• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دُنیا پانی کی قلت کے دہانے پر، سندھ طاس کا دوسرا نمبر

زیر زمین بڑے آبی ذخائر، 37میں سے13میں تیزی سے کمی

لاہور(رپورٹ،شاہین حسن) عالمی زیر زمین بڑے آبی ذخائرکے 37میں سے 13میں تیزی سے کمی ہو رہی ہے، سرفہرست میں عربین ،دوسرے نمبر پر سندھ طاس ہے ،چار ارب افراد کو سالانہ ایک ماہ پانی کی قلت کا سامنا ہے۔آج ساری دنیا میں پانی کا عالمی دن پانی Nature for Waterکے عنوان کے تحت منایا جا رہا ہے توگزشتہ صدی کے دوران دنیا میں جس تیزی سے آبادی میں اضافہ ہوا اس سے دوگنی شرح سے پانی کے استعمال میں اضافہ ہو ا جبکہ رواں صدی کے دوران بھی آبی ماہرین کے مطابق2025 تک ترقی پزیر ممالک میں پانی کے استعمال میں50فیصد اور ترقی یافتہ ممالک میں18فیصد اضافہ ہو گا۔یونیورسٹی آف کیلی فورنیا، ارون نے ناسا کے گریوٹی ریکوری اینڈ کلائمنٹ ایکسپر یمنٹ(GRACE)سیٹلایٹ ڈیٹا کی مدد سے پانی کے زیر زمین ذخائر پر2003 سے 2013تک جو تحقیق کی ہے اس کے مطابق دنیا میں پانی کے زیر زمین37بڑے ذخائر میں سے21 محفوظ سطح سے کم ہو چکے ہیں ان میں13ذخائر تیزی سے کم ہو رہے ہیں۔ان ذخائر کی قدرتی طور پر ذخیرہ کاری نہیں ہورہی یا بے حد کم ہو رہی ہے۔جس کے باعث ان خطوں کی واٹر سیکورٹی شدید خطرات کا شکار ہے۔ ان میں سے8زیر زمین پانی کے ذخائر میں قدرتی طور پر دوبارہ بھرنے(ریچارج) کا عمل تقریبا نہ ہونے کے برابر رہ گیا ہے جبکہ5ذخائر میں کمی تو ہو رہی ہے لیکن ساتھ ہی تھوڑی مقدار میں کچھ پانی واپس ان میں شامل ہو رہا ہے۔

تازہ ترین