• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان سپرلیگ، پشاور زلمی اور اسلام آباد یونائیٹڈ اتوار کو شہر قائد میں ٹکرائیں گی

پاکستان سپرلیگ، پشاور زلمی اور اسلام آباد یونائیٹڈاتوار کو شہر قائد میں ٹکرائیں گی

لاہور (عبدالماجد بھٹی؍ نمائندہ خصوصی) پاکستان سپر لیگ سیزن تھری کا فائنل اتوار کو کراچی میں ماضی کے دو چیمپئنز ٹیموں کے درمیان کھیلا جائے گا اور پشاور زلمی نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں اسلام آباد یونائیٹڈ سے اپنے اعزاز کا دفاع کرےگی۔اسلام آباد یونائیٹڈ نے پہلے سال 2016اور پشاور زلمی نے دوسرے سال 2017 میں ٹائٹل جیتا تھا۔ تفصیلات کے مطابق کامران اکمل کی ریکارڈ ساز اور طوفانی اننگزنے بدھ کو پشاور زلمی کو مسلسل دوسرے سال پاکستان سپر لیگ فائنل میں پہنچا دیا۔ اپنے اعزاز کا دفاع کرنے والی پشاور کی ٹیم نے کراچی کنگز کی مضبوط ٹیم کو13رنز سے شکست دے دی۔کامران نے اکمل نے اپنی نصف سنچری 17 گیندوں پر اسکور کی۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ اسلام آباد یونائیٹڈ کے لیوک رونکی کے پاس تھا۔ لیوک رونکی نے پہلے پلے آف میچ میں کراچی کنگز کے خلاف ہی 19 گیندوں پر نصف سنچری اسکور کی تھی۔ بابر اعظم اور جو ڈینلی نے طویل اننگز کھیلی لیکن دونوں ہدف کے تعاقب میں ناکام رہے۔ قذافی اسٹیڈیم میں آخری اپلے آف میںپشاور زلمی نےسات وکٹ پر170رنز بنائے تھے۔ جواب میں کراچی کنگز نے دو وکٹ پر157رنز بنائے ۔جو ڈینلی نے46گیندوں پر79رنز بنائے اور آوٹ نہیں ہوئے۔ ان کی اننگز میںچار چھکے اور9چوکے شامل تھے۔ کولن انگرم پانچ رنز بناکر ناٹ آوٹ رہے۔بابر اعظم اور ڈینلی کی117رنز کی شراکت ٹیم کو جیت دلوانے کے لئے ناکافی تھی۔بابر اعظم45گیندوں پر63رنز بناکر حسن علی کی گیند پر کیچ ہوئے۔دونوں نے صورتحال کی نزاکت دیکھنے کے باوجود سست روی سے بیٹنگ کی۔کامران اکمل نے بے دردی سے اسٹروکس کھیلےاور بڑا اسکور بنانے میں مدد دی۔لیکن کراچی کنگز کی ٹیم کا فائنل کھیلنے کو خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا۔کراچی کنگز کے پہلے آؤٹ ہونے والے بیٹسمین مختار احمد تھے جو ایک رن بناکر ثمین گل کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔دس اوورز میں اسکور81رنز تھا۔گیارہویں اوور میں اسکور100رنز تھا۔بابر اعظم نے نصف سنچر ی 35گیندوں پر مکمل کی۔آخری تین اوورز میں پچاس رنز کی ضرورت تھی۔ ڈیر ن سیمی نے اسپنر ز کو بولنگ دینے سے گریز کیا۔جو ڈینلی نے پچاس رنز 34گیندوں پر بنے۔ کامران اکمل نے میچ کے پانچویں اوور میں 25 رنز بٹورے انہوں نے عثمان شنواری کو ابتدائی 5 گیندوں پر 5 باؤنڈ ریاں رسید کیں جس میں 2 چھکے اور 3 چوکے شامل تھے۔ٹورنامنٹ میںکامران کےمجموعی رنز424ہوگئے ہیں۔روی بوپارا کے ایک اوور میں15رنز بنائے۔چھٹے اوور کے اختتام پر پشاور زلمی نے 69 رنز بنالیے تھے۔زلمی نے پچاس رنزچار اوورز میں ایک سو رنزآٹھ اعشاریہ دو اوورز میں بنائے۔کامران اکمل اور آندرے فلیچر نے زلمی کو55گیندوں پر107کا وپننگ اسٹینڈ دیا۔دونوں بولروں کےخلاف بے رحمانہ بیٹنگ کرنے کے بعد اوپر تلے روی بھوپارا کا شکار بنے۔کامران اکمل نے 27گیندوں پر77رنز کی اننگز کھیلی۔ان کی اننگز میں8چھکے اور پانچ چوکے شامل تھے۔فلیچر نے30گیندوں پر34رنز بنائے۔انہوں نے دو چھکے اورتین چوکے مارے۔اوپنرز کے آوٹ ہونے کے بعد پشاور کے چھ وکٹ50رنز پر گرے۔ آخری اوور میں تین بیٹسمین آوٹ ہوئے۔محمد حفیظ کی اننگز 13 رنز تک محدود رہی اور لیام ڈاسن بھی صرف 13 رنز ہی بناسکے، وہ عثمان شنواری کا شکار بنے جب کہ ڈیرن سیمی نے 12 گیندوں پر 23 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی۔ روی بھوپارا نے35تائمل ملز نے23رنز دے کر تین اور دو وکٹ حاصل کئے۔عثمان شنواری نےتین اوورز میں48رنز دے کر ایک وکٹ لی۔کراچی کنگز کی جانب سے کپتانی کے فرائض انجام دینے والے محمد عامر نے پشاور زلمی کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ پشاور زلمی کی جانب سے کامران اکمل اور اندرے فلیچر نے اننگز کا آغاز کیا۔لاہور میں گزشتہ روز کی طرح آج بھی بارش ہوئی جس کی وجہ سے میچ تاخیر کے بعد شروع ہوا جبکہ اسے 16، 16 اوورز تک محدود کردیا گیا ہے۔نئی پلیئنگ کنڈیشنز کے مطابق ایک بولر نےاپنے مکمل چار اوورز کرائے دیگر بولرز زیادہ سے زیادہ تین اوورز ہی کرائے جبکہ پاور پلے 5 اوورز کا تھا۔پشاور زلمی کی ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے۔زخمی تمیم اقبال کی جگہ کرس جارڈن کو شامل کیا گیا ہے۔بارش کے باعث قذافی اسٹیڈیم میں پچ کو کور سے ڈھانپ دیا گیا تھا اور بارش رکنے کے بعد گراؤنڈ کو خشک کرنے کا کام کیا گیا۔

تازہ ترین