• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیا برطانوی حکومت مصری جنرل کو گرفتار کرسکتی ہے، عدالت میں سماعت

لندن( نیوز ڈیسک) برطانوی کورٹ آف اپیل ایک اہم مقدمے کی سماعت کررہی ہے جس سے اس بات کاتعین ہوجائے گا کہ کیا برطانوی حکومت دفتر خارجہ کی منظوری سے برطانیہ کے دورے پر آنے والے خصوصی مشن کے ارکان کرمنل کارروائی سے مستثنیٰ ہوتے ہیں اور کیا برطانوی حکومت برطانیہ کے دورے پر آنے والے اس مصری جنرل کو گرفتار کرسکتی تھی جس پر مصر کے سابق صدر محمد مرسی کی معزولی کے بعد عوام پر ظلم وتشدد میں ملوث ہونے کے الزامات تھے۔یہ سوال الزامات 2015میں لیفٹیننٹ جنرل محمود حجازی کے برطانیہ کے سرکاری دورے کے حوالے سے سامنے آئے ہیں۔عالمی دائرہ اختیار کے اصول کے تحت برطانوی پولیس کو برطانیہ کے دورے پر آنے والے ان لوگوں سےبلا امتیاز شہریت تفتیش کرنے اورانھیں گرفتار کرنے کا اختیار حاصل ہے،جن پر لوگوں پر تشدد ،سنگین بین الاقوامی جرائم ،جنگی جرائم اورقتل عام میں ملوث ہونے والے کاشبہ ہو۔یہ اصول کرمنل جسٹس ایکٹ 1988کی دفعہ 134میں موجود ہے اس مقدمے کی مدعیان مین مرسی فائونڈیشن اور جسٹس پارٹی کے ارکان شامل ہیں میٹروپولیٹن پولیس نے اس مقدمے میں اپنے جواب میں موقف اختیار کیاہے کہ دفتر خارجہ اور کرائون پراسیکیوشن سروس نے انھیں ہدایت کی تھی کہ لیفٹیننٹ جنرل حجازی کو خصوصی مشن کااستثنیٰ حاصل ہے اس لئے انھیں گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔ 5اگست 2016کو ڈویژنل کورٹ نے اس مقدمے میں فیصلہ دیاتھا کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت ریاست کو خصوصی مشن کے ارکان کو استثنیٰ دینے کااختیار حاصل ہے، حقوق انسانی کی تنظیموں ریڈریس اورایمنسٹی انٹرنیشنل نے اس فیصلے کے خلاف اپیل کی ہے اور یہ موقف اختیار کیاہے کہ اگر ایسا کوئی قانون ہے بھی تواسے برطانیہ کے قانون کا حصہ قرار نہیں دیاجاسکتا اور یہ کام پارلیمنٹ کاہے کہ وہ اس بات کاتعین کرے کہ یہ استثنیٰ کس حد تک انگلش قانون کا حصہ بنایا جا سکتا ہے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے بین الاقوامی قانون اور پالیسی سے متعلق امور کے سینئر ڈائریکٹر ٹوانڈا مٹاشا نے اس مقدمے کو برطانیہ کے عدالتی نظام کیلئے انتہائی اہم قرار دیاہے اور کہا ہے کہ اس سے سفارتی تعلقات اوربرطانیہ کادورہ کرنے والے خصوصی مشنز خاص طورپر ان مشنز میں ایسے لوگوں کی موجودگی کے حوالے سے جن پر تشدد جیسے حقوق انسانی کی سنگین خلاف ورزیوں کے الزامات ہوں دور رس نتائج برآمد ہوں گے۔
تازہ ترین