• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
پاکستان پوسٹل سروس کا خسارہ 10ارب ہوگیا

اسلام آباد (نمائندہ جنگ)پارلیمانی کمیٹی برائے پبلک اکائونٹس میں پاکستان پوسٹل سروس کے حکام نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان پوسٹل سروس 2011-12 سے خسارے میں جانا شروع ہوئی ،خسارہ 10ارب سے بڑھ گیا ہے۔موجودہ دور حکومت میں خسارے میں دو گنا اضافہ ہوا ہے ، پاکستان پوسٹ کا ٹکٹ آج بھی8 روپے میں ملتا ہےاگر یہی ٹکٹ چالیس روپے کر دیا جائے تو خسارہ آدھا ہو جائیگا۔ کمیٹی نے کہا ہے کہ ہم دودھ کے جلے ہیں چھاچ بھی پھونک کر پیتے ہیں ۔ پی ٹی سی ایل کی مثال آپ کے سامنے ہے ، ایک اور ایسے تجربے کے متحمل نہیں ہو سکتے ۔منگل کو پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس چئیرمین سید خورشید شاہ کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ اجلاس میں وزارت پوسٹل سروس کی جانب سے بریفنگ دی گئی جبکہ وزارت تجارت کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا ۔ پوسٹل سروس کی جانب سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ ادارہ کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلانے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔ ادارہ کی مکمل نجکاری نہیں کی جائے گی۔ 2016-17میں اخراجات 20ارب 50کروڑ تک پہنچ گئے اور 10ارب 50کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی ہے اور خسارہ دس ارب روپے تک پہنچ گیا ہے ۔ ادارے کا 75فیصد بجٹ تنخواہوں اور پینشن کی ادائیگی میں خر چ ہو جاتا ہے ۔ وزارت کے حکام نے بتایا کہ جوائنٹ وینچر کے لئے کوریا کے ایگزم بینک کے ساتھ معاہدہ کرنے جا رہے ہیں یہ حکومت سے حکومت کا معاہدہ ہے وہ ہمیں پانچ فیصد سے بھی کم انٹریسٹ پر اڑھائی ارب روپے دیں گے ۔چئیرمین پی اے سی نے کہاکہ اس تجویزکے لئے آپ کو اڑھائی ارب روپے چاہئیں ۔حکام نے کہاکہ ہم کوئی اثاثہ نہیں بیچ رہے۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ وزارت پوسٹل سروس کی 2012-13 کے بعد کوئی ڈی اے سی منعقد نہیں ہوئی ۔کمیٹی نے تیس روز کے اندر ڈی اے سی منعقد کرنے کی ہدایت کی ہے۔

تازہ ترین