• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ کے موجودہ وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ ایک متحرک و فعال شخصیت کے مالک ہیں اور صوبے کے نظم و نسق کے علاوہ ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت کے بارے میں بھی ذاتی طور پر پوری آگہی رکھتے ہیں اس کے باوجود کراچی پیکیج کے تحت شروع کی گئی متعدد اسکیمیں بوجوہ وقت مقررہ پر مکمل نہیں ہوپائیں۔ صورتحال کے اس پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیر کے روز وزیراعلیٰ کی زیرصدارت کراچی پیکیج سے متعلق ایک اہم اجلاس ہوا جس میں محکمہ بلدیات کو ہدایت کی گئی کہ کراچی پیکیج کے تحت جاری ترقیاتی اسکیموں پر کام کی رفتار تیز کی جائے اور 15مئی تک ان کی تکمیل یقینی بنائی جائے۔ سب میرین چورنگی پر جاری کام کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا گیا جبکہ سن سٹ بلیو ورڈ فلائی اوور پر کام کی سست رفتار پر وزیراعلیٰ نے ناراضی کا اظہار کیا۔ سب میرین چورنگی کا شمار کراچی کی مصروف ترین شاہراہ میں ہوتا ہے۔ بندرگاہ سے پیٹرول ٹینکر یہاں سے گزر کر دوسرے شہروں کو جاتے ہیں جبکہ درمیان شہر ٹریفک جام سے بچنے کے لئے اکثر لوگ اس شاہراہ کو استعمال کرتے ہیں جن کے لئے ان منصوبے کا وقت مقررہ پر مکمل نہ ہونا یقیناً مشکلات کا باعث ہے۔ وزیراعلیٰ نے اس شاہراہ کو 10مئی تک کھولنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ جبکہ اجلاس میں فوارہ چوک سے متصل تمام ترقیاتی منصوبوں پر بھی بات کی گئی اور اکثر منصوبے آئندہ ماہ مکمل کرنے کا اعلان کیا گیا، مگر مسئلہ یہ ہے کہ یہ تو چند منصوبے ہیں جو تاخیر کا شکار ہیں جبکہ شہر کے اکثر نہیں بلکہ اب تو بیشتر علاقوں کی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، کوڑا کرکٹ جگہ جگہ ڈھیر ہے اور موذی بیماریوں کا سبب بن رہا ہے، سب سے بڑا منصوبہ گرین لائن بس کا ہے اس منصوبے کی رفتار کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ اس کے مکمل ہونے میں صدیاں لگ جائیں گی۔ جبکہ یہ امر بھی قابل حیرت ہے کہ متحرک وزیراعلیٰ کو بھی ان ترقیاتی منصوبوں کو مکمل کرنے کا خیال اس وقت آیا جب انتخابات کی آمد آمد ہے تاہم دیر آید درست آید۔ امید کی جانی چاہئے کہ شہر میں جاری تمام منصوبوں کو وقت پر مقررہ پر مکمل کرنے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔
kk

تازہ ترین