• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
صدی کے تین گرم ترین سال

اقوام متحدہ کی عالمی موسمیاتی تنظیم ( ڈبلیو ایم او ) کی جانب سے ایک رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں گزشتہ تین سال صدی کےگرم ترین سال رہے۔

ڈبلیو ایم او نے عالمی آب و ہوا پر اپنی سالانہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ پچھلے تین برس دنیا کے گرم ترین سال رہے جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ پچھلی ایک صدی کے دوران ان تین سالوں میں عالمی حدت میں شدید اضافہ ہوا ہے۔

صدی کے تین گرم ترین سال

رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا اور ارجنٹینا میں گرمی کی شدید لہر آئی جس نے آرکٹک کی برف کو پگھلا دیا۔ اس کے علاوہ کیپ ٹاؤن میں پانی کی کمی دیکھنے میں آئی اور کینیا اور صومالیہ میں شدید خشک سالی پیدا ہو گئی۔

موسمی تبدیلیوں کے سبب پوری دنیا کو تقریبا 320 ارب ڈالرز کا نقصان پہنچاہے۔ اقوام متحدہ کی جانب سے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا گیاہے کہ 2018 میں عالمی حدت میں مزید اضافہ ہونے کا خطرہ ہے۔

صدی کے تین گرم ترین سال

ڈبلیو ایم او کی رپورٹ کے مطابق 2017میں اٹلانٹک میں آنے والے طوفان اور بھارت میں مون سون بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب نے دنیا کی معیشت کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا جو گزشتہ کئی دہائیوں میں ایک ریکارڈ نقصان ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 19ویں صدی کے بعد عالمی حدت میں 2016 پہلے نمبر پر، 2017 دوسرے جبکہ 2015 تیسرے نمبر پر رہا۔

صدی کے تین گرم ترین سال

ڈبلیو ایم او نے اس کی وجہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو قرار دیاہے۔

تازہ ترین