• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خواہش تھی عمران 35 پنکچر کے الزام پر مجھ سےمعافی مانگتے، نجم سیٹھی

خواہش تھی عمران  35پنکچرالزام پر مجھ سےمعافی مانگتے،نجم سیٹھی

کراچی(جنگ نیوز)چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ میری خواہش تھی عمران خان 35پنکچرالزام پر مجھ سےمعافی مانگتے مگر نہیں مانگی کوئی ٹیم میری فیورٹ نہیں ہے فائنل کھیلنے والی ٹیموں میں ایک کے ساتھ دل کا رشتہ تو دوسرے کے ساتھ دماغی تعلق ہےبھٹو ،ضیا اور نواز شریف سمیت سب نے مجھے جیل میں ڈالا،عمران خان کو تین بار خط لکھے ہیں کل کیلئے بھی کہتا ہوں کہ اگر وہ میچ دیکھنے آئے تو خود ان کا استقبال کروں گا گاڑی کا دروازہ کھولنے جاؤں گا، عمران خان سے کوئی دشمنی نہیں ان کی کرکٹ میں بہت معلومات ہے،سابق چیئر مین کرکٹ بورڈ دو بار پی ایس ایل کرانے میں غلط طریقہ کار کے باعث فیل ہوئےچیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ ایک زمانے میں بلوچوں کی حمایت کی تھی اور آج زلمی کی حمایت ہورہی ہے، اقلیتوں کے ساتھ ہمیشہ سے ہمدردی ہے کیونکہ بحیثیت پنجابی تمام وقت پنجابی پنجابی سنا ہے، میر ی سوچ جذباتی نہیں بلکہ سیاسی اور پاکستان حامی سوچ تھی، نجم سیٹھی نے کہا کہ کرکٹ نے ہماری قوم کو متحد کیا اس سے قبل بھارت سے جنگ کے دوران بھی قوم متحد ہوئی، خوشی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے قوم کی خدمت کا موقع دیا،نواز شریف نے مقدمہ کیاجیل میں ڈالا اور پھر پی سی بی چیئر مین بنادیا کا جواب دیتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ دوستی اور دشمنی کی بات نہیں ہے اصول کی بات ہے، ذوالفقار علی بھٹو کی مخالفت کی تو انہوں نے بھی دو سال جیل میں ڈالا تھا، ضیاء الحق نے ایک مہینے جیل میں ڈالا تھا، اسی طرح نواز شریف نے بھی ایک ماہ جیل میں ڈالا تھا پھر سپریم کورٹ نے رہا کیا، جب جیل میں ڈالا گیا تھا تو میڈیا نہیں تھا اور کوئی آواز اٹھانے والا نہیں تھا، ذوالفقار سخت آدمی تھے اور ضیاء الحق آمر تھے لیکن نواز شریف کو شروع دور میں جمہوریت سے کوئی پیار نہیں تھا ،آج کے دور میں برداشت کا لیول ہائی ہوچکا ہے جس کے باعث ہم بچے ہوئے ہیں، نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ ہر صحافی کا دل کرتا ہے کہ تبدیلی کے دور میں اس کا کوئی رول ضرور ہو، وہ تبدیلی کے بارے میں لکھتا ہے اور وہ سوچتا ہے کہ تبدیلی کا موقع ملا تو وہ بھی حصہ بنے اور یہ صرف پاکستان نہیں بلکہ بھارت،امریکہ اور برطانیہ میں بھی ہے، بہت سے سینئر صحافی انتظامیہ میں شال ہوتے ہیں اور پھر صحافت میں لوٹ جاتے ہیں،1996میں احتساب کرنے گیا لیکن میر ا ہی احتساب ہوگیا اور یہ سیاست کا پہلا سبق تھا، یہ میرے لئے خوش آئند بات تھی کہ بطور صحافی میرا انتخاب ہوا لیکن بعد میں متنازعہ بنایا گیا، ان کا کہنا تھا کہ وہ اس وقت بھی صحافت میں ہیں اور کوئی سیاسی کام نہیں کر رہے، نجم سیٹھی کا کہنا تھاکہ عمران خان سے دوستی تھی ، وہ سیاست کر رہے تھے انہوں نے سوچا نواز شریف کے ساتھ سیٹھی کو بھی الزام میں شریک کیا جائے اور پھر 35پنکچر کا الزام عائد کیا، جب انہوں نے دیکھ لیا کہ الزام ثابت نہ ہوسکا تو وہ الزام مجھ پر سے ڈراپ کردیا،خواہش تھی کہ وہ معذرت کرلیتے لیکن آج تک معافی نہیں مانگی، نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ چڑیا اس وقت ناتوقید میں ہے اور نا ہی آزا د ہے بلکہ اس کے منہ پر پٹی لگادی ہے، میزبان کے سوال جس طرح عمران خان کا سیاست سے کوئی سرو کار نہیں ویسے ہی نجم سیٹھی کو کرکٹ سے کیا سر وکار ہے کا جواب دیتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ بچپن سے کرکٹ کا شوق رہا اور کرکٹ کھیلی ہے۔