• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
سعودی عرب سمیت 24ممالک کی مشترکہ فوجی مشقیں ختم

سعودی عرب کے مشرقی ریجن میں 24 ممالک کے اشتراک سے فوجی مشقوں کا دوسرا مرحلہ مکمل ہو گیا۔ مشقوں میں شامل 24 ممالک کی فضائیہ، بحریہ اور زمینی فوج کے علاوہ اسپیشل گروپس " کمانڈوز" اور اسپیشل ٹاسک فورسسز نے بھی شرکت کی۔

مشقوں کا مقصد خطے میں امن و امان کو برقرار رکھنا اور دوست ممالک کے عسکری تجربات سے فائدہ اٹھانا تھا ۔ سعودی وزارت دفاع کی زیرنگرانی پہلی مشترکہ فوجی مشق 2016 میں حفر الباطن ریجن میں کی گئی تھی۔

مشقوں میں بھاری اور ہلکے ہتھیاروں کا استعمال انتہائی مہارت سے کیا گیا جبکہ اسپیشل کمانڈوز کے دستوں نے فرضی دشمنوں سے علاقے کو خالی کرانے کا مظاہرہ کیا ۔ مشترکہ فضائیہ نے فرضی دشمن کے راکٹ لانچنگ پیڈ کو تباہ کرنے اور دشمن کے ائیرڈیفنس سسٹم کو ناکارہ بنانے کا عملی نمونہ بھی پیش کیا۔

واضح رہے مشترکہ فوجی مشقوں میں شریک فوجیوں نے غیر معمولی مہارت کا مظاہر ہ کیا جس میں خصوصی طور پر اسپیشل سروسسز گروپ کمانڈوز کی جانب سے پیش کی جانے والی کیموفلاج کی ٹیکنیک خاص اہمیت کی حامل رہی جس میں کمانڈوز نے خود کو اس طرح ماحول کے ساتھ ہم آہنگ کر لیا تھا کہ انہیں دیکھنے پر ایسا محسوس ہوتا تھا کہ وہ کوئی انسان نہیں بلکہ جھاڑی یا پہاڑ ی تودہ وغیر ہ ہے۔

جنگی کیموفلاج کی ٹیکنیک سب سے اہم ہوتی ہے جس میں فوجی محاذ جنگ پر ماحول میں خود کو چھپالیتے ہیں ۔ مشترکہ فوجی مشقیں ہر ملک میں کی جاتی ہیں۔

تازہ ترین