• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

متحدہ عرب امارات میں پی ایس ایل کا پہلا مرحلہ مکمل کرنے کے بعد پاکستان سپرلیگ تھری لاہور آگئی۔ غیر ملکی کھلاڑیوں کی آمد شروع ہوگئی، سیکورٹی کے سخت انتظامات ،قذافی اسٹیڈیم کے اندر رینجرز کو ا لرٹ کردیا گیا۔ اطراف کے تمام ریستوران بند رہیں گے، نیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں عارضی ہسپتال قائم کردیا گیا ۔پیر کے روز میچز کے انتظامات اور سیکورٹی کے پیش نظر کئے گئے اقدامات کے باعث اہلیان لاہور کو ٹریفک جام اور راستوں کی بندش کے باعث بدترین خجالت کا سامنا کرنا پڑا۔ وجہ یہ رہی کہ جن راستوں کے کھلے ہونے کے بورڈ آویزاں کئے گئے تھے ان پر گاڑیوں کا اژدھام تھا اور جو راستے بند کئے گئے تھے ان کو عبور کرنے کے لئے عامتہ الناس کو طویل فاصلہ طے کرنا پڑا۔ اس حقیقت سے انکارممکن نہیں کہ پاکستانی قوم جس کھیل کی سب سے ز یادہ شیدائی ہے ،وہ کرکٹ ہے۔ یہ3مارچ 2009کی صبح تھی جب گھات لگا کر بیٹھے دہشت گردوں نے لبرٹی گول چکر کے قریب پہنچنے پر سری لنکا کی ٹیم کی بس پر حملہ کردیا، تاہم ڈرائیور کی حاضر دماغی کے باعث کوئی بڑا نقصان نہ ہوا لیکن اس واقعہ نے پاکستان پر بین الاقوامی کرکٹ کے دروازے بند کردئیے۔ نہ صرف یہ بلکہ کرکٹ کے کئی انٹرنیشنل ایونٹس کی کامیابی بھی پاکستان سے چھن گئی۔ دریں اثناء انٹرنیشنل کرکٹ کو وواپس ملک میں لانے کے لئے بورڈ نے متعدد اقدامات کئے۔ انہی کاوشوں کے باعث گزشتہ برس پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں منعقد ہوا اور سری لنکا ہی کی ٹیم نے بھی پاکستان کا دورہ کیا۔ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی بلاشبہ نیک شگون ہے، تاہم اس کے لئے کئے جانے والے انتظام و انصرام میں عوامی سہولت کو ضرور پیش نظر رکھا جانا چاہئے، ایسے انتظامات کہ کھیل کی تفریح میسر آئے اور عوام کو مشکلات بھی پیش نہ آئیں جیسا کہ پچھلے دو برس سے ہورہا ہے۔ میچوں کا بطریق احسن انعقاد اور عوام کو ہر طرح کی مشکل سے بچانا حکومتی ذمہ داری ہے جو اسے بحسن وخوبی ادا کرنی ہے۔
اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین