• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
, ,

دنیا کا آخری نایاب سفید نر گینڈا مر گیا، نسل ناپید ہونے کا خطرہ

دنیا کا آخری نایاب سفید نر گینڈا مر گیا، نسل ناپید ہونے کا خطرہ

کراچی (نیوز ڈیسک) کینیا میں دنیا کا آخری شمالی سفید نر گينڈا گزشتہ چند ماہ سے بیمار رہنے کے بعد مر گیا۔

کینیا کے ماہرین کی نگرانی اور انتہائی حفاظت میں رہنے والے اس نایاب گینڈے کو ڈاکٹروں نے طویل علالت کے بعد ابدی نیند سلا دیا۔

اس گینڈے کا نام ’’سوڈان‘‘ تھا اور گزشتہ کئی مہینوں سے مختلف بیماریوں اور انفکشنز کا شکار تھا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سوڈان اپنے زندگی کے آخری دنوں میں اٹھنے کے قابل بھی نہیں رہا تھا، جس کے بعد ڈاکٹروں نے اسے سکون کی موت دینے کیلئے اسے انجکشن دیدیا۔

اب اس نسل کی دو مادائیں باقی رہ گئی ہیں جن میں سے ایک اسی گینڈے کی بیٹی ناجین جبکہ دوسری اس کی پوتی فاتو ہے۔

چونکہ اب اس نسل کا نر گینڈا دنیا میں نہیں رہا اس لیے نطفے کے ذریعے مادائوں کو مصنوعی انداز سے حاملہ کرنے کا ہی واحد طریقہ باقی رہ گیا ہے تاکہ اس گینڈے کی مکمل معدومی کے خطرے کو ٹالا جا سکے۔


اب ماہرین کی ساری امیدیں صرف آئی وی ایف تکنیک سے وابستہ ہیں۔

اس سے قبل بڑھتی عمر کے اس نایاب نسل کے نر گینڈے کے ذریعے باقی رہ جانے والی دو مادہ گینڈوں کے ساتھ افزائش نسل کی کوششیں ناکام ہوگئی تھیں۔

کارکنوں کا کہنا ہے کہ گینڈوں کیلئے مصنوعی طریقے سے افزائش نسل یعنی ان ویٹرو فرٹیلائزیشن (آئی وی ایف) تکنیک تیار کرنے کیلئے ایک کروڑ ڈالر درکار ہیں۔

کارکنوں کے مطابق سائنسدان گینڈے کے نطفے کو آخری دو رہ جانے والی مادہ گینڈوں کے انڈوں سے تیار ہونے والے ایمبریو کو جنوبی سفید گینڈے کی نسل سے تعلق رکھنے والی مادہ میں منتقل کریں گے۔

اس سے قبل اس گینڈے کی نسل کی افزائش کیلئے ایک مہم شروع کی گئی تھی تاکہ مطلوبہ رقم جمع کی جا سکے۔

گینڈوں کے ماہر رچرڈ وگنے کا کہنا ہے کہ یہ خطرہ ہمیشہ سے موجود تھا کہ گینڈا بوڑھا تھا اور جلد مر جائے گا۔

جب تک مشرق بعید میں گینڈوں کی سینگوں کی طلب رہے گی، یہ خطرہ ہمیشہ موجود رہے گا۔

ایک اندازے کے مطابق غیرقانونی شکاری شمالی سفید گینڈے کے سینگ 50 ہزار ڈالر فی کلو کے حساب سے فروخت کرتے ہیں جس سے ان کی مالیت سونے یا کوکین سے بھی زیادہ بن جاتی ہے۔

چین کی روایتی دواؤں میں گینڈے کے سینگ کا استعمال کیا جاتا ہے جبکہ یمن کے لوگ اپنے خنجر میں گینڈے کے سینگ کا استعمال کرتے ہیں۔

دنیا بھر میں پانچ مختلف نسلوں کے 30؍ ہزار گینڈے باقی رہ گئے ہیں۔

ان میں سے دو نسلیں انڈونیشیا کے علاقوں سماترا اور جاوا میں ہیں جن کے صرف 100؍ گینڈے باقی ہیں۔

جنوبی افریقا اب بھی گینڈوں کی آبادی کے لحاظ سے پہلے نمبر پر ہے لیکن یہاں بھی ان کی تعداد میں تیزی سے کمی آ رہی ہے کیونکہ 2013ء کے بعد سے غیر قانونی شکار کی وجہ سے یہاں ہر سال ایک ہزار گینڈے مارے جاتے ہیں۔

تازہ ترین
تازہ ترین