• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

13باغوں،3016مربع کلومیٹر، 5 قومی 11 صوبائی اسمبلی کے حلقوں،4تحصیلوں، 42لاکھ نفوس، 7 ٹائونز،2348دیہات، 12گیٹ والا 12واں بڑا شہر ، کھیلوں کے سامان والا اورپی سی بی کی توجہ کا منتظر،راجہ سل سے منسوب،شہر امام الحق ،کشمیری پہاڑوںکے ’’خمار ومستی میں مبتلا ہوائوں‘‘ میں واقع ،درویشوں ،عارفوں، مرے کالج،شمس العلماء میرحسن کے شاگرد حضرت اقبال کے شہر سیالکوٹ کے علاقہ ٹبہ سیداںکے مجذوب بزرگ کے خاندان سے 125 کلومیٹر سفر طے کرکے سیدشاہدحسین بخاری لاہور آکر شوبز کی دنیا سے منسلک ہو تا ہے ،ملتان میں پیدا ہونے والی، مگر شوبز سے منسلک خاتون سے شادی کرتا ہے اور اللہ دو بیٹیاںنوربخاری اورزرقا دیتا ہے ، نور3جولائی1982کو لاہور میں پیدا ہوتی ہیں ۔ والد کی خواہش پر’’ نور ‘‘ نے پانچ سال کی عمر میں اداکارہ ریما اور نیلی کے رول ادا کیے ، اسی لئے اسے چائلڈ اسٹار ہونے کی بناء پر ایوارڈبھی ملے ۔وہ جب ڈانس کیا کرتی تھی، تو لوگ پوچھتے، ڈانس کہاں سے سیکھا ہے ۔ نور کو اسٹیج اداکاری کی بیہودگی سے نفرت تھی ،اس لئے اسٹیج اداکاری نہیں کی ، نور نے مرد قاری کے بجائے،خاتون قاریہ سے قرآن پاک پڑھنے کو ترجیح دی، خوش نصیب نور نے اب تک ’’چار شادیادں ‘‘کی ہیں ،جن میں اکرام سے 2008 ، فاروق مینگل سے 2010، عون چودھری سے 2012 ،ولی حامد علی خان سے2015میںشادی کی اور طلاق2017میں ہوئی، فلموں میں جان جان پاکستان،آگ دریار،مجھے چاند چاہیے،تیرے پیار میں،گھر کب آئوگے،بلی ،موسیٰ خان،ظل شاہ،بھائی لوگ،سایہ خدائے ذوالجلال اور ڈراموں میں نور کا پرستار،اف یہ لڑکیاں،میرے انگنے میں اوردیگر شامل ہیں ،نو ر بھی باقی لڑکیوں کی طرح طلاق کے لفظ سے خوفزدہ رہتی تھی، لیکن آخر میں طلاق ہوکر ہی رہتی تھی، نور کا کہنا ہے ، ہر بار عورت کی غلطی نہیں ہوتی، کوئی بھی عورت طلاق نہیں چاہتی۔ فاطمہ کی ماں’’ نور ‘‘کہتی ہیں ،طلاقوں کی بنیادی وجہ میں کبھی میری غلطی ہوئی اور کبھی شوہروں کی ، لیکن وہ فخریہ انداز میں کہتی ہیں ،مجھ پر اللہ کا کرم ہے ۔کبھی بوائے فرینڈ نہیںبنائے، بلکہ نکاح،شادی کوترجیح دی ، جس نے پسند کیا ،اُسے فوراًکہا ،شادی کرنی ہے ،تو بتائیں ’’ورنہ خدا حافظ‘‘۔
اکبر الٰہ آبادی کا کہنا ہے
ڈاکا تو نہیں ڈالا،’’ چوری‘‘ تو نہیں کی ہے
ہنگامہ ہے کیوں برپا ’’شادی‘‘ ہی تو کی ہے
