• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی بجٹ موجودہ شرح مبادلہ115روپے کی بنیاد پر تیار ہوگا

وفاقی بجٹ موجودہ شرح مبادلہ115روپے کی بنیاد پر تیار ہوگا

اسلام آباد (رپورٹ۔ مہتاب حیدر) وزیراعظم کے مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے جمعہ کو یہاں بتایا کہ حکومت 2018-19ء کا بجٹ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی موجودہ شرح مبادلہ 115روپے کی بنیاد پر تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی سطح پر نئے ترقیاتی منصوبے شروع کئے جائیں گے اور بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے 4.5فیصد پر لایا جائے گا تاکہ مالیاتی نظم و ضبط کی پالیسی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر مزید کم کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ موجودہ شرح سے برآمدات بڑھیں گی اور درآمدات کی حوصلہ شکنی ہو گی۔ جنگ سے گفتگو میں مفتاح اسماعیل نے نام لئے بغیر کہاکہ بین الاقوامی مالیاتی ادارے اب بھی پاکستانی روپے کو قدرے زیادہ قیمت کا سمجھتے ہیں لیکن پاکستان کے خیال میں یہ قدر اب دیگر کرنسیوں کی قدر سے مطابقت رکھتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں مشیر خزانہ نے کہا کہ آئی بی سی کے تحت ترقیاتی کاموں کے لئے گزشتہ بجٹ کے ایک ہزار ارب کے مقابلے میں745ارب روپے تجویز کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس میں مزید کمی چاہتی ہے کیونکہ کوئی نئے ترقیاتی منصوبے شروع کرنے نہیں جا رہی صرف جاری منصوبوں کے لئے رقوم مختص ہوں گی۔ پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت ترقیاتی منصوبوں کو آئندہ حکومت کی صوابدید پر چھوڑ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ خسارہ بتدریج کم کیا جائے گا جسے 5.8فیصد سے کم کر کے جون2018ء تک 5.5فیصد تک لایا جائے گا تاہم یہ صوبوں پر منحصر ہو گا کہ وہ رواں مالی سال کے آخر تک کس قدر فاضل ریونیو لاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مالی نظم و ضبط کو ہر حال میں یقینی بنایا جب کہ کرنٹ اکائونٹ خسارہ بھی مطلوبہ حد میں رکھا جائے گا۔ 

تازہ ترین