• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جامعہ الازہر کے مفتی اعظم ڈاکٹر شوقی ابراہیم عبدالکریم نے جمعرات کو اسلام آباد میں اسلامی نظریاتی کونسل کے زیراہتمام کانفرنس، جس کا موضوع ’’دہشت گردی و انتہا پسندی کے خلاف قومی بیانیہ ‘‘ رکھا گیا ہے، سے خطاب میں کہا کہ پاکستان کا قومی بیانیہ بین الاقوامی تقاضوں کو پوراکرتا ہے، اس کی تائید کرتاہوں۔ ڈاکٹر آفتاب احمد نے کہا کہ پیغام پاکستان قومی دستاویزہے جو پاکستان کیلئے راہ ِ عمل متعین کرتی ہے۔ یہ فتویٰ ایک سال کی محنت شاقہ سے تیار کیا گیا۔ اس حقیقت کوجھٹلانا ممکن نہیں کہ دہشتگردی کیخلاف سب سے زیادہ قربانیاں پاکستان نے دے کر یہ جنگ جیتی لیکن افسوس کہ پاکستان کی پذیرائی کے بجائے چند ممالک نے اسے بدنام کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی۔ یہاں تک کہ پاکستان پر دہشت گردوں کی مالی معاونت کاالزام عائد کرکے اسے گرے لسٹ میں شامل کرنے کا بھی عندیا دیاگیا۔ دنیا نے بھی انہی باتوں پر اعتبار کیا جو مغربی میڈیا نے انہیں دکھائیں۔ کذب بیانی کے اس سیلاب کے آگے بند باندھنے کیلئے ناگزیر تھاکہ پاکستان واضح اور دوٹوک الفاظ میںاپنا مافی الضمیر دنیا کے سامنے رکھے تاکہ حقیقت عیاں ہو سکے۔ پاکستان کے مختلف مکاتب ِ فکر کا حال ہی میں جو ایک جامع فتویٰ پیغام پاکستان کے عنوان سے سامنے آیا ہے اسکے چیدہ چیدہ نکات کچھ یوں ہیں کہ ’’دہشتگردی اسلام کے منافی ہے، طاقت کے زور پر اپنے نظریات مسلط کرنے والا اسلامی تعلیمات کا باغی ہے، خودکش حملے شدت پسندی اور خونریزی فساد فی الارض ہے اورریاست ایسے عناصر کیخلاف کارروائی کا شرعی حق رکھتی ہے، جہاد کاحکم صرف ریاستی اختیارہے‘‘۔پیغام پاکستان پوری دنیا کیلئے ہے۔بین الاقوامی برادری بھی انہی خطوط پر چلتے ہوئے دہشتگردی کے فتنے کے خاتمے کی کوشش کرے کہ پاکستان تن نتہا ایسا نہیں کرسکتا۔ مفتی اعظم جامعہ الازھر کا ’’پیغام پاکستان‘‘ کی تائید کرنا مسلم امہ کیلئے بھی پیغام ہےاور پوری دنیا کیلئے بھی۔ دنیاکو امن درکار ہے تو اسے پاکستان کا موقف بلا کم و کاست تسلیم کرکے پاکستان کا ساتھ دینا ہوگا۔

تازہ ترین