مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ سال آج ہی کے روز فاروق نامی شہری کو فوجی جیپ کے ساتھ باندھ کر انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا گیا،واقعہ نے نوجوان کو ذہنی مریض بنا کر رکھ دیا۔
وہ آج بھی پچھتارہا ہے کہ اس روز گھر سے کیوں نکلا،گزشتہ سال نو اپریل کو سرینگر میں ضمنی انتخاب کے موقع پر بھارتی میجر نے پتھرائو سے بچنے کے لئے کشمیری نوجوان کو گاڑی کے آگے باندھ کر شہر کا گشت کیا۔
اس شرمناک عمل کو دنیا بھر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا، واقعہ کا ایک سال مکمل ہونے پر اپنے ایک نٹرویو میں فاروق ڈار نے کہا کہ وہ ایک دستکار ہے لیکن گزشتہ سال کے واقعہ نے اس کی زندگی تباہ کردی۔
گاوں کے لوگوں نے اس کا بائیکاٹ کررکھا ہے جوسمجھتے ہیں کہ وہ انتخابی عمل میںحصہ لینے گیا تھا،جبکہ ایسا ہرگز نہیں،فاروق ڈار کے مطابق اسے کام نہیں مل رہا اور وہ شدید ذہنی کرب میں مبتلا ہے،دوائیں کھانے کے باوجود سو نہیں سکتا ہے۔