• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میڈیا کو بلا تصدیق خبر جاری نہیں کرنی چاہئے، مظہر عباس

میڈیا کو بلا تصدیق خبر جاری نہیں کرنی چاہئے، مظہر عباس

سینئر صحافی مظہر عباس کا کہنا ہے کہ میڈیا کو بلا تصدیق خبر جاری نہیں کرنی چاہئے لیکن بدقسمتی سے آج کا دور جھوٹی و بلاتصدیق خبر کا دور ہے کہ جہاں سب سے زیادہ منفی جھوٹی خبر پذیرائی حاصل کرتی ہے اور اس کے نتیجے میں سچ چھپ جاتاہے۔

کراچی یونی ورسٹی کے شعبہ ابلاغ عامہ میں ٹی وی خبر اور صحافتی اخلاقیا ت کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مظہر عباس نے کہا کہ میڈیا سے لوگوں اور اداروں کی عزت کو محفوظ رکھنے کے لیے پاکستان میں برطانیہ کی طرح ہتک عزت کے سخت ترین قوانین کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ نظر یہ غلط ہے کہ میڈیا وہ کچھ دکھاتا ہے جو لوگ دیکھنا چاہتے ہیں بلکہ یہ میڈیا کی ذمہ داری ہے کہ وہ غلط چیزوں کو دکھانے سے پرہیز کرے کہ جس سے معاشرے میں ہیجان پیدا ہو یا کسی فرد یا ادارے کو نقصان پہنچنے کا احتمال ہو۔

مظہر عباس نے مزید کہا کہ ہمارے ہاں ٹی وی ایک بحران کا شکار ہے اور اس کی بنیادی وجہ ریٹنگ کی دوڑ ہے جہاں خبر کو معروضی حقائق کی بنیاد پر نہیں بلکہ مارکیٹ ویلیو اور ریٹنگ کی بنیاد پر جگہ ملتی ہے، اسی وجہ سے صحافی کی جگہ اب غیر صحافتی شخصیات خبر کے نشر کرنے میں بااختیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آج صحافت شدید دباؤ کا شکار ہے، اگر صحافی خبریں نہ چھاپیں تو ان کی جان کو خطرہ اور خبر چھاپ دیں یا نشر کردیں تو ان کی جان کو خطرات لاحق ہیں اور اس کا سب سے زیادہ شکار ٹی وی صحافی ہیں جو اس وجہ سے شدید اعصابی تناؤ کا شکار ہیں۔

میڈیا کو بلا تصدیق خبر جاری نہیں کرنی چاہئے، مظہر عباس

سابق سیکریٹری کراچی پریس کلب علاؤ الدین خانزادہ کا کہنا تھا کہ صحافتی اخلاقیات صحافت کا اہم ترین جزو ہے لیکن اکثر چینل کے نیوز روم میں کام کرنے والے اور ڈائریکٹر نیوز کا صحافت سے کبھی کوئی تعلق نہیں رہا، اسی لیے صحافتی اخلاقیات سے وہ واقف ہی نہیں۔

انھوں نے کہا کہ خبر اب صرف ایجنڈا بن کر رہ گئی ہے، صحافتی اخلاقیات کی کوئی پاسداری نہیں کرتا، اظہار آزادی رائے یا آزادی صحافت یہ نہیں کہ آ پ کسی کے بھی نجی معاملات میں مداخلت کرتے پھریں۔

ان کا کہنا تھا کہ اظہار آزادی کے ضمن میں ہم شخصی آزادی کو پامال کررہے ہیں۔

ڈاکٹر توصیف احمد خان نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کے بہت سے ایسے کارنامے ہیں جن میں میڈیا کا پیغام کمزور ہے، میڈیا ابلاغ کے بجائے ایجنڈا کی دوڑ میں ہے۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ یہ ضروری ہے کہ میڈیا کا کنٹرول حکومتی ادارے کے بجائے ایک آزاد ادارے کو دیا جائے تاکہ میڈیا رپورٹنگ کے خلاف شکایات اور کنٹرول صحیح طور پر کیاجائے۔

چیئرمین کونسل شکایات پیمرا سندھ پروفیسر انعام باری جعفری نے اپنے خطاب میں کہا کہ اکثر صحافی اپنی اخلاقی ذمہ داری ادا نہیں کرپاتے جس کے باعث رپورٹر اور اسکے ادارے کوخفت کا سامنا کرنا پڑتاہے۔

میڈیا کو بلا تصدیق خبر جاری نہیں کرنی چاہئے، مظہر عباس

انھوں نے کہا کہ یہ اداروں کا فرض ہے کہ صحافیوں کو ترغیب دیں کہ وہ صحافتی اقدار کی پاسداری کریں کیوں کہ نقصان کی صورت میں ازالہ ممکن نہیں ہوتا۔

سربراہ شعبہ ابلاغ عامہ ڈاکٹر سیمی نغمانہ طاہر نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے اس دور میں یہ نہیں معلوم کہ صحیح خبر کیا ہے اور غلط خبر کیا ہے، مستقبل کے صحافیوں کو میڈیا کی اخلاقیات سے آگاہ رہنا ضروری ہے تاکہ مستقبل میں انہیں اقدار کے حوالے سے مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

ڈاکٹر اسامہ شفیق نے کہا کہ اس سیمینار کا مقصد یہ آگاہی دینا ہے کہ خبر کیا ہے اور ایجنڈا کیا ہے، سیمینار میں شعبہ کے اساتذہ اور طلبا کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

تازہ ترین