• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

7، ارب 60،کروڑ ڈالرز قرضوں کے باوجود زرمبادلہ ذخائر گھٹتے جارہے ہیں

7، ارب 60،کروڑ ڈالرز قرضوں کے باوجود زرمبادلہ ذخائر گھٹتے جارہے ہیں

اسلام آباد (رپورٹ : مہتاب حیدر) رواں مالی سال میں مجموعی طور پر 7؍ ارب 60؍ کروڑ ڈالرز کے قرضے لینے کے باوجود اسٹیٹ بینک کے تحت زرمبادلہ کے ذخائر بدستور گرتے جارہے ہیں۔ حکومت کےپاس اس کے سوا کوئی چارہ نہ رہا کہ شرح مبادلہ میں مطابقت کی اجازت دے دے۔ پاکستان کواپنے زرمبادلہ ذخائر کو جاری رکھنے کے لئے 5؍ ارب سے 7؍ ارب ڈالرز کی فوری ضرورت ہے ورنہ زرمبادلہ ذخائر میں مسلسل کمی سے آئندہ مہینوں میں ایک بحران پیدا ہوجائے گا۔ گزشتہ چار ماہ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گھٹنے سے پاکستان کے سرکاری قرضے شرح مبادلہ میں اتار چڑھائو کے نتیجے میں 830؍ ارب روپے تک پہنچ گئے جس کےنتیجے میں ڈیٹ سروسنگ 30؍ جون کو ختم ہونے والے رواں مالی سال میں لازمی طور پر بڑھے گی۔ گزشتہ مالی سال تک پاکستان کے بیرونی قرضے اور واجبات کی مالیت 83؍ ارب ڈالرز رہی۔ وزارت خزانہ کے سابق مشیر ڈاکٹر اشفاق حسن خان نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ حکومت نے اس سلسلے میں لیت و لعل کی حکمت عملی اختیار کر رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نئے بیل آئوٹ پیکیج پر آئی ایم ایف سے مذاکرات کرسکتی ہے لیکن آئی ایم ایف جاتی حکومت کےساتھ نئے قرضوںکا کوئی معاہدہ نہیں کرے گی۔ اب حکومت ایمنسٹی اسکیم شرو ع کرنے کے امکانات کا جائزہ لے رہی ہے۔

تازہ ترین