گھر ، گراؤنڈ اور جیل تک میں کرکٹ کھیل ہے، اسکول میں بھی پڑھائی نہیں کی بلکہ کرکٹ کھیلی، ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے انہیں ایک پرچی دی تھی جس میں چیئر مین کرکٹ بور ڈ کیلئے35 سفارشیوں کے نام تھے ، نوا زشریف نے اس وقت کہا تھا کہ عدالت نے چیئرکرکٹ بورڈ کو طرف کردیا ہے اور آپ کو چیئر مین بنایا جارہا ہے، میں نے انہیں اس لئے یہ مشورہ نہیں دیا کہ عمران خان کو اس عہدے پر لگادیں کیونکہ وہ یہ مذاق برداشت نہیں کرپاتے، میں نے نواز شریف کو منع کیا لیکن پھر پرویز رشید نے کہا کہ آپ نے ہی چیئر میں بننا ہے تو میں نے پھر تجویز منظور کرلی ، دو مہینے کیلئے چیئرمین بنایا تھا لیکن اب پانچ سال ہورہے ہیں،عمران خان کے 35پنکچر الزام سے صحافت کو اور چیئرمین شپ کو نقصان پہنچا، پی ایس ایل کے حوالے نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ سابق چیئر مین کرکٹ بورڈ دو بار پی ایس ایل کرانے میں غلط طریقہ کار کے باعث فیل ہوئے اور جب دیکھا کہ پی سی بی میں موجود لوگ دلچسپی نہیں رکھتے تو دوسرے لوگوں کو لیا گیا،جس پر مزاحمت کا سامنا بھی رہا، پی ایس ایل کے انعقاد کیلئے پی سی بی کا ایک روپیہ خرچ نہیں ہوا، جب بورڈ میں تجویز دی تھی تو شہریار خان نے کہا تھا کہ ٹی ٹوئنٹی میں یقین نہیں رکھتا ٹیسٹ کرکٹ ہونی چاہئے ، بورڈ نے جب سوال کیا کہ اس کا فائدہ ، نقصان کیا ہوگا تو میں نے انہیں بتا یا کہ اس میں فائدہ ہے نقصان کوئی نہیں ہے لیکن اگر نقصان ہوگیا تو دو، تین لاکھ ڈالر تک ہوگا اور فائدہ ہوا تو دو ، تین ملین ڈالر تک کی ہوگی، جب مذاکرات کامیاب ہوئے تو دبئی کیلئے گراؤنڈ حاصل کرنے کا کہا لیکن دبئی گئے تو پتا چلا کہ گراؤنڈ بک ہیں کیونکہ پی سی بی کے اسٹاف نے گمراہ کیا تھا، نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ اگلے دو ماہ میں ایک انٹرنیشنل کمپنی کی رپورٹ آئے گی تو لوگوں کو ہماری ساتویں ٹیم کی خریداری پر کان کھڑے کردے گی، ہماری کوئٹہ کی ٹیم دس کروڑ کی بکی تھی، اسلام آباد 15کروڑ کی بکی، لاہور اور کراچی 26,26کروڑ کی بکیں،پشاور 15کروڑ کی بکی لیکن جب ملتان کی باری آئی تو وہ 52کروڑ کی بکی، نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ اس میں میڈیا مالکان، میڈیا، پی سی بی، فرینچائز اور اشتہار دینے والے سب کمار ہے ہیں، کہہ سکتا ہوں کہ اس وقت ہماری برانڈ کی قیمت آدھا بلین ڈالر ہے، چاہتے ہیں کہ ا س کی تھوڑی اور شہرت ہوجائے تاکہ ساتویں ٹیم کیلئے زیادہ پیسے جیب میں آسکیں، نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ وہ شیخ ہیں اور شیخ اچھے کاروباری لوگ ہوتے ہیں، اس پی ایس ایل میں فیصل آباد اور سیالکوٹ نہیں آسکے لیکن آئندہ پی ایس ایل میں آسکتی ہے، اسی طرح فاٹا ، ہنزہ ، گلگت اور مظفر آباد سے بھی ٹیم آئے گی، فاٹا بھی پی ایس ایل کیلئے ٹیم مانگ رہا ہے، گلگت کے وزیر اعلیٰ نے کہا تھا کہ ایک ٹیم گلگت کیلئے دی جائے جتنے پیسے ڈیمانڈ کریں گے وہ آپ کو دیئے جائیں گے ، پی ایس ایل میں یہ ٹیمیں شامل کرنے سے پہلے تقاضہ یہ ہوگا کہ حکومت، فوج اور وزارت خارجہ سے سے رابطہ کیا جائے، نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ پیسہ اسٹیڈیم سے نہیں بلکہ ٹی وی سے آتا ہے، اسی لئے یہ ہی سوچا تھا کہ اگر پاکستان میں نہ ہو