• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہسپتالوں میں ڈیپوٹیشن پر آکر ضم ہونیوالے ڈاکٹروں اور عملے کی تفصیلات طلب

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی)حکومت نے پمز ، پولی کلینک سمیت وفاقی دارلحکومت کے ماتحت ہسپتالوں میں ڈیپوٹیشن پر آکر ضم ہونے والے ڈاکٹروں اور عملے کی تفصیلات طلب کر لیں ہیںتاکہ اْنہیں واپس اْنکے اصل محکموں میں بھجوایا جا سکے ۔ وزارت کیڈ کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(پمز) ، پولی کلینک سمیت وفاق کے ماتحت تمام سرکاری ہسپتالوں میں کام کرنے والے اْن تمام ڈاکٹروں اور عملے کی تفصیلات فوری طور پر طلب کر لی ہیں جو دوسرے اداروں یا صوبوں سے ڈیپوٹیشن پر آکر مذکورہ ہسپتالوں میں ضم ہو گئے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق پمز اور پولی کلینک میںاس وقت سینکڑوں کی تعداد میں ایسے ڈاکٹرز اور ملازمین ہیں جو صوبوں اور دوسرے محکوں یا ہسپتالوں سے ڈیپوٹیشن پر آئے لیکن واپس اپنے محکموں میں جانے کے بجائے انہی ہسپتالوں میں ضم ہو گئے ہیں اور ان میں کئی ایسے ڈاکٹرز اور ملازمین بھی ہیں جو ان ہسپتالوں میں اہم عہدوں پر فائز ہیں ان میں پمز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر راجہ امجد ، پولی کلینک کے اسسٹنٹ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر مسعود غنی ، قومی اسمبلی کی ڈسپنسری کی انچارج ڈاکٹر پروین سمیت درجنوں شامل ہیں ۔ ڈیپوٹیشن پر آ کر ضم ہونے والوں کی وجہ سے ان اداروں کے ڈاکٹروں اور ملازمین کی نہ صرف ترقیاں متاثر ہو رہی ہیں بلکہ ان اداروں کے ریگولر ملازمین کی بجائے ضم ہونے والے اہم عہدوں پر بھی فائز ہو چکے ہیں جس مذکورہ ہسپتالوں کے ریگولیر ڈاکٹروں و ملازمین کی مسلسل و صریحا حق تلفی ہو رہی ہے ۔ اس ناانصافی کے خلاف پمز ہسپتال کی ڈاکٹر عائشہ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں رٹ بھی دائر کر رکھی ہے جبکہ سپریم کو رٹ کا واضح فیصلہ بھی ہے کہ ایسے تمام ملازمین جو ڈیپوٹیشن پر آکر اداروں میں ضم ہوئےہیں اْنہیں اْنکے اصل محکموں میں واپس بھجوایا جائے ، عدالت کے اس حکم پر صوبوں نے ڈیپوٹیشن پر آکر ضم ہو نے والے ہزاروں ملازمین کو واپس اْنکے اصل محکوں میں بھجوایا ہے حتی کہ ان میں بڑی تعداد میں ایسے ملازمین بھی شامل ہیں جن کی کئی گریڈ میں ترقیاں بھی ہو چکی تھی لیکن وفاقی دارلحکومت میں پمز ، پولی کلینک سمیت مختلف ہسپتالوں میں عدالت کے اس حکم پر عملدرآمد نہیں ہو ا۔
تازہ ترین