• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پیارے دوست بودی شاہ سے بہت دنوں سے بات نہیں ہوئی تھی گزشتہ روز ان سے بات ہوئی تو میں نے عرض کیا کہ پیرومرشد کئی دن گزر گئے ملاقات نہیں ہوئی بلکہ مجھے لگتا ہے کہ ہمیں آپس میں ملے ہوئے زمانے بیت گئے ہیں۔شاہ صاحب نے شفقت فرمائی اور تشریف لے آئے۔میں حسب روایت کالم لکھنے کا سوچ رہا تھا کہ مجھے ملازم نے بتایا کہ شاہ صاحب ملنے کیلئے آئے ہیں، میں نے ان سے درخواست کی کہ پیرصاحب آپ کے آنے جانے کے اوقات پر قربان جائیے ،آپ بڑے کمال سے ملنے کیلئے ایسا وقت تاڑتے ہیں جس وقت اگلا بندہ مصروف ہوتا ہے۔ میری اس درخواست کے جواب میں بودی شاہ کا موڈ آف ہوگیا اور کہنے لگا ’’...مجھے پتہ ہے کہ تم اس وقت کالم لکھنا چاہتے ہو، کالم شالم لکھتے رہنا مگر یاد رکھنا کہ میرے جیسا کرشماتی پیر آپ کو کم از کم پندرہ ملکوں میں نہیں ملے گا، چھوڑو سب کام کاج، بس میرے پاس بیٹھو، جو میں کہتا ہوں وہ سنو...‘‘
میں بھی ڈٹ گیا، میں نے کہا شاہ جی آپ کی لایعنی قسم کی باتیں سن لوں گا مگر پہلے میرے چند سوال ہیں ان کا جواب دیں کیونکہ ان سوالوں کے جواب بہت ضروری ہیں۔ اس کے بعد بودی شاہ نے غصے سے میری طرف دیکھا اور کہا ’’...ویسے تو تم فضول آدمی ہو، تمہارے سوالات بھی یقیناً فضول ہی ہوں گے مگر کبھی کبھار بیوقوف لوگوں کی باتیں بھی سن لینی چاہئیں، اس لئے میں نے فیصلہ کیا ہے کہ تمہاری باتیںسن لوں، بتائو کیا بتانا ہے، کیا کہنا چاہتے ہو ؟...‘‘
بودی شاہ کی اجازت کے بعد میں نے چند سوال داغ دیئے۔میں نے پوچھا کہ شاہ جی !آج ہی سپریم کورٹ نے ایل ڈی اے کے ڈی جی سے پوچھا ہے کہ آپ لوگوں نے اسحاق ڈار کی رہائش گاہ کی سڑک کی خاطر پارک کیوں اکھاڑا ، کیوں پارک برباد کیا، اس پر ڈی جی ایل ڈی اے نے کہا کہ ہمیں اسحاق ڈار کا حکم تھا، چیف جسٹس نے پوچھا کہ تحریری حکم تھا، اس پر ڈی جی ایل ڈی اے نے بتایا کہ نہیں جناب!اسحاق ڈار صاحب نے زبانی حکم دیا تھا اس پر ڈی جی ایل ڈی اے کی سرزنش ہوئی ، ایسا کیوں ہوا؟ میرا دوسرا سوال یہ ہے کہ میاں نواز شریف نے احتساب عدالت کے باہر کہا ہے کہ نگران وزیر اعظم کے لئے پیپلز پارٹی سے مشاورت نہیں ہو گی، انہوں نے ایسا کیوں کہا؟ شیخ رشید احمد نے جوڈیشل مارشل لاء کا مطالبہ کر دیا ہے، انہوں نے یہ کیوں کیا ہے ؟ خواجہ سعد رفیق نے نیب کے قانون کو کالا قانون قرار دیتے ہوئے یہ بھی فرما دیا ہے کہ اگر میں ایماندار نہیں ہوں تو پھر پورے ملک میں کوئی ایماندار ہے ہی نہیں ۔انہوں نے ایسا کیوں کہا ؟ یہ بھی بتائیں کہ پچھلے چند سالوں میں کچھ افسروں نے خودکشیاں کیوں کی ہیں اور گزشتہ روز گوجرانوالہ کے ڈی سی سہیل احمد ٹیپو نے بھی خودکشی کرلی، ایسا کیوں ہو رہا ہے ؟ڈالر کی پرواز کیوں نہیں تھم رہی، آخری سوال یہ ہے کہ آئندہ کیا ہوگا ؟
خواتین وحضرات! بودی شاہ کیلئے اتنی دیر خاموش رہنا خاصہ مشکل کام ہے، اسی لئے وہ اس دوران مجھے غصے سے دیکھ کر لال پیلا ہوتا رہا، اب جب میں نے آخری سوال کیا ہے تو اس کے بعد خدا کا شکر کرتے ہوئے بودی شاہ کچھ یوں بولا ہے ’’...