• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
تعلیم میں ورچوئل ریئلٹی کا استعمال

ترقی یافتہ اقوام میں ٹیکنالوجی کی روز افزوں ترقی کے ساتھ تعلیم و تدریس کے نئے انداز اپنائے جارہے ہیں۔ایسے میں آن لائن اور اسمارٹ ایجوکیشن کی نوید سناتے ہوئے اب تعلیم کے میدان میں مختلف ایپس، سافٹ ویئرز ،ویب براؤزنگ کے ساتھ ورچوئل ٹیکنالوجی کا استعمال بھی بڑھتا جا رہا ہے جس کے تحت ہیڈ سیٹ پہن کر اطراف کے ماحول اور شورسے بے نیاز ہوکر ویڈیو گیمز کھیلا کرتے تھے۔اب یہی سرپوش کلاس روم میں تدریس کے طور پر استعمال کرتے ہوئے ریاضی و سائنس کے مشکل سوالات حل کرنے کے ساتھ حقیقتِ مجازی کا وہ سماں باندھ سکتے ہیں کہ چاہیں تو تاریخ کے جیتے جاگتے کرداروں سے بات چیت کریں یا وقت میں روشنی کی رفتار سے سفر کے حقیقی مزے لیں۔اتناہی نہیں گر آپ استاد محترم ہیں تو اسی ورچوئل ریئلٹی کے سہ جہتی تصویری آلے کو استعمال کرتے ہوئے ایک ساتھ 100 یونیورسٹیز کے طالب علموں کو براہ راست لیکچر دے سکتے ہیں ۔

ایک زمانہ تھا کہ ورچوئل ریئلٹی ہیڈ سیٹ بہت مہنگے تھے لیکن جب اوکیولس رفٹ(the Oculus Rift) اورایچ ٹی سی وائیو(HTC Vive )جیسے ارزاں اور بے شمار خصوصیتوں کے ورچوئل ریئلٹی ہیڈ سیٹ آئے تو ان کا اطلاق تعلیم کےشعبے میں بھی ہونے لگا۔ اس کی اہمیت اسکول کالج یونیورسٹی میں مقدم مانی جانے لگی۔

امریکہ کے ایکسٹریم نیٹ ورکس سروے کے نتائج کے مطابق350 اسکولوں کے سروے میں 23 فیصد اسکولوں میں تدریس کے لیے ورچوئل ریئلٹی کے استعمال کا پتہ چلا۔

جن مضامین میں ورچوئل ریئلٹی کے وسیع امکان پائے گئے ان میںسائنس 22% ، تاریخ 29%، کمپیوٹر سائنس، سوشل اسٹڈیز، لینگو یج آرٹس، ٹیکنالوجی 23%، انجنیئرنگ20%، آرٹس 15%، ریاضی 12%، ڈیزائن 10%اور انگریزی کا تناسب 9%رہا۔

اب اس کے تناسب میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہوتا جارہا ہے اور جیسے جیسے اس کی عومی مقبولیت بڑھ رہی ہے ویسے ویسےاس کا رواج مختلف شعبوں میں بڑھ رہا ہے جو کچھ اس طرح ہے:

کوڈنگ اور 3D ڈیزائن

سافٹ ویئر اور کوڈنگ شامل کرنے کے ساتھ ورچوئل ریئلٹی نئے تصورات کو خود کار انداز میں سیکھتے ہوئے ورچائل ریئلٹی مواد خود تشکیل دےرہی ہے۔

ڈائریکٹر ورٹیکل سلوشنزمارکیٹنگ فار ایکسٹریم نیٹ ورکنگ یونیورسٹی آف میری لینڈباب نیلسن کے مطابق "ہم نے ایک کیڈ کی ترتیب میںورچوئل ریئلٹی استعمال کی تھی اور طالب علموں نے آٹوڈ یسک انوینٹریٹر کے ذریعے گوگل ہیڈسیٹ تشکیل دیا اور 3D پرنٹر پر اس کی نقل اتار کر ریورس انجنیئرنگ کے کمالات دکھائے۔

کالج پارک، اب ورچوئل ریئلٹی پر ایک کلاس پیش کرتا ہے جو طلباء کو اپنے انٹرایکٹو دنیا کو ڈیزائن کرنے کا موقع دیتی ہے۔اس میں 3D آڈیو کے ساتھ کام کیا جاتا ہے اورایمرسیو ٹیکنالوجی کے ساتھ اسے استعمال کیا جاتا ہے۔

اس کے علاوہ، جارجیا یونیورسٹی بھی اسی طرح کی کلاسوں کی پیشکش کر رہی ہے جہاں طالب علموں کو ورثوئل ریئلٹی کے لئے ایپلی کیشنز کو ڈیزائن اور دریافت کرناہوتا ہے۔پنسلوانیا اسٹیٹ یونیورسٹی میں انجینئرنگ کے ایک اسسٹنٹ پروفیسر کونڈرا ٹکر کو ورچوئل انجینئرنگ لیب کی تعمیر کے لئے فنڈ موصول ہوا ہے جہاں طلباء اپنے ہاتھوں کی ہنر مندی سے ورچوئل پارٹس بنائیں گے۔

نئی تحقیق

ورچوئل ہیومن انٹرایکٹو لیب کے بانی ڈائریکٹر پروفیسر جیریمی بیلسنسن نےایک اسٹیٹ آف دی آرٹ ایئرو میٹک میٹل کا ایک ہیپٹک فلور قائم کیا ہے جہاں ورچوئل ریئلٹی کے استعمال سے سپر میں کی طاقت کا مظاہرہ حقیقی رنگ میں کیا جاسکتا ہے۔

مثال کے طور پر، دنیا بھر میں پرواز کرتے وقت سپرمین مجازی حقائق میں لیبارٹری کے باہر شرکاء کے اخلاقی عمل میں اضافہ کرنے کے لئےممد و معاون ہوسکتا ہے۔ بیلسنسن کا کہنا ہے کہ اس سے نسل پرستی و جنسی پرستی کی روک تھام اور ہمدردی و انسانی حقوق کی کوششوں میں مدد کرنے مدد ملے گی۔

جسم کے اعضا ءکی مجازی دنیا

طالب علم جسم کے اعضاء دل جگر پھیپھڑوں کے ماڈل اور چیر پھاڑ کے لیےروچوئل ماڈل پر کام کررہے ہیں جس سے بیماری کی تشخیص اور معالجے کی راہیں ہموار ہوں گی۔

ارتکازِ توجہ اور مشغلہ

تعلیم و تدریس کے میدان میں ورچوئل ریئلٹی کے استعمال کے حوالے سے 68 فیصد اساتذہ و طلبا نے ارتکازِ توجہ، دلچسپی اور شغل کے لحاظ سے موثر قرار دیا اور کہا کہ ورچوئل ریئلٹی سےحوصلہ افزائی ملتی ہے جب کہ 39 فیصد نے کہا کہ تخلیقی صلاحیت کو فروغ دینے کے لئے یہ بہت اچھی ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین