• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گھر کے سامنے پارک سڑک بنانے کا معاملہ، پارک 10 دن میں بحال، رقم اسحٰق ڈار سے لی جائے، سپریم کورٹ

گھر کے سامنے پارک سڑک بنانے کا معاملہ، پارک  10 دن میں بحال، رقم اسحٰق ڈار سے لی جائے، سپریم کورٹ

لاہور(نمائندہ جنگ) چیف جسٹس پاکستان نے اسحاق ڈار کے گھر کے باہر سڑک کو کشادہ کرنے کیلئے پارک کو اکھاڑنے پر اسحاق ڈار کو بذریعہ اخبار اشتہار اور ایل ڈی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پارک کو 10دنوں میں اصل حالت میں بحال کرنے کا حکم دے دیا اور ہدایت کی کہ اس کی تمام لاگت اسحاق ڈار یا ڈی جی ایل ادا کرینگے، سماعت کے دوران ڈی جی ایل ڈی اے نے کہا کہ ٹیپا کوصرف پارک کا مسئلہ حل کرنیکا کہا، غلطی ہوگئی معافی دی جائے جس پر عدالت نے خبر دار کرتے ہوئے کہا کہ غلط بیانی نہ کریں، اعترافی بیان کی ریکارڈنگ موجود ہے۔گزشتہ روز چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 3رکنی فل بنچ نے اسحاق ڈار کی رہائش گاہ کے باہر سڑک کو کشادہ کرنے کیلئے پارک کو اکھاڑنے اور اس کی اراضی استعمال کرنے کے معاملے پر از خود نوٹس کی سماعت کی، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سابق زبانی احکامات پر سڑک کو کشادہ کرنے شدید برہمی کا اظہار کیا اور ڈی جی ایل ڈی اے نے عدالت کے استفسار پر بتایا کہ اسحاق ڈار نے انہیں فون کرکے سڑک کا کہا تھا جس پر چیف جسٹس نے ڈی جی ایل ڈی اےسے کہا کہ کہ آپ لوگ سیاسی لوگوں کے غلام بن کر رہ گئے ہیں، وزیر کی زبان جیسے ہی ہلتی ہے تو پارک اکھاڑ دیا جاتا ہے، ملازمت بچانے کیلئے کسی حد تک بھی جاسکتے ہیں، چیف جسٹس پاکستان نے ڈائریکٹر جنرل ایل ڈی اے زاہد اختر سے استفسار کیا کہ ان کے ساتھ اب کیا سلوک کیا جائے جس پر ڈی جی ایل ڈی اے نے معافی مانگی اور جواز پیش کیا کہ اس میں ان کا کوئی قصور نہیں، صرف ٹیپا کو اسحاق ڈار کے گھر کے قریب پارک کا مسئلہ حل کرنے کا کہا تھا، اس پر چیف جسٹس نے خبردار کیا کہ غلط بیانی نہ کریں،اُن کے اعتراف کی ریکارڈنگ موجود ہے،فل بنچ نے زاہد اختر کو باور کرایا کہ اُن کیخلاف نیب کی دفعات کے تحت کارروائی ہونی چاہیے،ڈی جی ایل ڈی اے نے کہا کہ ان سے غلطی ہوگئی، معافی دی جائے اور معاملہ نیب کو نہ بھیجا جائے جس پر چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ معاملہ نیب میں جاتا ہے تو سب ہڑتال کرنا شروع کر دیتے ہیں، فل بنچ نے واضح کیا کہ اگر یہ کیس نیب کو نہ بھیجا تو پھر یہ روایت بن سکتی ہے، فل بنچ نے حکم دیا کہ پہلے پارک کو اصلی حالت میں بحال کریں اس کے بعد دیکھیں گے۔

تازہ ترین