• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

18 ویں ترمیم میں مزید ترمیم پر سڑکوں پر آئیں گے، اسفندیار

18 ویں ترمیم میں مزید ترمیم  پر سڑکوں پر آئیں گے، اسفندیار

بونیر/پشاور (آئی این پی )عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ سیاسی معاملات میں متنازع فیصلوں سے سپریم کورٹ کی حیثیت متنازع ہو رہی ہے ،عدالت عظمیٰ سے درخواست ہے کہ سیاسی معاملات میں الجھنے سے گریز کریں اور ان معاملات کو پارلیمنٹ میں ہی حل ہونا چاہئے‘سیاستدان سیاسی مسائل عدالتوں میں نہ جانے دیں‘18ویں ترمیم کو ختم یا اس میں مزیدترمیم کی کوشش کی گئی توسڑکوں پر نکلیں گے‘ایم ایم اے کی بحالی اسلام نہیں بلکہ اسلام آباد کیلئے ہے‘سی پیک اب چائناپنجاب اکنامک کوریڈور بن گیاہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بونیر میں گرینڈ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا‘اسفندیار ولی نے کہا کہ کپتان کی ایک غلطی سے سیاسی معاملات عدالت تک جا پہنچے ‘مرکزی حکومت فاٹا کا مسئلہ حل کرنے میں سنجیدہ نہیں لگتی اور اگر ایسا نہ کیا گیا تو خدشہ ہے کہ حالات سنگین رخ اختیار کر جائیں گے‘فاٹا کو جلد از جلد صوبے میں ضم کر کے صوبائی اسمبلی میں نمائندگی دی جائے اور ایک آئینی ترمیم کے ذریعے صوبائی کابینہ میں بھی حصہ دیا جائے‘اسفندیار ولی خان نے کہا کہ ایک دینی جماعت کے رہنما اے این پی کے خلاف ہرزہ سرائی میں مصروف ہیں لیکن دنیا جانتی ہے کہ افغان جنگ میں ڈالروں کی خاطر انہوں نے نام نہاد جہاد میں حصہ لیا اور ہزاروں جانیں لیں، انہوں نے کہا کہ ہمارے اسلاف نے جب اسے فساد قرار دیا تو ان پر طرح طرح کے الزامات لگائے گئے لیکن اب جب رد الفساد کے نام سے آپریشن شروع کیا گیا تو ان کی زبان بند ہو گئی ہے ، ایم ایم اے کی بحالی کے اسلام کیلئے نہیں بلکہ اسلام آباد کیلئے ہے‘ پانچ سال تک ایک دینی جماعت مرکز میں اور دوسری صوبے میں اقتدار کے مزے لوٹتی رہی اور اقتدار کے خاتمے پر انہیں اسلام یاد آ گیا ہے‘مولانا صاحب ایک فون کال پر فاٹا اصلاحات بل رکوا سکتے ہیں تو ایک فون پر شریعت کیوں نافذ نہیں کراتے‘خیبر بنک اسکینڈل کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام انتظار کریں حکومت کے جاتے ہی مزید بڑے اسکینڈل بھی سامنے آئیں گے‘اسفندیار ولی خان نے کہا کہ 18ویں ترمیم کوختم یا اس میں کسی ترمیم کی کوشش کی گئی تو اے این پی بھرپور قوت کے ساتھ مزاحمت کرے گی‘انہوں نے کہا کہ سی پیک پر مرکزی حکومت نے دھوکا دیا اور پختونوں و فاٹا کے عوام کے ساتھ زیادتی کی ہے‘سی پیک اب چائنا پنجاب اکنامک کوریڈور تک محدود ہو کر رہ گیا ہے جو کسی صورت ملکی مفاد میں نہیں ‘پنجاب بڑا بھائی ضرور ہے لیکن چھوٹے صوبے بڑے بھائی کے غلام نہیں ہیں‘بڑا بھائی ہمارا حق نہیں دے گا تو وہ ہمارے لئے قابل احترام نہیں رہے گا‘ اے این پی پر کرپشن کے الزامات لگانے والے اپنے گریبان میں جھانکیں کہ وہ اُسی حکومت میں وزیر رہے ہیں انہیں اس وقت کرپشن کیوں نظر نہیں آئی‘اس موقع پر جماعت اسلامی سے تعلق رکھنےو الی درجنوں اہم شخصیات نے اپنے خاندان اور ساتھیوں سمیت اے این پی میں شمولیت کا اعلان بھی کیا۔

تازہ ترین