• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فنڈز کا عدم اجرأ، سرکاری کالج مالی بحران کا شکار ہو گئے

فنڈز کا عدم اجرأ، سرکاری کالج مالی بحران کا شکار ہو گئے

کراچی(سید محمد عسکری /اسٹاف رپورٹر) سندھ بھر کے سرکاری کالجز فنڈز کے عدم اجراء کے باعث شدید مالی بحران کا شکار ہو گئے ہیں، بتایا جاتا ہے کہ صوبائی حکومت نے تعلیمی سیشن 2017-18سے سندھ بھر کے گورنمنٹ کالجز میں گیارہویں اور بارہویں جماعت میں داخلہ لینے والے طلبہ و طالبات کی داخلہ فیس، انرولمنٹ اور امتحانی فیس معاف کردیں تھیں یہ فیصلہ کیا تھا کہ سندھ کے تمام بورڈز اور گورنمنٹ کالجز کو فنڈز سندھ حکومت جاری کرے گی لیکن آٹھ ماہ کا عرصہ گزر جانے کے باوجود کالج ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ سندھ کے کالجز کو فنڈز کا اجراء کرنے میں ناکام رہا ہے جبکہ اسی ماہ کالجز میں طلبہ و طالبات کی کلاسسز اور سیشن ختم ہو جائے گا۔ فنڈز کا اجراء نا ہونے کے باعث کالجز شدید مالی بحران کا شکار ہو گئے ہیں جسکی وجہ سے کالجز کے بجلی اور گیس کے کنکشن منقطع ہو نے شروع ہو گئے ہیں ۔ گزشتہ سال تک جب کالجز میں داخلہ فیس وصول کی جاتی تھی تو کالجز اس فنڈز سے کالجز کی maintenanceکو آپریٹو اساتذہ کی بھرتی ہفتہ طلبا اور اسپورٹس منایا جاتا تھا ۔ مزید برآں محکمہ کالجز ایجوکیشن کی جانب سے کالج پرنسپلز کو ہدایات جاری کی گئیں کہ وہ اپنے اپنے کالجز میں ہفتہ طالبات اور اسپورٹس ایونٹ منعقد کریں اس کے بعد ڈائیریکٹورٹ کالجز کراچی کی ایک خاتون افسر نے کالجز سے اسپورٹس کے نام پر پیسے مانگے جبکہ کالجز میں ہفتہ طلبہ اور سپورٹس کے لئے فنڈز جاری کئے ہی نہیں گئے۔ یاد رہے کہ گیارہویں اور بارہویں جماعت میں داخلہ لینے والے طلبہ و طالبات کی داخلہ فیس 550روپے تھی جس میں سے 340روپے حکومت سندھ کے اکائونٹ میں کالج انتظامیہ کی جانب سے جمع کروادئے جاتے تھے جبکہ 210روپے کالج اکائونٹ میں جمع رہتے تھے جس سے کالج انتظامیہ کالج کے روز مرہ امور بشمول ہفتہ طالبات کا انعقاد، یوٹیلیٹی بلز کی ادائیگی، اسپورٹس ایونٹ کا انعقاد کیا کرتے تھے۔

تازہ ترین