• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یوم پاکستان
23مارچ تو 70برس سے آتا ہے چلا جاتا ہے ہم نے اس کی جھولی میں کبھی کچھ ڈالا ؟ایک یوم ہے جیسے یوم ویلنٹائن ،یوم اقبال وغیرہ وغیرہ ، جب ہم 30روزے رکھ کر بھی گیارہ مہینوں کیلئے درست نہیں ہو پاتے تو یہ ایک دن ہمارا کیا سنوارے گا، مقصد تو قرارداد پاکستان کی ہر شق پر عمل کرناتھا، مگر ہم تاریخ کا یہ چیپٹررٹا رٹایا قوم کو سنا دیتے ہیں، کچھ جشن منا لیتے ہیں ایک دن بیکار رہنے کو چھٹی کے دن کو گزار لیتے ہیں، بس یہی ہے یوم پاکستان ،پریڈ ہو گی، جھنڈا لہرایا جائے گا، سکول کے بچوں میں مٹھائی بانٹی جائے گی، ہم نے تو ابھی پاکستان بنانے کیلئے پلاٹ حاصل کیا مکان نہیں بنایا، تو گھر کیسے بنے گا، سکون کیسے ملے گا؟ہم کب تک اپنی تاریخ پڑھ کر سناتے رہیں گے یا اپنی تاریخ پر عمل نہ کرکے نئی تاریخ رقم کرتے رہیں گے، ہم نے تو تاریخ کو رقم میں بدل کر اپنے اکائونٹ میں جمع کرا دیا، یہی وہ تحفہ ہے جو ہم ہر دفعہ یوم پاکستان کو پیش کرتے ہیں اور اسے کیش کراتے ہیں، کرنے کا کام تو یہ تھا کہ 70برسوں کی ہر ساعت کو جہد مسلسل میں گزار کر آج سپر پاور ہوتے، اگر یہ بھی نہیں یہ تو ہوتا کہ ایک ہنستا بستا خوشحال ملک ہوتے، جائیں اقوام عالم کو دیکھیں کہ وہ ہفتہ، اتوار کیسے’’چل‘‘ کرتے ہیں، ہم نے مولن سے بھی کھلواڑ کیا، جو دنیا کے ذریعے مال ودولت نہ بنا سکے انہوں نے دین کو پیشہ بنا لیا اور اسے چھابے میں رکھ کر اس کا کاروبار کیا، کیا یہی یوم پاکستان کا تقاضا ہے ؟
جب تک ہم ایک فعال نظام رائج نہیں کرتے اپنی تربیت نہیں کرتے، دوسروں سے سچ اور اپنی ذات سے جھوٹ کی توقع کرتے ہیں، قانون پر بلاامتیاز عملدرآمد نہیں کرتے پاکستان صرف ایک قطعہ اراضی اور قوم فقط ایک لایعنی ہجوم بنی رہے گی، ہم نے بارہا کہیں لوگوں کا اکھٹ دیکھا تو گھس کرجن سے پوچھا کیا ہوا ہر ایک نے یہی کہا پتہ نہیں، جو قوم بے مقصد یکجا ہو گی اس کے انتظار کے قربان جائیے ،آئو آج ہی سے یوم پاکستان کو دوام عمل بنا کر ترقی یافتہ پاکستان کیلئے جت جائیں ،فاعتبروا!
٭٭ ٭ ٭ ٭
ہمارا نہیں سارا قصور امریکہ کا ہے
معروف ماہر معاشیات ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی نے کہا ہے :ڈالر مہنگا، امریکہ سازش تو نہیں کر رہا ؟جب انسان اپنے خلاف سازش کرتا ہے تو اس کے دشمن بھی سازشوں پر اتر آتے ہیں، جب انسان کمزور ہو تو بیماری حملہ کرتی ہے، پاکستان کے حوالے سے یہی کہنا ہی مناسب ہو گا کہ یہاں کسی کا کوئی قصور نہیں اسے کوئی بھی روگ لگ جائے تو یہی کہا جاسکتا ہے امریکہ ہے نا، یہ سب اسی کا کیا دھرا ہے، پاکستان کے بڑے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ان کے مبارک وجود کو جب بھی چھیڑا جائے گا ڈالر مہنگا ہو گا، کیونکہ وہ اور ڈالر گویا لازم و ملزوم ہیں، بہرحال ڈاکٹر شاہد حسن کی بات بھی اپنی جگہ درست ہے لیکن جب تک کوئی خود موقع نہ دے اس کے خلاف سازش ہو سکتی ہے اور ایسا پہلی بار نہیں ملک دوٹکڑے ہوا کیا بھارتی سازش نہ تھی مگر اس کا سامان ہم نے خود پیدا نہیں کیا تھا ؟ہم جب تک اپنی یا دوسروں کی شخصیت کی پرستش کرتے رہیں گے سسٹم، نظریئے اور بیداری پر پوری توجہ نہیں دینگے اپنی حالت بدل نہ سکیں گے جو کچھ نہیں کر سکتے یا ان کے ہاتھ اختیار نہیں وہ جاگتے اور کڑھتے رہتے ہیں اور جو کرتا دھرتا ہوتے ہیں وہ توجہ تو کیا آنے والے طوفان کی پروا ہی نہیں کرتے کیونکہ انہوں نے خود کو محفوظ و مضبوط بنا لیا ہوتا ہے وہ کیوں کشتی بنائیں سب کو اس میں بٹھائیں اور طوفان سے قوم کو نکال لے جائیں، وہ جہاز لیکر یہ جا وہ جا وہاں جا پہنچتے ہیں جہاں کوئی طوفان نہیں ہوتا، کرب وبلا سہنے والے ہی اقتدار و اختیار دیتے ہیں، مگر اپنے لئے نہیں کرسی والوں کو ذات کیلئے، اس لحاظ سے گویا عامل و معمول دونوں ہی ڈالر مہنگا ہونے کے ذمہ دار ہیں، فرض کیا اہلیت صرف دولتمند ی ہو اور کوئی محروم طبقے کا اہل اور قوم کا بیڑا پار کرنے والا سرے سے انتخاب لڑنے کی استطاعت نہ رکھتا ہو تو عوام پھر کیا کریں؟
٭٭ ٭ ٭ ٭
بڑا فرق پڑتا ہے !
٭...نواز شریف :پاناما فیصلے پر عدالت سے آوازیں اٹھ رہی ہیں ۔
ظاہر ہے عدالت خاموش تو نہیں رہ سکتی ،وہ ایک جملہ بولتی ہے لوگ 10لاکھ جملے بولتے ہیں،
٭...امریکہ:حقانی نیٹ ورک کا خاتمہ ضروری ،
یہ حقانی نیٹ ورک کا خاتمہ ہے یا امریکہ کا خاتمہ بالخیر!
٭...کیپٹن (ر) صفدر:شیخ رشید کو سیاست سے نکال دیں فرق نہیں پڑتا،
آپکو اب بھی اندازہ نہیں ہوا نکالنے سے بڑا فرق پڑتا ہے ۔
٭...وزیرمملکت برائے خزانہ رانا افضل :روپے کی بے قدری نہیں روک سکتے ،
روپے کی قدر شناسی ہی نے تو روپے کی قدر میں کمی کی ہے ،
٭...عمران خان :عام انتخابات میں پنجاب کو شریفوں سے آزاد کرائیں گے،
تو کیا یہاں لُچے آباد کریں گے،
(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)

تازہ ترین