• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

روضہ رسول ﷺپرحاضری کے موقع پراپنی جانب سے اپنے تمام احباب و شناسا کی جانب سے سلام پیش کر کے مسجد نبوی ؐسے واپس ہوٹل کی سمت جارہا تھا کہ میرے کانوں میں آواز آئی ’’پاکستان کیوں بنا؟‘‘ میں نے دیکھا کہ ایک بزرگ چند افراد کے سامنے بیٹھے تقریر کررہے ہیں، میں بھی وہیں بیٹھ گیا۔ وہ فرمارہے تھے ’’پاکستان کیوں بنا؟ اللہ جل شانہ بڑا ہی مسبب الاسباب ہے۔ وہ کسی واقعہ سے پہلے اس کے ہونے کے اسباب پیدا فرماتا ہے۔ جب نبی کریم ﷺسے ایک صحابیؓ نے دریافت فرمایا۔ اللہ کے نبی! قیامت کب آئے گی، تو نبی مکرمﷺ نے اپنی دو انگلیاں اٹھا کر فرمایا ’’قیامت اتنی ہی قریب ہے جتنی یہ دونوں انگلیاں ایک دوسرے کے قریب ہیں۔اگر ہم غور کریں تو خود نبی کریم ﷺکی دنیا میں تشریف آوری اس امر کی غماز ہے کہ دنیا میں اللہ کی ہدایت اور رہنمائی کی تکمیل ہوگئی ہے۔ آپ ﷺکے بعد اب کوئی نبی نہیں آنے والا۔ آپؐ آخری نبی ہیں یایوں بھی سمجھا جاسکتا ہے کہ قیامت کی نشانیوں میں سے ایک سب سے بڑی اور اہم نشانی آپ ﷺہیں۔ آپﷺ کے بعد سلسلہ نبوت تمام ہوا۔ اب قیامت تک کوئی نبی نہیں آنے والا۔ یہی وجہ ہے کہ آپ ﷺتمام عالم کے لئے ہدایت لے کرآئے۔ آپ ﷺسے قبل آنے والے تمام انبیا کرام ؑ مخصوص علاقوں اور قوموں کیلئے ہدایت لے کر آتے تھے جبکہ آپﷺ تمام عالم انسانیت کی ہدایت و رہنمائی لے کے تشریف لائے تھے۔ قیامت کے مختلف مراحل طے پارہے ہیں ہم ہر روز قیامت کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ کچھ لوگوں کے مطابق نبی کریم ﷺکی پیش گوئی کے مطابق قیامت کب کی آچکی ہوتی مگر ایسا نہیں ہوا وہ اس لے کہ اللہ کا ایک دن ایک لاکھ سال کایا پچاس ہزار سال کا ہوتاہے۔ روزِ محشر بھی جب تمام انسانوں اور جنوں کا حساب ہوگا تواْس کی طوالت کتنی اور کیسے ہوگی یہ تو اللہ جانتا ہے لیکن اْس کے دئیے ہوئے علم کی بدولت ہم اندازہ کرسکتے ہیں۔ آخرت کے اْس دن کے بارے میں اللہ مالک یوم الدین نے قرآن کریم میں بتادیا ہے کہ وہ کیسا دن ہوگا۔دوستو! قیامت کی نشانیاں اب نمایاں ہونا شروع ہوچکی ہیں۔ اولاد نے ماں باپ کی عزت احترام کرنا چھوڑ دیا ہے، عورتوں نے مردانہ شکل اختیار کرلی اور مرد زنانہ شکل اختیا رکرر ہے ہیں۔ ناچ گانا ہماری ثقافت بن چکا ہے۔ دجال کی آمد کے تمام آثار ظاہر ہو رہے ہیں۔ اگر یہ کہا جائے کہ دجال آچکاہےتوغلط نہیں ہوگا۔یمن، شام میں مسلمانوں کا قتل عام ہو رہا ہے۔ یہاں ہی مدینہ منورہ کے مضافات میں وہ پہاڑ موجود ہے جسے زمین سے اٹھنے والی آگ نے جلا کر خاک بنادیا ہے۔مساجد کی تزین و آرائش کی جارہی ہے۔ غاصب حکمرانی کررہے ہیں۔عزت دار بےعزت کئے جارہے ہیں۔ مسلمانوں نے حج و عمرہ کو بھی اپنے رب کی عبادت کم اور سیرو تفریح کاذریعہ بنا لیا ہے۔ بھائی بھائی کا دشمن ہے۔ صلہ رحمی ختم ہو رہی ہے۔ احکام الٰہی پامال ہورہے ہیں۔ ناچنے گانے والے فن کار عزت دار اور تبلیغ دین کرنے والے بے توقیر کہلائے جارہے ہیں۔ حرام حلال کافرق ختم ہوچکاہے۔ حقوق العباد کی کوئی اہمیت نہیں رہی۔‘‘ وہ پانی پینے کے لئے رکے جبکہ میں بے چینی سے منتظر تھا کہ مولانا صاحب کب پاکستان کیوں بنا کے بارے میں بتائیں گے لیکن وہ علامات ِقیامت پر بات کرتے رہے۔ میں غور سے انہیں دیکھ رہا تھا۔ میرے اندازے کے مطابق وہ جو لباس پہنے ہوئے تھے پاکستان کاتوہرگز نہیں تھا، لہجہ دلّی والوں کاسا تھا۔ اس سوچ نے ہی مجھے باندھے رکھا کہ یہ جانوں کہ وہ کیا کہتے ہیں پاکستان کے بارے میں۔ میرا تجسس بڑھتا ہی جارہاتھا۔مولانا جو80کے پیٹے میں تھے، سانس لے کر پھر گویا ہوئے۔ ’’ آج ہم دیکھتے ہیں کہ خائن امین بن رہے ہیں۔ ایک دوسرے کے حقوق غصب کررہے ہیں۔ نبی کریمﷺ کی بتائی ہوئی علامات تیزی سے پوری ہو رہی ہیں۔ وقت آخر قریب آتا جارہاہے۔ ابھی امام مہدیؑ کا ظہور ہوناہے، جو مدینے سے لشکر کشی کریں گے ۔ا ن کی مدد کو ہند سے ایک لشکر نکلے گا جو امام مہدیؑ کی انکے مخالفین سے مقابلے میں مدد کریگا۔ نبی کریم ﷺکی حدیث غلط نہیں ہوسکتی۔ ہند سے نکلنے والا لشکر دراصل پاکستان سے نکلے گا۔ پاکستان ہی وہ خطہ ہے جو پہلے ہند کا حصہ تھا۔ اللہ کریم نے ہند سے نکلنے والے لشکر کے لئے ہی پاکستان کو وجود بخشا ہے۔ بھارت توکیا تمام دنیا بھی مل کر پاکستان کومٹاناچاہےتوبھی مٹا نہیں سکتی۔ اس کی حفاظت اللہ کررہاہے بھارت ویسے ہی مسلم دشمنی میں پیش پیش رہتاہے۔ وہ امام مہدیؑ کی کسی بھی طرح مدد کیسے کرسکتاہے۔ پاکستان کی افواج کو اللہ نے اسی امر کے باعث مضبوط وقوی بنایا ہے۔ اللہ بڑامسبب الاسباب ہے۔اس لئے پاکستان کا وجود بھی آثارِ قیامت میں شامل ہے۔ شام میں ہونے والاقتل عام بھی قیامت کی نشانیوں سے ہےاب جبکہ قیامت کی بہت زیادہ نشانیاں ظاہر ہوچکی ہیں ہم کہہ سکتے ہیں کہ روز ِآخر اب دور نہیں۔ پاکستان اسلام کا قلعہ بننے جارہاہے۔ لوگو! ابھی موقع ہے ابھی توبہ کا دروازہ کھلا ہے۔آیئے ہم سب مل کر اپنے رب رحیم سے مغفرت وبخشش طلب کریں اور عہد کریں نبی برحق نبی آخرالزماں ﷺکے نقش پاپر ثابت قدم رہیں گے۔‘‘اس کے بعد انہوں نے دعا کی اور رخصت ہوگئے ۔اللہ تعالیٰ ہمارے وطن عزیز کی حفاظت فرمائے۔ ہمیں دین پر چلنے والا بنائے۔ آمین۔
(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)

تازہ ترین