• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیاست کو سیاست دانوں اور قوم کے حوالے کر دیا جائے‘فضل الرحمٰن

سیاست کو سیاست دانوں اور قوم کے حوالے کر دیا جائے‘فضل الرحمٰن

لاہور(مانیٹرنگ سیل) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ عدالتی فیصلوں کے بجائے جج صاحبان بولیں گے تو انہیں سیاسی لوگوں کی تنقید بھی سہنا پڑے گی، سیاست کو سیاست دانوں اور قوم کے حوالے کر دیا جائے،آج کل حکومت کے لوگ ہمارے پاس آکر مذاکرات کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ مدارس کو قومی دھارے میں لا رہے ہیں لیکن ہم ان سے کہتے ہیں آپ اسلامی دھارے میں آجائیں۔ پیپلزپارٹی یا ن لیگ جو بھی حکومت میں آتا ہے ، قرضے لیتاہے، پھر ایک دوسرے پر الزامات لگاتے ہیں۔اتوارکو نوابشاہ میں باب الاسلام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمٰن نے کہا کہ عدالتوں کے فیصلے بولتے ہیں ججز نہیں، فیصلوں کے بجائے جج صاحبان بولیں گے تو انہیں سیاسی لوگوں کی تنقید بھی سہنی پڑے گی۔پاکستان قرضوں کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے، جو بھی حکومت میں آتا ہے قرضے لیتا ہے‘ان لوگوں سے وفاقی ، صوبائی اور نا ہی بلدیاتی حکومتیں چل رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کو بحرانوں سے کوئی نکال سکتا ہے تو وہ مذہبی جماعتیں ہیں، کہتے ہیں مولوی صاحب کیسے سیاست کر سکتے ہیں، میں ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ ہم ملک کو تم سے بہتر چلا سکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ روٹی، کپڑا اور مکان کا اعلان کیا گیا لیکن بچوں سے نوالہ تک چھین لیا گیا، متحدہ مجلس عمل وڈیروں سے عوام کو نجات دلائے گی اور اب غریب اس ملک پر راج کریں گے۔سربراہ ایم ایم اے کا کہنا تھا کہ جے یو آئی نے کسی نوجوان کو اسلحہ اٹھانے کی اجازت نہیں دی، اگر ہم ریاست کا ساتھ نہ دیتے تو دہشت گردی کو شکست نہ ہوتی۔

تازہ ترین