• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
 انٹر نیشنل کرکٹ کی بحالی پرکراچی کے عوام خوش

نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں 9 سال بعد انٹر نیشنل کرکٹ کی رونقیں بحال ہونے پرکراچی کے عوام اور کھیلوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے پی سی بی کی کاوشوں کو سراہا۔

 انٹر نیشنل کرکٹ کی بحالی پرکراچی کے عوام خوش

نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں صحافیوں کیلئے لاروش کیٹرینگ کی جانب سے خدمات انجام دینے والے میجر محمد نظام نے پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان سیریزکو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ نو سال کے بعد اسٹیڈیم میں ہونے والے میچ کے دوران صحافیوں اور انتظامیہ کے لوگوں کی خدمت کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے۔

 انٹر نیشنل کرکٹ کی بحالی پرکراچی کے عوام خوش

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیا ن کھیلے جانے والے پہلے ٹی ٹوئٹی میں شائقین کا جوش و خروش دکھائی نہیں دیا۔اتوار کو گرمی کی شدت میں کمی کے باوجود وفاقی اردو یونیورسٹی کے سامنے بنائے گئے پارکنگ ایریا میں میچ دیکھنے کیلئے جانے والے تماشائیوں کی تعداد میں نمایاں کمی رہی۔

یہاںپانچ بجے تک پارکنگ ایریا میں صرف دو کاریں اور پانچ موٹر سائکلیں موجود تھیں جبکہ پولیس کی نفری بھی کمی تھی۔ تماشائیوں کا سب سے زیادہ رش گلشن اقبال بیت المکرم کے ساتھ سرسید گرائونڈ میں یہاں سے لوگ چار بجے سے ہی گرائونڈ میں پہنچے کیلئے آچکے تھے۔

 انٹر نیشنل کرکٹ کی بحالی پرکراچی کے عوام خوش

گلشن اقبال منگل بازار کے پارکنگ ایریا میں جنگ سے باتیں کرتے ہو ئےڈی ایس پی ، سی آئی اے غلام شبیر کا کہنا تھاکہ سیکوریٹی اہلکار اپنی ذمہ داری بھرپور طریقے سے انجام دے رہے، سب سے زیادہ نفری اسی جگہ پر ہے اور امید تھی کہ یہاں زیادہ سے زیادہ شائقین آئیں گے۔ سو کے لگ بھگ گاڑیاں یہاں سے شائقین کواسٹیڈیم جانے کیلئے کھڑی ہیں۔

رینجرز، پولیس، ایس ایس یو، ٹریفک پولیس، بم ڈسپوزل، کے نائن، ایلیٹ کے جوان تماشائیوں کیلئے ڈیوٹی نبھا رہے ہیں۔ اللہ کا شکر ہے کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا اور امید ہے کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریزمیں شائقین بھی ہمارے ساتھ مکمل تعاون کرتے ہوئے اسی طرح سیریز کو کامیاب بنائیں گے۔

 انٹر نیشنل کرکٹ کی بحالی پرکراچی کے عوام خوش

دریں اثنا پی ایس ایل فائنل کی طرح شائقین کو آج ایک بار پھر مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اورسوک سینٹر سےنیشنل اسٹیڈیم کا آدھے کلومیٹر سے زائد فاصلہ پیدل طے کرنا پڑا۔میچ دیکھنے کیلئے سات مقامات پر سے پارکنگ ایریاز سے شٹل کے ذریعے تماشائیوں کو نیشنل اسٹیڈیم تک پہنچانے تک کہا گیا تھا لیکن اردو یونیورسٹی، کے ڈی اے اسٹاپ اور سرسید گرائونڈ سے تماشائیوں کو شٹل کے ذریعے سیوک سینٹر پہنچایا گیا اور وہاں سے شائقین کو اتار دیا اور وہاں سے پیدل جانے کی ہدایت کی گئی۔

تماشائیوں نے جنگ سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتظامیہ کی زیادتی ہے جب شٹل سروس چلائی جارہی ہے تو اسے اسٹیڈیم کے گیٹ تک جاناچاہتے تاکہ وہاں سے ہمیں اندر جانے میں مشکل نہ ہو۔ بیشتر خواتین نے سوک سینٹر چھوڑنے پر پی سی بی کے اعلیٰ ٰحکام پر شدید تنقید کی۔

تازہ ترین