• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یاسر عرفات کو انٹرویو کے دوران ’قتل کرنے کے منصوبہ‘

انٹرویو کے دوران یاسر عرفات کو قتل کرنے کے منصوبے کا انکشاف

کراچی (نیوز ڈیسک) اسرائیلی میگزین کے ایک مدیر اعلیٰ اوری ایونرے نے انکشاف کیا ہے کہ تقریباً تین دہائی قبل جب وہ سابق فلسطینی صدر یاسر عرفات کا انٹرویو کررہے تھے تو اس وقت اسرائیلی کمانڈوز نے ان کا پیچھا کرنے کی کوشش کی، انہوں نے کہا ہے کہ جب وہ پی ایل او کے سربراہ سے ملاقات کر رہے تھے اوریاسر عرفات کو اسے قتل کرنے کے لیے تیار تھے۔اپنی حال ہی میں شائع ہونے والی کتاب میں اسرائیلی صحافی رونین برگمین نے پی ایل او کے سربراہ کو اسرائیل کی جانب سے مبینہ طور پر قتل کرنے کی متعدد کوششوں کے بارے میں لکھا ہے۔وہ کہتے ہیں کہ انھوں نے اس علاقے میں سینکڑوں اہم افراد کے انٹرویوز کیے جن کے نتیجے میں بہت زیادہ شکوک و شبہات سامنے آئے اور یہ موضوع اسرائیل میں بڑے پیمانے پر مختلف سطحوں پر موجود تھا۔انھوں نے کہا کہ جب وہ اپنی تحقیق کر رہے تھے تو فوج کے سربراہ نے ان پر ’جاسوسی کا الزام‘ لگایا۔ایونرے وہ پہلے اسرائیلی تھے جن کی رسمی طور پر پی ایل او کے سربراہ یعنی یاسر عرفات سے ملاقات ہونے والی تھی۔اپنے ملک کے سب سے بڑے دشمن کے ساتھ اپنی ملاقات کو یاد کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ کچھ خطرناک تھا۔ جنوبی بیروت سے پی ایل او ہاؤس تک کے ٹیڑھے میڑھے راستوں پر جانے سے پہلے انھیں مسلح مرسیڈیز میں بٹھایا گیا۔انھوں نے مجھے بتایا کہ ہم نے امن کے بارے میں بات کی، اسرائیل اور فلسطینی ریاست کے درمیان امن کے بارے میں۔لیکن عرفات سے ایونرے کی ملاقات ان کے میگزین کو ایک غیر معمولی رسائی ملنے تک ہی ختم نہیں ہوئی۔تین دہائیوں سے زیادہ کا عرصہ گزر جانے کے بعد اس میں ایک نیا رخ آیا اور وہ یہ الزام تھا کہ اسرائیلی کمانڈوز نے اپنے ہی ہم وطن کا پیچھا کرنے کی کوشش کی اور وہ یاسر عرفات کو قتل کرنا چاہتے تھے ۔

تازہ ترین