• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
Web Desk
Web Desk | 10 اپریل ، 2018

پاکستان اور ترک بحری افواج کی پہلی دوطرفہ مشقیں

 پاکستان اور ترک بحری افواج کی پہلی دوطرفہ مشقیں

پاکستان اور ترک بحری افواج کے درمیان شمالی بحیرئہ عرب میں منعقد ہونے والی پہلی دو طرفہ بحری مشق ’ترگت ریز‘ یعنی شمشیر اسلام ختم ہوگئی ۔

ترک بحریہ کے فریگیٹ ٹی سی جی گیلیبولو ، پاکستان نیوی بحری جہازوں ’سیف‘، ’اصلت‘ ،’ نصر‘،’ قوت‘ ،’عظمت ‘اور ’زرار‘ کے علاوہ پاکستان نیول ایوی ایشن کے فکسڈ اور روٹری ونگ ایئر کرافٹ نے مشق میں حصہ لیا۔ پاک فضائیہ کے لڑاکا طیارے بھی اس مشق میں شریک تھے۔


اس مشق کا بنیا دی مقصد دونوں برادر ممالک کی بحری افواج کے درمیاں مشترکہ آپریشنز کی صلاحیت کو فروغ دینا تھا۔ بحری مشق ترگت ریز 2018 کے دوران بحری آپریشنز کی ایک وسیع رینج کی ریہرسل کی گئی جس میں اینٹی سرفیس، اینٹی ایئر اور اینٹی سب میرین وار فیئر کے علاوہ مختلف بحری جنگی چالوں اور رابطے کی مشقیں شامل تھیں۔

مشق کے دوران بحری قذاقی کی روک تھام کی ڈرلز بھی کی گئیں جن میں بورڈنگ ٹیموں نے مشکوک بحری جہاز پر بورڈنگ آپریشنز کا عملی مظاہرہ پیش کیا۔ اس مشق کے انعقاد سے دونوں ممالک کی بحری افواج کے افسروں اور جوانوں کو ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانے اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں اضافے کا موقع ملا۔

جمہوریہءترک کے قونصل جنرل تولگا اکاک نے بھی کھلے سمندر میں ٹی سی جی گیلیبولو اور پی این ایس اسلط سے اس مشق کا معائنہ کیا۔

ترک قونصل جنرل نے مشق میں شریک پاکستان اور ترک بحری افواج کے افسروں اور جوانوں کو اس مشترکہ بحری مشق کے کامیاب انعقاد پر مبارک باد پیش کی اور امید ظاہر کی کہ مستقبل میں دونوں افواج کے درمیان یہ مشق ایک مستقل شکل اختیار کرلے گی۔

بحری مشق ترگت ریز 2018پاک بحریہ کے اس عزم کی غماز ہے کہ وہ خطے میں قیام امن کے لیے برادر ممالک کی بحری افواج کے ساتھ اشتراک جاری رکھے گی۔

اس بحری مشق کا مقصد پاکستان اور ترک بحری افواج کے درمیان کے مابین تعلقات کو مزید مستحکم کرنا بھی تھا۔