• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نواز شریف کو اپنا وزیراعظم کہا ہمارا تو نہیں کہا
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے نواز شریف میرے وزیراعظم ہیں، جیسے ہر علم والے پر بھی اس سے بڑھ کر علم والا ہوتا ہے اسی طرح ہر وزیراعظم کے اوپر بھی ایک وزیراعظم ہوتا ہے، وزیراعظم عباسی نے یہ نہیں کہا کہ قوم کے وزیراعظم نواز شریف ہیں انہوں نے اپنی بات کی ہے، تو یہ ان کا ذاتی معاملہ اور پسند نہ پسند ہے جسے چاہیں اپنا وزیراعظم تسلیم کر لیں اب وہ خود کو تو اپنا وزیراعظم نہیں مان سکتے کیونکہ وہ ٹو ان ون تو نہیں، ون آن ون ہیں اس لئے انہوں نے اپنے دل کی اقلیم کا وزیراعظم نواز شریف کو بنا لیا، اعتراض تو تب ہوتا جب وہ کہتے سارے ملک کے وزیراعظم نواز شریف ہیں، اور وہ ڈمی میوزیم سے آئے ہیں، اب اگر ساری قوم آلو گوشت پسند کرے تو اس کا مطلب یہ تو نہیں کہ کوئی فرد نہاری، ہریسہ پسند کرے، وہ بھی آلو گوشت کو فیورٹ بنا لے، پریس کانفرنس میں ایک مقام ایسا بھی آیا کہ صحافی سوال ڈھونڈتے محسوس ہوئے اس پر شاہد خاقان عباسی نے کہا لگتا ہے سوال ختم ہو گئے ہیں، پھر وہ اس اطمینان سے پریس کانفرنس سے اٹھے ، بہرحال پریس کانفرنس کی ہمیں صرف ایک بات پسند آئی کہ اب ملازم نجی و سرکاری ہو ایک لاکھ تک وہ اس انکم ٹیکس سے مستثنیٰ ہو گا جو ساڑھے سترہ فیصد ماہانہ کے حساب سے کٹتا تھا، بارہا اس پر لکھا اور آخر برسوں کا لکھا کام آ ہی گیا، محنت ہرگز رائیگاں نہیں جاتی، اللہ نے فائدہ دینا ہو تو شاہد خاقان عباسی سے بھی پہنچا دیتا ہے، بہرحال باقی ایمنسٹی اسکیم میں اگر کالے بکرے کو سفید بنانے کا کوئی فارمولا ہے تو اس کے لئے پارلیمنٹ ہے سینیٹ ہے وہ اس کا جائزہ بھلے لیتے رہیں، مگر ہمارے مطلب کی بات انہوں نے پوری کر دی تو مستند ہے ان کا فرمایا ہوا۔
٭٭٭٭
ہرے پتے اور زرد پتے کا فرق
پرویز الٰہی نے کہا زرد پتے جیسی بات کی ہے کبھی پتے کی بات بھی کر لیا کریں اب یہ کہنا کہ شہباز شریف نے پنجاب کے عوام سے سہولتیں چھین لیں، یہ تو وہی بات ہوئی کہ دیگ پکوائی اور تقسیم نہیں کی چوہدری صاحب چاول آپ نے آپ کے لواحقین نے بھی کھائے ہوں گے۔ مگر ڈکار منفی مار دی، اب ہم یہاں شہباز شریف کی پنجاب کے لئے خدمات کی فہرست دیں تو گنجائش نہیں، ورنہ سارا کالم لبالب ہو جائے، آپ نے ایک آمر کی چھتری تلے خالی دیگ کے نیچے آگ جلائے رکھی کیا یہ خدمت بھلانے کے قابل ہے سارا پنجاب آپ کی اس خالی دیگ کا قائل ہے، جادو وہ جو سر چڑھ کر بولے، شہباز شریف کی انتھک کوششوں اور اپنے صوبے کے لئے سہولتیں پیدا کرنے کے جذبے کو دیکھ کر کیا دوسرے صوبوں سے یہ آوازیں نہیں آنے لگی تھیں کہ ہمیں بھی شہباز شریف جیسا وزیر اعلیٰ ملتا تو ہم یوں خوار تو نہ ہوتے یہ آن ریکارڈ بات ہے اور آپ اسے بھی دانستہ بھول گئے بندہ بات ایسی کرے جو ماننے کے قابل ہو، شہباز شریف تو انٹرنیشنل فیم کے خادم، وزیر اعلیٰ ہیں، باہر سے بڑی بڑی ہستیاں سیدھی آپ کے پاس آتی ہیں کہ اس مرد جفا کش کو دیکھ تو لیا جائے، مشرف نہ ہوتے تو آپ کبھی وزیر اعلیٰ بھی نہ ہوتے، البتہ آپ نے جو ایمبولینس سروس متعارف کرائی اس کی سب نے حتیٰ کہ شہباز شریف نے بھی تعریف کی مگر آپ اچھا اچھا بھول جاتے ہیں اب اس کے لئے تو حکیم اجمل خان بھی کوئی پھکی ایجاد نہ کر سکے، تو گویا یہ لاعلاج عارضہ ہے۔ سورج کو چراغ بھی دکھایا تو بجھا ہوا، کوئی ایسی بات ڈھونڈ نکالتےجس کا عوام اعتبار بھی کرتے، یہ کیا نکال لائے اسے تو دیکھ کر پھیری والا دو چھوہارے بھی نہیں دے گا، عوام نے بار بار وزیراعلیٰ بنایا آخر کچھ تو ہے اس مزدور وزیر اعلیٰ میں جو گاڑی بھی اکثر اپنی استعمال کرتا ہے، جیسے وزیراعظم کو سابق وزیراعظم اب بھی وزیراعظم لگتے ہیں تو یہ کوئی جرم تو نہیں ذاتی چوائس بھی کوئی چیز ہوتی ہے، اسی طرح ہمیں شہباز شریف ہی ہر دور کے کامیاب وزیر اعلیٰ لگتے ہیں یہ ہماری رائے ہے آپ اپنی رائے سنبھال کے رکھیں۔
٭٭٭٭
بسیار درست آید
....Oمفتاح اسماعیل:ایمنسٹی اسکیم کے مثبت اثرات نظر آئیں۔
وہ تو ظاہر ہے،
....Oمریم نواز:احتساب عدالت میں سچ کی جیت اور حق کی فتح ہوئی،
مگر ابھی فیصلہ تو نہیں آیا تاہم آپ کے منہ میں گھی شکر۔
....O حافظ حسین احمد:’’ووٹ کو عزت دو‘‘ کاش یہ نعرہ نواز شریف 30سال پہلے لگاتے،
دیر آید ‘‘بسیار‘‘ درست آید۔
....Oٹرمپ:چین کے ساتھ تجارتی جنگ کے حق میں،
گویا ’’ہُن آرام ایں‘‘ کوئی اور جنگ نہ چھیڑ بیٹھنا چینی یاجوج ماجوج ہیں،
....Oبجلی کی قیمت میں 2روپے 4پیسہ فی یونٹ اضافہ۔
نرخ اور بڑھائو کہ ابھی بجلی بہت سستی ہے۔
(نرخ بالا کن کہ ارزانی ہنوز)

تازہ ترین