جب تم سوال کر رہے تھے تو میں سمجھا کہ آج تم آدھی دنیا کے سوال کرو گے مگر خدا کا شکر ہے کہ تم نے ایک چوتھائی دنیا کے بارے میں پوچھنے پر ہی اکتفا کیا ہے، تمہارا پہلا سوال ایل ڈی اے سے متعلق ہے، یہ بالکل کے ڈی اے اورسی ڈی اے جیسا محکمہ ہے، ایسے محکموں میں ایسے کام طویل عرصے سے ہو رہے ہیں ویسے تو تمہیں شرم آنی چاہئے کہ تم ایک بیمار شخص کے گھر کو جانے والی سڑک کا پوچھ رہے ہو، تمہیں پتہ ہے کہ اس بے چارے کو دل کی ایک سے زیادہ ’’بیماریاں‘‘ لگی ہوئی ہیں، باقی جس نے زبانی احکامات پر عمل کیا ہے، اس کو جواب تو دینا ہی پڑے گا اب پتہ نہیں مریض نے ڈی جی ایل ڈی اے کو جو حکم دیا وہ دل کی پہلی ’’بیماری‘‘ کے ہاتھوں مجبور ہو کر دیا، یا پھر دل کی دوسری ’’بیماری‘‘ کے کہنے پر ایسا کیا ۔ باقی ایل ڈی اے کے افسروں کا طریقہ کار یہی رہا ہے کہ حضور ایک پارک کیا، سو پارک قربان، تمہارا دوسرا سوال نگران وزیر اعظم کیلئے مشاورت سے متعلق ہے، ٹھیک ہی تو کہا ہے نواز شریف نے کہ وہ پیپلز پارٹی سے مشاورت نہیں کریں گے، کیوں کریں وہ ایسا کیونکہ جو کچھ صادق سنجرانی کے انتخاب کیلئے پیپلز پارٹی نے کیا ہے یہ زخم تو میاں صاحب کو کبھی نہیں بھولے گا، باقی میاں صاحب نے کوئی کرپشن تھوڑی کی ہے، احتساب عدالت میں تو وہ صرف ’’درس‘‘ لینے جاتے ہیں یا ایک آدھ اور مضمون کی ٹیوشن پڑھنے جاتے ہیں، ان کے لندن والے فلیٹوں کا دراصل برطانیہ والوں سے پوچھا جانا چاہئے کیونکہ وہ برطانیہ کی سرزمین پر ہیں، باقی جو کچھ دبئی میں ہے اس کے جواب دہ عرب امارات کے حکمران ہیں ۔رہے شیخ رشید احمد تو وہ کچھ بھی کہہ سکتے ہیں مگر یہ بات انہوں نے اس لئے کی ہے کہ جب کوئی نگران وزیر اعظم پر متفق نہیں ہو گا تو پھر یہ کام بالآخر سپریم کورٹ ہی کو کرنا پڑے گا۔باقی کسی بھی مسلم لیگی سے پوچھ لو تو وہ کہے گا کہ سعد رفیق واقعی ایماندار ہے، لوگوں نے انہیں ہمیشہ ہی سے ڈیفنس والے گھر میں دیکھا، باقی لوہاری، موچی والے نام پی ٹی آئی نے بدنام کئے ہوئے ہیں۔آپ بے شک کسی بھی ’’ولی‘‘ سے پوچھ لو وہ بھی کہے گا کہ خواجہ سعد رفیق ایماندار ہے، دیانتدار ہے، بے شک وہ ’’ولی‘‘ علم نجوم ہی سے مدد کیوں نہ لے۔نیب کے قوانین کے بارے میں انہوں نے جو فرمایا ہے وہ گزشتہ پانچ سال نہ فرما سکے۔مجھے قانون کا تو نہیں پتہ البتہ میرے نزدیک زیرہ کالا اور سفید ہوتا ہے۔آپ نے افسروں کی بات کی، افسروں کی سو مجبوریاں ہوتی ہیں جہاں تک ڈی سی گوجرانوالہ کی بات ہے تو وہاں پچھلے دنوں شہباز شریف کا جلسہ ہوا تھا جس میں بہت سی کرسیاں خالی تھیں جبکہ گزشتہ روز عمران خان جس جس مقام پر ممبر سازی کیلئے گئے وہاں جلسے ہو گئے، اس طرح انہوں نے گوجرانوالہ میں آٹھ سے دس جلسے کر لئے ۔ان جلسوں میں رش دیدنی تھا ۔سیاست دان، افسروں سے اپنی منشا کے مطابق رزلٹ مانگتے ہیں ایسا نہیں ہونا چاہئے۔سیاست دان، افسروں کو اپنی کرپشن کا حصے دار بناتے ہیں، ایسا بھی نہیں ہونا چاہئے۔ڈالر کی پرواز کے ذمہ دار ڈار ہیں آئندہ بہت کچھ ہونے والا ہے، بہت صفائی ہونے و الی ہے، ہر شعبے میں صفائی ہو گی، جس جس نے بھی کرپشن کی ہے اسے نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا، یاد رکھیئے اس میں آپ کا شعبہ میڈیا بھی شامل ہے ، اس سلسلے میں فہرستیں بن چکی ہیں، اس بار کسی کا بھی بچنا مشکل ہے اسی لئے تو کرپٹ افراد ایک دوسرے کے گلے لگ کر ریحانہ قمر کی ہائیکو پڑھ رہے ہیں کہ
پھر پھول کھلیں شاید
اس بار تو لگتا ہے
ہم پھر نہ ملیں شاید
(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998)

تازہ ترین