لیکن دبئی میں ہوجائے، پی ایس فائنل کراچی کو ملنے سے انٹرنیشنل کرکٹ کا راستہ کھل گیا ہے، ویسٹ انڈیز کی ٹیم لاہور میں کھیلنا چاہتی تھی لیکن اسے کراچی کیلئے راضی کیا گیا، امید کرتے ہیں کہ آئندہ پی ایس ایل مکمل پاکستان میں ہوں، نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ یہاں پر سیاستدان نے بھی کھلاڑیوں کو پھٹیچر کہا یہاں بم پھٹ رہے ہیں جس سے متعدد بین الاقوامی کھلاڑیوں نے بائیکاٹ کیا، ان کا کہنا تھا کہ بم پھٹنے والا بیان صحیح تھا کیونکہ اگر بم پھٹ جائے تو ذمہ داری کون لے گا، پچھلے سال جب کہا تھا کہ ٹورنامنٹ لاہور میں ہونا چاہئے تو فرینچائز اونرز نے کہا تھا کہ یہ رسک ہے اور ایک سال کیلئے اور رک جائیں لیکن اب سب کا یہ بیان ہے کہ کھلاڑیوں کو آنا چاہئے، ان کا کہنا تھا کہ پچھلے سال بھی حالات کی خرابی کے باعث بین الاقوامی کھلاڑیوں سے آنے سے انکار کیا لیکن انتھک محنت سے انہیں پاکستان لایا ، نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ بھارت سے کرکٹ سیریز کا فیصلہ آئی سی سی کی عدالت میں ہے جس کافیصلہ ستمبر تک آجائے گا، لیک کرکٹ میں بنگلہ دیش اور بھار ت میں فکسنگ ہوئی ہے اس لئے یہاں سخت نگرانی کی گئی ہے اور ہم نے فکسنگ کرنے والے کھلاڑیوں کے خلاف سخت اقدامات بھی کئے ، نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ ان کی کوئی ٹیم فیورٹ نہیں ہے البتہ فائنل کھیلنے والی ٹیموں میں ایک کے ساتھ دل کا رشتہ تو دوسرے کے ساتھ دماغی تعلق ہے، سرفراز احمد کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہ ایک بہترین کپتان ہے، کھلاڑیوں میں نوجوان لڑکوں کو موقع دینا چاہئے، پی ایس ایل کے کھلاڑیوں نے ہمیں چیمپئنز ٹرافی جتوائی ہے، نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ فائنل کیلئے سیکورٹی بہترتین ہے اسٹیڈیم ، کھلاڑیوں، شائقین کیلئے سخت ترین سیکورٹی ہے، فائنل وزیر اعظم بھی دیکھنے آئیں گے ، چیف جسٹس سے بھی رابطہ ہوا تھا لاہور میچ کیلئے تو انہوں نے کہا کہ مناسب نہیں کہ وہ مہمان خصوصی کے طورپر آئیں، ماضی میں دو چیف جسٹس پی سی بی سربراہ رہ چکے ہیں اور دونوں نے دوران ملازمت یہ عہدہ رکھا ہے، پی سی بی ایک سیاسی ادارہ ہے لیکن کسی سیاسی مداخلت کی اجازت نہیں ہے یہ عوامی ادارہ ہے، عمران خان کو تین بار خط لکھے ہیں کل کیلئے بھی کہتا ہوں کہ اگر وہ میچ دیکھنے آئے تو خود ان کا استقبال کروں گا گاڑی کا دروازہ کھولنے جاؤں گا، عمران خان سے کوئی دشمنی نہیں ان کی کرکٹ میں بہت معلومات ہے، نجم سیٹھی کا کہناتھا کہ فضل الرحمان اور سراج الحق کو دعوت دینا بھول گیا، نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ پہلے روسی سازش پھر بھارتی سازش اور اب امریکی سازشی کا الزام لگتا ہے۔سلیم صافی نے کہا کہ جب نجم سیٹھی کو چیئر مین پی سی بی کی ذمہ داری سونپی جارہی تھی تو انہوں نے بھی نواز شریف کے سامنے احتجاج کیا تھا اور کہا تھا کہ نجم سیٹھی کے بجائے عمران خان کو یہ ذمہ داری سونپی جائے اور نجم سیٹھی سے بھی کہا تھا کہ وہ اس ذمہ داری کو قبول نہ کریں، سلیم صافی نے کہا کہ نجم سیٹھی صحافت میں استاد کا درجہ رکھتے ہیں اور صحافت میں ان کی خالی نشست کو کوئی پر نہیں کرسکتا اور نہ کوئی متبادل نہیں بن سکتا لیکن نجم سیٹھی نے پی ایس ایل کر ا کر ملک میں کرکٹ کی واپسی ممکن بنادی، نجم سیٹھی جن پر عمران خان نے 35پنکچر کا الزام لگایا اس پی ایس ایل کے انعقاد کے بعد لوگوں کی نظر سے یہ الزام اب ہٹ چکا ہے۔

تازہ ترین