نور کے والد 2011میں انتقال کر گئے ہیںاورنور دنیا کی تمام سہولتیں ہونے کے باوجود ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئیں،رونا ،پیٹنا،تنہائی ،دلی افسردگی ،مستقل خوف کی کیفیت کے سامنے بے بسی ،نیند کانہ آنا، اگر آگئی، تو فوراً اٹھ کر بیٹھ جانے کے عمل سے گزرتی ہے ،نور سالہاسال سے اپنے فن اورجان سے پیارے مذہب اسلام کے درمیان زندہ تھی، نور کے سینے میں پرامن اور صوفی انقلاب کی راہ ہموار ہوتی رہی، شوبز انڈسٹری کی چکا چوند رنگین دنیا کو خیر باد کہہ دینا ،اللہ کی ہدایت کے بغیر ممکن ہی نہیں، نورکو’’خلع کلب برائے شوبز اسٹار‘‘اور’’کانٹریکٹ شادیوں‘‘، ’’اخلاقی اور مالی وارداتی‘‘کے طعنے ،طلاقوں کے دکھ ،والدکادکھ ،اپنوں او ر غیروں کے روئیوں سے تنگ ،مارننگ شو تک میں ڈانس کرنے سے بھی نہ گھبرانے والی ،مگر دل کی زخمی اورسابقہ اداکارہ عروج کو رشک کی نظر سے دیکھنے والی ’’نور ‘‘کی زندگی میں وہ مقدس دن آتا ہے اورایک فیملی فرینڈ مارچ 2017میں روحانی مرشد بشریٰ حالیہ بشریٰ عمران خان کے پاس لیکرجاتی ہے ،تین گھنٹے کی اس ملاقات میں بشریٰ اس کی مہمان نوازی بھی کرتی ہے ،ساتھ ہلکے پھلکے ،سیرت نبی ﷺسے مزین لہجے سے لبریز اورصوفیانہ انداز میں کہتی ہیں، کہ آپ سیدزادی ہیں اورپھر ان کاموں میں پڑی ہوئی ہیں ،برائی، برائی ہے ،کیا آپ شوبز میں کام کرنے سے مطمئن ہیں ،کیا آپ نے اللہ کے حضور حاضر نہیں ہونا؟آپ حضورﷺ کے سامنے کل کس منہ سے پیش ہوں گی ، کیا آپ واقعی سیدہ ہیں ،تو پھر یہ سب کیوں اور کیسے کر رہی ہیں ،یہ ساری باتیں بشریٰ عمران نے صوفیانہ انداز میں سمجھائی۔وہ اٹھی، گاڑی لی،گھر آئی ، وضو کیا، جائے نماز لیا اور دو نوافل توبہ پڑھتی ہیں ،وہ دن گیا اور آج کا دن آیا، کبھی نور نے ماڈلنگ نہیں کی ،اب پانچ وقت نماز،ترجمہ تفسیر قرآن ، تسبیحات ،وظائف ، حج اوردو عمرے کرنے والی نور کہتی ہیں، کہ دنیا کے تمام ممالک کو وزٹ کیا ہے،انگلینڈ کے موسم کو پسند کرتی ہوں، لیکن سکون مکہ مکرمہ اور مدینہ طیبہ کی فضائوں میں حاصل ہوتا ہے۔کروڑوں ڈالر کمانے والی کو آج عبادت سے وقت نہیں مل رہا،یہ وہ روحانی بشریٰ عمران ہے ،جس نے کئی عورتوں کو بدلنے میں اہم کردار ادا کیا ،وہ کہتی ہیں ،یہ سب میری ’’مرشد ‘‘کی نظر کرم کا کمال ہے ،میرا اس میں کوئی کردار نہیں ہے۔ اللہ نے مجھے ہدایت دے دی ہے۔نور یہ تسلیم کرتی ہے ،کہ شوبز کے کئی سال ضائع کیا ہیں ،اب وہ دعائیں کرتی ہے، کہ اللہ اسے اپنے فیصلے پر قائم رہنے کی توفیق دے۔ نو رکی دوست اب بھی اسے گمراہ کرنے کی کوشش کرتی ہیں ،لیکن وہ کہتی کہ یہ ’’نئی نور ہے ،پرانی نہیں ‘‘ نور نے اپنی چھوٹی بہن فاریا بخاری کو اداکاری جاری رکھنے کا مشورہ دیا، اس بناء پراس نے اداکاری چھوڑ دی، کہ تم اکیلی جنت میں جانا چاہتی ہو ،لہٰذا اب وہ بھی اداکاری چھوڑ چکی ہے۔ نورکہتی ہے اب کوئی ڈرامہ، ماڈلنگ، ڈانس یا فلم میں کام نہیں کروں گی۔ وہ میڈیا انڈسٹری میں بطور میزبان اسلامی ماحول میں رہتے ہوئے کام کریں گی، لیکن بغیر پردہ نہیں، سوشل میڈیا سے خفانور کہتی ہیں، مجھے کسی کی فکر نہیں، بس اپنی فکر ہے، مرشد نے ’’عشق حقیقی‘‘ کا اعلان کرنے کا کہا ہے ،میں کسی کو غلط نہیں کہتی، مجھے صرف اپنی قبر کی فکر ہے۔ میری بیٹی، ماں اور بہن میری ذمہ داری ہیں، میں ان تینوں کا فخر ہوں۔ جتنی زندگی رہ گئی ہے، مجھے صرف عبادت کرنی ہے، میں اب میک اپ نہیں، کرتی وضو کرتی ہوں، ان کے خیال میں اگر ہم ’’صرف پانچ وقت کی نماز شروع کر دیں‘‘ تو گناہوں والی ’’مہر ‘‘آہستہ آہستہ ختم ہو جائے گی۔
نیوز:1۔ایل ڈی اے لاہورکا ریکارڈ جلانا ثابت ہو گیا، تو ایک درجن کے قریب واقعہ میں ہلاکتوں کی ایف آئی آرخواص پر درج ہو گی،2۔ کرپٹ مذہبی مافیا کی فائلیں بنانے پر غوروفکر جاری ہے،3۔ الیکشن قریب آتے ہی سوشل میڈیاپربیہودہ الزامات کی بھرمار ہوجائے گی، کیونکہ کچھ سیاسی جماعتیں قانون کی گرفت سے بچنے کیلئے ،غیر معروف ممالک میں سوشل میڈیا آفس بنانے کی تیاری کر رہے ہیں ،4۔ سیاستدانوں نے ’’نہیں ‘‘ اداروں نے سعودی اورایرانی تعلقات میں توازن قائم کرنے کا فیصلہ کر لیاہے،5۔ دوبڑوں کی حالیہ بیٹھک میں’’ پلڑا ‘‘اسی کا بھاری رہا ہے ،جس کی طرف سے پریس ریلیز جاری کی گئی ہے ،6۔ڈیل کے تمام آسان دروازے بنداورانتہائی مشکل کھول دئیے ہیں ،7۔مشرف کو پیغام دیا گیا ہے کہ آپ اب سویلین ہیں ، آنے یانہ آنے کا فیصلہ خودکریں، ہم آپ کا اب مزید بوجھ برداشت نہیں کر سکتے ،8۔تحریک لبیک کی بات کی جائے، توجماعتوں میں کارکن تین قسم کے ہوتے ہیں،مفاداتی ،حادثاتی ،نظریاتی ۔خادم رضوی سے کئی اختلافات کے باجود اس نے نظریاتی کارکنوں کو ایمانی اورجذباتی کارکن بنا دیا ہے۔2اپریل داتادربار کے سامنے تین روزہ احتجاجی دھرنا ملک گیر احتجاج کی شکل اختیار کر سکتا ہے۔ جمعیت علمائے پاکستان (نورانی) ، ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ ابوالخیر محمد زبیر کی صدارت میں نظام مصطفیٰ کانفرنس ،شخصیات، تقاریر، انتظامی ، فکری عوامی رش کی بناء پراور سیدمحمد صفدر گیلانی کی محنت کی بدولت انتہائی کامیاب رہی ۔ہمیں قرآنی فیصلہ کے خلاف یکم اپریل کو جھوٹ بول کر خوشی نہیں منانی چاہیے۔ ہر دکھ درد کی دوا بس درود مصطفی ﷺ 80بارضرور پڑھ لینا۔
(کالم نگار کے نام کے ساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں 00923004647998)

تازہ ترین