• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نواز شریف تمام اداروں سے مذاکرات کے لیے تیار

سارا معاملہ ہی کالا لگتا ہے، نواز شریف

سابق وزیر اعظم نواز شریف نے تمام اداروں کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ مذاکرات ذاتیات پر نہیں ہوں گے، آئین کی حکمرانی، جمہوریت اور ملکی مفاد پر بات ہوگی۔

احتساب عدالت میں میڈیا نمائندوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت کے اختیارات کے بارے میں بہت سی چیزیں طے شدہ نہیں،نگراں حکومت کے قانون میں ترمیم کے لیے سیاستدانوں کو مل بیٹھنا چاہیے،اس بات کویقینی بنایاجائے کہ نگراں حکومتیں آئینی اختیارات سے باہر نہ نکلیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ عدالتی نظام انصاف میں تضادات ہیں، ایک وزیراعظم کو متنازع فیصلے کی بنیاد پر نا اہل کردیا جاتا ہے اور آئین توڑنے والے مزے سے رہ رہے ہیں، ان سے کوئی نہیں پوچھتا۔

ان کا کہنا تھا کہ کارکردگی کے باوجود نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی جاتی ہے، میرا تو کسی ادارے سے کچھ لینا دینا نہیں ہے اور یہ سارا معاملہ ہی کالا لگتا ہے۔

ایک صحافی نے سوال کیا کہ پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کے بارے آپ کا کیا خیال ہے ؟ جس پر نواز شریف نے کہا کہ اب یہ چیزیں آگے ہی جائیں گی، پیچھے نہیں جا سکتیں، میں خود بطور وزیر اعظم جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوا۔

انہوں نے کہا کہ کسی قسم کی کرپشن کا الزام نہ ثابت ہوا نہ سامنے آیا اور ضمنی ریفرنس دائر کرنے کے مقصد پر سوالیہ نشان ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں ایٹمی دھماکے کرنے والا آج کورٹ میں بیٹھا ہے، اقامہ کو بنیاد بنا کر پہلے وزارت عظمیٰ سے پھر پارٹی صدارت سے ہٹایا گیا اور اب اسی فیصلے کو بنیاد بنا کر تاحیات نااہل کرنے کی سوچ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا عوام نے نہ یہ فیصلہ مانا اور نہ ہی مانیں گے، سب کو اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے حالیہ کردار کی وجہ سے ان سے بہت مایوس ہوا جس کی وجہ سے نگراں وزیراعظم پر ان سے مشاورت نہیں ہوسکتی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان کی اسمبلی میں تبدیلی لانے کی ضرورت کیوں پیش آئی، قوم جاننا چاہتی ہے کہ بلوچستان میں تبدیلی کس کے لئے ضروری تھی۔

نواز شریف نے کہا کہ بلاول غلط کہتے ہیں کہ ن لیگ چارٹر آف ڈیموکریسی سے پیچھے ہٹ گئی، میثاق جمہوریت کے بعد جو این آر او کیا گیا اس نے نقصان پہنچایا جب کہ میں کہہ چکا ہوں کہ میمو گیٹ میں صرف ایک بار سپریم کورٹ گیا۔

تحریک انصاف کے جلسوں پر تبصرہ کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ عمران خان پہلے مینار پاکستان پر جلسے کرتے تھے اب گلی محلوں میں کرتے ہیں، تبدیلی تو آ گئی ہے۔

دوسری جانب اسلام آباد کی احتساب عدالت کے باہر نواز شریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے بھی گفتگو کی جو نیب ریفرنسز میں بھی نامزد ہیں۔

کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز شیخ رشید نے آئین توڑنے کا مشورہ دیا، جو شخص آئین توڑنے کا عندیہ دے کیا وہ پاکستانی ہے، ان کے بیان پر سپریم کورٹ سے ازخود نوٹس لینے کی درخواست کریں گے۔

کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے اعلیٰ عدالت سے اپیل کی کہ شیخ رشید کے بیان پر ازخود نوٹس لیا جائے، شیخ رشید نے کس کی ایماء پر آئین توڑنے کی بات کی ہے۔

تازہ ترین