• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وطنِ عزیزگزشتہ دو دہائیوں سے دہشت گردی کے ناسور کا شکار ہے۔ افواج پاکستان نے پاک سر زمین سے اِس ناسور کے خاتمے کیلئے اپنی تمام تر توانائیوں کو بروئے کار لانے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی ہے۔بروز ہفتہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں 137ویں پی ایم اے لانگ کورس، 8ویں مجاہد کورس اور 26ویں انٹیگریٹڈ کورس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وطنِ عزیز سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے اور دہشت گردوں کے مکمل خاتمے کے عزم کو دہرایا۔انہوں نے کہا کہ دشمن جانتا ہے کہ وہ ہمیں روایتی جنگی بنیادوں پر نہیں ہرا سکتا اس لئے وہ سازشوں کے ذریعے ہمیں اندرونی طور پر کمزور کرنا چاہتاہے۔اس موقع پر آرمی چیف نے کہا کہ کشمیر کے بنیادی مسئلے سمیت پاک بھارت تنازعات کا پُر امن حل جامع اور با مقصد مذاکرات ہیں ، مگر پاکستان صرف ایسے مذاکرات کیلئے پُر عزم ہے جو خود مختارانہ، برابری اور عزت کی بنیاد پر ہوں۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، دشمن کی ہر سازش کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے فوج اور قوم متحد ہے۔جنرل قمر جاوید باجوہ نے افغانستان میں قیامِ امن کی اہمیت کے پیش نظر پاکستان کے مکمل تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی اور مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے حق خود ارادیت کی مکمل سیاسی اور اخلاقی حمایت کا اعلان بھی کیا۔افواج پاکستان کے سپہ سالار کی بھارت کو تمام تنازعات مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی پیشکش عالمی برادری کیلئے پاکستان کی امن پسندی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔بھارت کو ادراک ہونا چاہئے کہ اُسکی ترقی خطے، بالخصوص پاکستان میں امن سے مشروط ہے اس لئے اُسے اپنا جنگی جنون ترک کرتے ہوئے پاکستان کیساتھ مل کر خطے کے امن اور ترقی کیلئے کام کرنا چاہئے اور مسئلہ کشمیر مظلوم کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہئے۔
اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین