہے اور ان تمام شکایات کی نگرانی شیخ الجامعہ خودکریں گےاگر کسی استاد،طالبعلم یاغیر تدریسی عملے پر لگائے جانے والے الزامات درست ثابت ہوئے تو جامعہ ان کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کی جائے گی ۔علاوہ ازیں جامعہ کراچی کی انتظامیہ کو 19مارچ کو شعبہ پیٹرلیم ٹیکنالوجی کے لیکچرار حسن عباس کی جانب سے ایک خط موصول ہوا جس میں کہا گیا ہے کہ انہیں جا ن کا خطرہ ہے۔مذکورہ خط کو مدنظر رکھتے ہوئے جامعہ کراچی نے انکوائری کمیٹی کی ر پورٹ آنے تک انہیں رخصت پر بھیجنے کی منظوری دے دی ہے۔

تازہ ترین