• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لوکل اتھارٹیز کے زیرانتظام 10 فیصد روڈ نیٹ ورک کی حالت خراب

لندن (پی اے)برطانیہ بھر میں لوکل اتھارٹیز کے زیر انتظام تقریباً 10فیصد روڈ نیٹ ورک انتہائی خراب حالت میں ہے رپورٹ کے مطابق 37000کلومیٹر (22990میل) سڑکیں انگلینڈ سکاٹ لینڈ اور ویلز میں خراب ہیں اور مقررہ معیار سے کمتر ہیں یہ انکشاف ڈیپارٹمنٹ فار ٹرانسپورٹ کیلئے کئے جانے والے ایک سروے میں ہوا۔ آر اے سی کا کہنا ہے کہ کئی برسوں سے کم انویسٹمنٹ کی وجہ سے روڈ نیٹ ورک کی حالت خراب ہوگئی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کی شکارہیں گڑھے پڑے ہوئے ہیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ وہ تقریباً6بلین پونڈ کی سرمایہ کاری لوکل روڈز کو بہتر بنانے کیلئے کررہی ہے۔ بی بی سی نے اس ڈیٹا کا تجزیہ کیا ہے۔ ایسفالٹ انڈسٹری الائنس کی ایک اور انویسٹی گیشن میں انکشاف ہوا کہ 39300کلومیٹر (24400میل) لمبی سڑکیں مرمت کی متقاضی ہیں اور اگلے برس ان کی مرمت استرکاری کی ضرورت ہے۔ آر اے سی ترجمان سائمن ولیمز نے کہا کہ سردی کی لہر آنے سے قبل ہی بہت سی سڑکوں کی حالت خراب تھی کیونکہ کونسلز کو ان سڑکوں کی مرمت کرنے کے لئے فنڈز کی کمی کا سامنا تھالیکن اب ’’بیسٹ آف دی ایسٹ‘‘ شدید برفباری بارشوں کے نتیجے میں سڑکوں کی حالت مزید ابتر ہوگئی ہے اور کئی مقامات پر سڑکیں اس قدر خراب ہیں کہ مسافروں کی سیفٹی کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔ 37سالہ شیف کیتھ رالف نے کہا کہ وہ جنوری میں سائوتھ لندن میں لیوشم سے جارہا تھا کہ ایک گڑھے میں اس کی بائیک پھنس گئی وہ گرگیا اور چند منٹ کیلئے اوسان خطا ہوگئے۔ مجھے یہ بالکل پتہ نہیں تھا کہ سڑک پر گڑھا پڑا ہے میں 15برسوں سے لندن کی سڑکوں پر سائیکلنگ کررہا ہوں۔ رالف کے سی ٹی سکین میں پتہ چلا کہ اس کے دماغ جانب دماغ سے خون کا رسائو ہوا ہے۔ اسے اپنے دانتوں کی میڈیکل ٹریٹمنٹ کرانا پڑی اور میرے جسم میں شدید درد کئی روز تک رہا میں خوش قسمت ہوں کہ میرے دماغ سے خون کے رسائو کا مسئلہ فوری حل ہوگیا اس کا کہنا ہے کہ لندن کی سڑکوں کی خراب حالت انتہائی تکلیف دہ اور خطرناک ہے رپورٹ کے مطابق انگلینڈ میں 3فیصد (14420کلومیٹر) چھوٹی سڑکیں 2016-17میں خراب حالت میں تھیں لندن اور سائوتھ ایسٹ میں گزشتہ آٹھ برسوں سے سڑکوں کی حالت خراب ہورہی ہے اور یہ سڑکوں کے حوالے سے برطانیہ کے خراب ترین ریجنز میں ہیں۔ 151لوکل اتھارٹیز میں سے 13میں 2009سے2017کے درمیان روڈ نیٹ ورک کی حالت خراب ہوئی۔ ان میں یارک، ہارٹ پول، وگن ویسٹ سسکس، پورٹسمتھ، سٹاک آن ٹرینٹ، سولی ہل، بارکنگ اینڈ ڈیگنہم، کنسگٹن، ایان ٹیمز، بری سٹاک پورٹ، ہیئرفورڈ شائر اور مانچسٹر شامل ہیں۔ لندن کونسلز ٹرانسپورٹ اینڈ انوائرمنٹ کمیٹی کے چیئر جولین بیل نے کہا کہ ہم یہ تسلیم کرتے ہیںکہ سڑکوں کی صورت حال خراب تر ہورہی ہے اور یہ فوری تشویش کا معاملہ اور توجہ کا طالب ہے۔ کمیٹی سڑکوں کی حالت کو بہتر بنارہی ہے لیکن فی الوقت ہمارے پاس اتنے فنڈز نہیں ہیں کہ ہم لندن کی بڑھتی ہوئی آبادی کی ضروریات کو ان فنڈز کے ذریعے پورا کرسکیں۔ ویلز میں 2016-17ء میں تقریباً 10فیصد سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کی شکار تھیں سکاٹ لینڈ میں تقریباً 30فی صد اے روڈز خراب ہیں یا پھر ان کا دوبارہ جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ رپورٹ کے مطابق2220کلومیٹر روڈز کا جائزہ لیا گیا تھا جس میں سے تقریباً 35فیصد یعنی 16500 کلومیٹر چھوٹی سڑکیں خراب حالت میں تھیں یا ان کی مزید انسپکشن کی نشاندہی کی گئی تھی۔ سڑکوں کے حوالے سے خراب ترین کارکردگی والے ایریاز میں ارگل اینڈ بوٹ، ایلین سائر نارتھ ائرشائر، اینورکلائیڈ اینڈ سٹرلنگ وغیرہ شامل ہیں۔ انشورنس فرم ایڈمرل نے دعویٰ کیا ہے کہ سکاٹ لینڈ میں سڑکوں پر گڑھون اور حالت انگلینڈ کے مقابلے میں 60فیصد زیادہ خراب ہے ۔ اے اے پبلک آفیئرز ترجمان لیوک بوسڈٹ نے کہا کہ سکاٹش روڈز کی خراب حالت کوئی حیران کن بات نہیں ہے یہ طویل اور دیرینہ مسئلہ ہے جس کی نشاندہی اے اے ممبرز عموماً کرتے رہتے ہیں۔ برطانوی حکومت کے ڈپارٹمنٹ فار ٹرانسپورٹ کے ترجمان نے کہا کہ حکومت برطانیہ کے مستقبل کے حوالے سے بڑے فیصلے کررہی ہے اور سفر کو بہتر بنانے کی غرض سے سڑکوں پر 32بلین پونڈ کی سرمایہ کاری کررہی ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ روڈ سرفیس ہر ایک کے لئے تشویش کا باعث ہیں اسی لئے ہم سڑکوں کی بہتر مرمت کے لئے انگلینڈ میں لوکل ہائی ویز اتھارٹیز کو 6بلین پونڈ دے رہے ہیں تاکہ ہمارا لوکل ہائی ویز نیٹ ورک بہتر حالت میں ہو۔
تازہ ترین