• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیئر مین سینیٹ کی کوئی عزت نہیں، سنجرانی کو ووٹ خرید کر چیئر مین بنایا گیا، وزیر اعظم

چیئر مین سینیٹ کی کوئی عزت نہیں،سنجرانی کو ووٹ خرید کر چیئر مین بنایا گیا،وزیر اعظم

اسلام آباد(ایجنسیاں) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ لوگوں کے ووٹ اور ضمیر خرید کر صادق سنجرانی کو چیئرمین سینٹ منتخب کرایا گیا اس لئے ان کی عوام میں کوئی عزت نہیں ‘یہ شخص سینیٹ کیلئے بھی بے عزتی کا باعث ہے ‘انہیں ہٹاکر متفقہ چیئرمین لایا جائے ‘ اگر ترقی کی راہ میں رکاوٹیں نہ ڈالی جاتیں تو آج پاکستان کے حالات مختلف ہوتے‘عوام فیصلہ کریں گے کہ انہیں کام کرنے والی قیادت چاہیے یا گالی دینے والی‘اقتدار کی ہوس رکھنے والے ملک و قوم کی خدمت نہیں کرتے‘مسلم لیگ (ن) کی کارکردگی سب کے سامنے ہے ‘ہم جیبیں بھرنے کی سیاست نہیں کرتے ‘ جو کام کرتے ہیں وہی پیشیاں بھگتتے ہیںجو کام نہیں کرتے انہیں نوازاجاتاہے‘ماضی میں کسی نے این آراوکیا ‘کوئی سمجھوتہ کرکے گھر بیٹھ گیامگر ہم اصولوں پر ڈٹے ہوئے ہیں ‘ملک میں جمہوریت کا تسلسل برقرار رہے گا، اب نہ کوئی جوڈیشل مارشل لا آئے گا اور نہ کوئی اور مارشل لا آئے گا، جو عوام کا فیصلہ ہوگا وہ سرآنکھوں پر ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو ننکانہ اور لاہور میں تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ننکانہ صاحب کے قریب دریائے راوی پر رائے منصب علی خان پل کی افتتاحی تقریب خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو عوام کی خدمت سے روکا نہیں جا سکتا اور خدمت وہی کرتا ہے جس کے دل میں خلوص ہو، دھرنے نہ دیئے جاتے تو آج پاکستان ترقی کی نمایاں منازل طے کر چکا ہوتا‘اقتدار کی ہوس رکھنے والے نہ عوام کی اور نہ ہی ملک کی خدمت کرتے ہیں، پاکستان مسلم لیگ (ن) کی کارکردگی عوام کے سامنے ہے اور محمد نواز شریف اپنی کارکردگی کی بنیاد پر عوام میں کھڑا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے ملکی سیاست میں اتفاق کی بات کی‘ سیاست کو عزت دینے کی بات کی لیکن اس کا جواب آپ کے سامنے ہے‘وزیراعظم نے کہا کہ آئندہ گرمیوں کے سیزن میں انشاء اللہ ملک میں لوڈ شیڈنگ نہیں ہو گی ‘جن علاقوں میں بجلی کی چوری زیادہ ہے وہاں پر بجلی کی لوڈ شیڈنگ ہو گی تاکہ جہاں پر بجلی چوری کی جا رہی ہو وہاں ان کو احساس بھی ہو سکے‘بجلی کے 85 فیصد صارفین بل ادا کرتے ہیں اور بجلی چوری کرنے والے 15فیصد چوروں کا بوجھ برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جولائی میں جب نواز شریف کی حکومت ختم ہوئی تو کہا گیا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نہیں چلے گی لیکن الحمد اللہ آج حکومت قائم ہے اور عوام کے مسائل حل کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاناما کے نام پر انتشار اور عدم استحکام نہ پھیلایا جاتا تھا تو آج حالات مزید بہتر ہوتے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں ان چیزوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے کیونکہ ہمارے ملک میں کام کرنے والوں کو عزت نہیں دی جاتی جبکہ جو کام نہیں کرتے ان کو عزت دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ایسے مسائل کا مقابلہ کرنا ہے اور ان کو حل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں کسی نے این آر او کا سہارا لیا اور کوئی حالات سے سمجھوتہ کر کے اپنے گھر بیٹھ گیا لیکن مسلم لیگ (ن) اصولوں پر ڈٹی ہوئی ہے‘ وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم نے عدالتی فیصلوں کو قبول کر کے ان پر عملدرآمد کیا اور اب تاریخ ان کا فیصلہ کرے گی ‘گزشتہ پانچ سال کے دوران ہم پر بہت سے الزام لگائے گئے لیکن ہماری کارکردگی بھی آپ کے سامنے ہے جو الزام لگاتے ہیں وہ اپنے گریبان میں جھانکیں اور عوام کو بتائیں کہ انہوں نے کیا کام کئے ہیں۔

تازہ ترین