• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اداروں کی عزت کرتا ہوں، پاناما فیصلے پر سپریم کورٹ کے اندر سے بھی آوازیں آنے لگیں، نوا زشریف

اداروں کی عزت کرتا ہوں، پاناما فیصلے پر سپریم کورٹ کے اندر سے بھی آوازیں آنے لگیں، نوا زشریف

اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں )سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ پاناما کیس کے فیصلے کے حوالے سے سپریم کورٹ کے جج کے ریمارکس کوئی معمولی بات نہیں، اب تو سپریم کورٹ کے اندر سے بھی آوازیں آنے لگیں ہیں، اداروں کی عزت کرنے والا آدمی ہوں ،میں نے عدلیہ کیلئے لانگ مارچ بھی کیا لیکن جو فیصلہ آیا وہ میری اور قوم کی نظر میں ٹھیک نہیں ، میرے خلاف فیصلے کیلئے بلیک لاء ڈکشنری کا سہارا لیا گیا ، فیصلے اپنے منہ سے خود بولتے ہیں ، منصف بھی غور کریں کیا ان کے فیصلے لوگوں کو قبول بھی ہوتے ہیں ،راتوں رات امیر نہیں ہوا، باپ دادا کی جائیدادیں ہیں۔ جبکہ مریم نواز کا کہنا ہے کہ پاناما کیس میں منتخب وزیراعظم کے ساتھ ناانصافی ہوئی، پاناما میں اقامہ پر فیصلہ ہوا، اب اسکی زد میں اور لوگ بھی آئینگے، ہم نہیں چاہتےمخالفین سے ناانصافی ہو۔احتساب عدالت میں فلیگ شپ انویسٹمنٹ اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ انہیں بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل کیا گیا اور وہ بھی بلیک لاء ڈکشنری کا سہارا لے کر جبکہ پاکستانی قانون میں اسکی گنجائش نہیں، ʼمیں کیسے اس فیصلے کو قبول کرتا؟ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے بھی کہا کہ پاناما کا فیصلہ کمزور فیصلہ ہے، اب تو عدالتوں کے اندر اور باہر بھی پورے زور کے ساتھ آوازیں اٹھ رہی ہیں۔ نواز شریف نے مزید کہا کہ ʼفیصلے اپنے منہ سے خود بولتے ہیں کہ فیصلہ کس طرح کا ہے، فیصلے دینے والے یہ بھی غور کریں کہ کیا ان کے فیصلے لوگوں کو قبول بھی ہوتے ہیں،ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اس بات کا جائزہ لینا چاہیے کہ اس طرح کے فیصلے کیوں آتے ہیں؟سابق وزیراعظم نے کہا کہ ʼمیرا واحد کیس ہے، جس میں کسی قسم کی کوئی کرپشن نہیں، میرے خلاف کیسز فیملی کے اثاثوں کے گرد گھوم رہے ہیں۔

تازہ ترین