• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ میں پانی کا شدید بحران، اسلام کورٹ میں پانی ضرورت سے دوگنا زیادہ

سندھ میں پانی کا شدید بحران، اسلام کورٹ میں پانی ضرورت سے دوگنا زیادہ

ہر گرم موسم کی طرح اس سال بھی کراچی سمیت سندھ بھر میں ایک طرف تو پانی کے شدید بحران کا سامنا ہے اور اس سلسلے میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے تحفظات کا اظہار بھی کیا جارہا ہے اور دوسری طرف سندھ کا ایک صحرائی شہر ایسا بھی ہے جہاں پانی کی فراہمی کا نظام شہریوں کی ضرورت سے دو گنا سے بھی زیادہ ہے۔

یہ انکشاف پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اندرون سندھ کے دورے میں اپنے ایک ٹوئیٹر پیغام میں کیا۔ پارٹی چیئرمین نے گزشتہ روز وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور دیگر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ سندھ کے تاریخی اور صحرائی شہر اسلام کوٹ کا دورہ کیا۔

دورے میں بلاول بھٹو زرداری اچانک شہر کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے والے جدید آر او واٹر فلٹریشن پلانٹ دیکھنے بھی پہنچ گئے۔ یہ آر او فلٹریشن پلانٹ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کی جانب سے سال 2015 میں قائم کیا گیا تھا۔

سرکاری ذرائع کے مطابق یومیہ 15 لاکھ گیلن پینے کا صاف پانی فراہم کرنے والا یہ واٹر فلٹریشن پلانٹ گزشتہ تین سال سے کامیابی کے ساتھ مثالی کام کر رہا ہے۔ چیئرمین میونسپل کمیٹی اسلام کوٹ کملیش کمار کا کہنا ہے کہ سندھ کے صحرائی شہر اسلام کوٹ جانے والی نہر گزشتہ 6 ماہ سے خشک پڑی ہے۔ ایسے میں اسلام کوٹ کے مکینوں کیلئے یہ واٹر فلٹریشن پلانٹ پانی کی فراہمی کا واحد اور بہترین ذریعہ ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے فلٹریشن پلانٹ کے معائنے کے دوران یہاں سے شہر کو پانی کی ڈسٹری بیوشن کے نظام کا بھی بغور معائنہ کیا۔ انہوں نے زیر زمین کھارے پانی کو میٹھا کرنے کے نظام کے بارے میں تفصیلات معلوم کیں اور پانی کی کوالٹی چیک کی۔

پیپلز پارٹی چیئرمین نے اس منصوبے کو اسلام کوٹ شہر کیلئے ایک "ہیوج پروجیکٹ" قرار دیا ہے۔ اپنے ٹیوٹر پیغام میں انہوں نے کہا ہے کہ اس پلانٹ سے پانی کی فراہمی کی استعداد کار یومیہ 15 لاکھ گیلن ہے جبکہ اسلام کوٹ کے شہریوں کو موجودہ دنوں میں روزانہ محض پانچ لاکھ گیلن پانی درکار ہے۔

اپنے پیغام میں پارٹی سربراہ نے یہ بھی کہا کہ اضافی پانی اسلام کوٹ کے اطراف کے شہروں کو فراہم کرنے کے لئے واٹر سپلائی پائپ لائنیں بچھائی جارہی ہیں۔

سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ پانی کی لائنوں سے سپلائی کا نظام صحرائی شہر لونیہ تک پہنچ گیا ہے اور صحرائی مقام ویر واہ اور نگر پارکر تک بھی اس پلانٹ سے پانی کی سپلائی شروع ہوجائے گی جہاں پانی کی زیر زمین لائن بچھانے کا کام جاری ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کی بدولت اگر صحرائی شہر اسلام کوٹ کو پانی جیسی نعمت پانی سے مالا مال کر دیا گیا ہے تو اسی ٹیکنالوجی کو بروئے کار لا کر سندھ میں پانی کے شدید بحران کا شکار دیگر شہروں کیلئے بھی ایسے اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہیں۔ اس سے سندھ کے دیگر شہروں کے باسیوں کی زندگیوں کو بھی بدلا جا سکتا ہے۔


تازہ ترین